85315 .H55 1867
The New Testament ... in the Hindustani
Princeton Theological Seminary-Speer Library
1 1012 00066
5
ہے
سٹہکو
ک
ce
0:
0
1 ۹
7
۹
ا با بل
وعو
۹
رن ای
NEW
TESTAMENT
+8
OF
OUR LORD AND SAVIOUR
JESUS
و
CHRIST,
IN THE
HINDUSTANI LANGUAGE.
MADRAS:
PRINTED
FOR THE MADRAS
AUXILIARY
AT THE CHRISTIAN KNOWLEDGE
1867.
BIBLE
SOCIETY,
SOCIETY’S PRESS.
پمارت
جات
خد | وند ا
دب
وال
پسوع سے
کا نیا عبد نامه
مهس
OF
761
تسس
کی
0۳0۳ ERTY
هک
۲
۱6کے ہے
0 ۵ TONاز « 2 7
۷1
أ
ا
ا
سا
]
ا
3
IW
/
TRT
Eے
61 LOGIOKLن
۰
۱
بیدل سو سنيني
کرسدں
ا
1
نام سو سنیمی
4حکم ی
ہر س
چها پي گئی
۷
"۳
2
اک حھا لے معا لع میں
نکی عبد نا می
کی
باون اور آن که بباون کي فہرست
سب کن
دا
کي اجیل کي
مرق کی اچیل که
لوقا 52إنچجیل کے
اجیل
یوحن کی
kE
که
حواریوں ھال که ..
ال خط رومیون کو 7کی
اول کایلاخط فرنتیون کو آسکه
ہاؤل کا دوسراخط
۷
فرنتیون کو ام 3
سط گلئیوی کاک ۰
۷ئ سرن کی ئن TE
کول کا فرظ نسرو کر اس کک
باول ک
خط
کلسیون
کو ات
۰ ۰
اک
ول کا لا خط تسلوتیقیوین کر این کے
یال
5دوسرا خط
تسلونیقیوں
کو A
پاول کا پہلا خط طیموطیؤس کو آس که
1
باژل کا دوسرا ضط طهموطیوس کو اس که
پاؤل کا خط طیطس کو ا
ہاؤل کا خط فلها,ن کو آس 1
پاؤل کا خط عبرانیون کو اُس که
بعقوب کا
ا کی
در 5بل حط ا
7
ك
دوسرا خط اس که .
بوحن کا پہلا خط اس که
دوهی وا دوسرا خط اس 6.۰
وی 6یسا خط اس کا
پہودا کا خط اس کا
پوحن کے مک شنات کچ کتاب ۹۹
ST. MATTHEW’S GOSPEL.
پ
“A
-ح سے
کي
د
ی
یل
حزفیا*
۱
سره
یئ
ن اہمرام
داودد آبي
ابد
تخزقیا سے
اہوںی اون
دمم
متا
ex
پوشیا تسیٰ 1
يوشا *
7
و
سین
۳
7
29
م
شی
تس
ق سی
دا
ده (
اوله *
ا
ا
بیدا ہوا رعقوب
3۳
اس
وا نیا اور اف
حل
بھائی بیدا
رادکبینا
یہودا سے فارض او زراح
وی( ن
سی
سلذائیل
زور با رل*
بیدا وا سلدائیل
ب سی
ژور با ل
می
ابیوں اہیوں
۳
7
سے
ارم بیدا بوا*
3تاب
ارم سم
بیع خشونں
عند اب
شون
سی
سی
ا۰نا ۰ناقدکمم
ادیلویاالقنہیم
می
سی
عاد ورر 0٭
۴۳
عاد ور سے زدوق زدوق سے اکیم
اکیم سے ایلیوں* ایلیود سے ایلیعازر ١ا
سی
باعاز سن عدود راعوث
سی مود
ایلپعازر سے من من سے بعقوب* ٦١ا
پعقوب سم پودف جو مریم کا شور
باد شاد
۷
سی
سلیمان
اوریا کی کور تهي*
اس
سی
سلیمان
3
تھا کہ من
سی پسو ع جسکو مسب
اب یہام ۷
س
سی
۸اسول *
٦سي پورام یورام سم عوزیا*
سے پوتام پوتام سے اجاز احاز سس
سینسس
کت
اور داؤں
e
بابل کو ا
ووت
دسی کہ
چۇد
توش
ررشت
وقت تک
حل
حول
کہ
اور ا
بابل کو جن
ا
مب
۱
۳باب
مني
۸و حودء *
فان 3کیا
4۳اپبی بر
ا
مہریم یہوسف
سی مدسوب ااي
ایب یہان لے آیا* اور ۱جب تک ۰۲
که وہ اپنا پہلا بیٹا جنی اُس سے
آنگ بام پونهک آ5
پهبستر نہوا اور اُسکا نام پسوع
رکها*
باب
ای اند
ا
کی اود :مہہ
توس 5تھا د> ل که
اور جب پسوع پیرود شاه که |
عہد مین یہودیہ که بیت خم مجن
خواب میں آس پظرہر پوکرکہا پیدا ہوا تو دیکھو که کٹ ایک
