صوفہ
صوفہ گھروں اور دفاتر میں ایک آرام دہ بیٹھنے کی جگہ ہے۔ عام طور پر ایک صوفہ سیٹ تین حصوں میں مشتمل ہوتا ہے۔ ایک حصہ بڑا اور اس پر تین لوگ بیٹھ سکتے ہیں۔ دوسرے دو حصے ایک ایک شخص کے بیٹھنے کے لیے ہو تے ہیں۔ صوفہ لکڑی، سپرنگ، موٹا کپڑا اور فوم پر مشتمل ہو سکتا ہے۔
صوفے کی تاریخ
[ترمیم]صوفے کی کہانی دلچسپ ہے۔ رسول پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم جب قریش کے ظلم و ستم سے تنگ آکر مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آ گئے تو مدینہ میں سب سے پہلے انھوں نے ایک مسجد کی بنیاد رکھی۔ علم کی اہمیت کے پیش نظر مسجد میں ایک علاحدہ اونچی جگہ پڑھنے والوں کے لیے مخصوص کی جاتی ہے۔ اونچی جگہ کو عربی میں صفا کہتے ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ مسلمانوں کی معاشی حالت بہتر ہوئی تو صفا کو نرم اور خوبصورت بنانے کے لیے اسپر قالین ڈال دیے گئے۔ آسائش کے اس تصور کو رفتہ رفتہ مسلمان اپنے گھروں میں بھی لے گئے۔ گیارھویں صدی ميں صلیبی جنگجو عرب علاقوں میں آتے ہیں واپس جاتے ہوئے وہ عربوں سے جو نئے تصورات یورپ لے کر جاتے ہیں۔ ان میں آسائش کا ایک تصور صفا بھی تھا۔ فرانس سے یہ لفظ انگلستان پہنچتا ہے اور صوفہ بن جاتا ہے۔ انگریز برصغیر آتے ہيں تو آسائش کے اس تصور کو پاکستان لے آتے ہیں۔ وہ تصور کہ جو کبھی علم کے فروغ کے لیے مسجد نبوی مدینہ میں چودہ صدیاں پہلے شروع کیا گیا تھا۔ ہمارے گھرکے اہم حصے ہماری بیٹھک میں موجود ہے۔
نگار خانہ
[ترمیم]-
A red two-seater upholstered loveseat
-
A beige couch
-
Sofa steel production ملایر
-
A beige couch in a couch shop
-
English Settee, c. 1770