[go: up one dir, main page]

  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:27am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am
  • KHI: Fajr 5:03am Sunrise 6:19am
  • LHR: Fajr 4:27am Sunrise 5:48am
  • ISB: Fajr 4:30am Sunrise 5:53am

یونس خان کا بابراعظم کو کپتانی سے جان چھڑا کر کرکٹ پر توجہ دینے کا مشورہ

شائع September 15, 2024
— فائل فوٹو: پی سی بی
— فائل فوٹو: پی سی بی

قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے کہا ہے کہ بابراعظم 15 ہزار رنز بناسکتے ہیں مگر انہیں کپتانی کے چکر سے جان چھڑانا پڑے گی، ویرات کوہلی کی مثال سب کے سامنے ہے وہ کپتانی چھوڑ کر مزید اچھا پرفارم کررہے ہیں۔

کراچی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان نے قومی وائٹ بال ٹیم کے کپتان کو کرکٹ پر فوکس کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بابراعظم نے چھوٹی عمر میں بہت کچھ حاصل کرلیا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ اب آگے کیا کرنا ہے تو میرے خیال میں کپتانی ان کے لیے بہت چھوٹی چیز ہے، انہیں اس سے باہر نکلنا ہوگا۔

یونس خان نے کہا کہ میں نے تو صرف 10 ہزار رنز بنائے ہیں لیکن بابراعظم ایسے کھلاڑی ہیں جو 15 ہزار رنز بھی بناسکتے ہیں مگر کپتانی سے جان چھڑانا ہوگی کیوں کہ بچوں سمیت ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ بابراعظم پرفارم کریں۔

انہوں نے سابق بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ کپتانی چھوڑنے کے بعد مزید اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں جب کہ میں بھی 3 سے 4 بار کپتانی چھوڑ چکا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ بابراعظم جب کپتان بنے تو میں بھی اس وقت ٹیم کے ساتھ تھا، یہ فیصلہ ہوا تھا کہ سب سے بہترین کھلاڑی کو کپتان بنایا جائے تو اس وقت بورڈ کے پاس زیادہ آپشن بھی نہیں تھے اور چیئرمین نے یہی سوچ کر بابراعظم کو کپتان بنایا۔

یونس خان نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی بولتے زیادہ ہیں اور کھیلتے کم ہیں، ٹیم میں موجود کھلاڑیوں کو باتیں کرنے سے زیادہ اپنی کارکردگی دکھانے چاہیے کیوں کہ بولنے کا کام ہم جیسے ریٹائر بندوں کا کام ہے کیوں کہ ہماری کرکٹ ختم ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کھلاڑی سوشل میڈیا چلائیں لیکن بیٹ اور بال سے اپنے ناقدین کو جواب دیں، کھلاری اپنی فٹنس بہتر بنائیں اور جو موقع مل رہا ہے اس کو پرفارم کر کے اچھا بنائیں، میں جب کرکٹ کھیلتا تھا آپ نے مجھے کبھی بولتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا میں خاموشی سے اپنی کارکردگی پر توجہ دینے کی کوشش کرتا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 17 ستمبر 2024
کارٹون : 16 ستمبر 2024