ہ
يج
|وسپان مشرق کہ طرف سے
جو رو
رم
عنم
کہ 2
کو تنم
سی
متا
3
ا
و
ی
اس
ین
بای سو
وح قدس سے ی * اور وه بیدا
پروشالم کو اککہرے* که بہودیوں کا ۲
نیا بیدا ہواراهان
کی ا ام دو که ملک
مین
و آس کا نام تویسو ع رکھنا آس کا ستارہ دیکھی آسکه سیجد ے
ا رک و و ا توکس
دب رود
نک کے لے ا
۲گناہوں سم بچایگا* پس یہہ سب
کجهه اس لثم ہوا که جو کجھہ
بادشاه په بات تیک آپ اور
ینار گھبرائم* ۴
بروشالم کے چام ر
خداوند نبي کي زبان سے کہا تھا
نب وه تام سردار اپنون |
پورا بو ٭ یعنی ایک کواري
اس قوم کے فقیہون کو ایگ جا
تفیل سے اوگی اور ایک بیتّا
جمع کرکر انت وا
جنيگي آس کا نام عانوئیل اوگا
کہان پیدا ہوگا*
کي 5ترجمه پك ی کهخدا که بېودیه که بیت خم مین اس
۳
مار ےسا نهه* تب بوسف نیند
۰
و ے جواب دئے ۰
واسطی کہ نبي که معرفت پون
ل
6چم---ں4+4أة+غ|جہ
سجتپجب
_.بججب
ەہ_وپ
مییب"ن
دییی
می
میہ۸۱
سہس
ہ-
م
س_س
ے
س۔
م
ہ
س۱أ
س
ے
س-س
س"
مج
س
و
س
ل
ت'ے
باب
2
مني
ہاکیابی٭ کهای 20+0
پہودا کي سرزمیں میں تو ودا
4
ای
8
0
3بزرگون که درمیان پرگز چھوٹا
ا و ره
ہیں
الام ا
باس
ناحانا دوسسري
۹۹
که پر یرود
ایی
راد سی
و
کو روانه e 2
اعت
سے بعد
روانگی
۹
بلاگر FEAسخ
اور کہا
0
5اہ
٠کلکر
کیت eri
0
رر
کد اوند 6فرشدۃ
کو خدواب میں دکهائی و با
ډو سف
وک تا
Î
رم
کی
ت
اور نر
ما؟دو لک
پر
سر
7
اور وہیں ره جب
لزک
اور
کو
د
و بھاگ
حا
یر
1نے ده مین
تیرے پاس خبر له آؤن کپونکه
باون تو مجهه کو خبردیو که میں
۹بھی کر
بای شاه سم
اسکو مچ
ہہ
بات
گن
اي
دهوندهیا ۶
ات
سنگر حلوگئٹ
که یکایک وه ستاره جو مشرق
5
میں دیکھی تھی
ما
جگ
بان تک کف | س
کے
۰جہان وه لڑکا نها اککهرزا 0
نب
کو اومی
۰۰
بب
ر
وک اتهکر لک
وربه اُس ستارے کو دیکهه
ا تب ہے نہایت خوش و ے* اور
پینچکر لک کو آسکي ما مریم که
ین زمین پر
مهر
ساتهه پائ اور گ
ساتھے لیکر »
و
ون
ور
را اس لب
خداوند
رہ
۰
وا
۶
الروك مر ے دب
که جو
7
ای
۸4
مروت
رورس
بلاہا کال اور میں
2
8بکھا S&K چو سیان
مر و
بن
۰۰
فریب کب تھے تب
ر
نای
کہا تھا ده ہیں
یروں
اور
هه
کت
1
در
بیدے
سس
اس سے
۰
نہایت
۰
ئیں۔ آیا:اور ادمیون کو بھپجکر
سب
کو جو
ری
ویبن رe
اور
م
ي
دو برس سے دو برس تلکت توافق
و
ار
اس
كت
وقش
کہ
نام ناصره تھا کر را اس
ری
و ۵وی
بت تین کیارتها پا کر باه
تب جو که پیا نبي کہا تھا
سو
حاصل
ا
ایک
آور
%
:
۰
بڑے
کہ
نے
ي
اور روت
ی د نون مینE ي بادشسها ۱
آنهین
ی
رای
7۳
چا تي که دل تسلی 5و
۱ی
واسط
۳
تھا که و ناصري کہلایگا کال اوو ے*
مدن
اہن
لڑکوں کے واسطی روني تهي اور نہیں
ده
کہ جو نبیوں 1د.جرفستا کہا ۱گیا
2
1سیا
سے
رأ“
واطع
و
ے
5
مو
ول
اس
وت کت
لہ رز
)وکر تتدادي گر لگا ٭ که توبهة کرو ۳
زرکدان مت
وت
ِنک سوان کي باد
هر
یروں کي وذات کی بعد خد اوند
کافرشنه مدر میں یوسف کو خواب
r ی
ذکر
ابک
کیا S&K جنگل می
]
دہ
5آواز ی
a eاہک * هک ههنا روا
۲۰
ماک یا
۳ی
[سرائیل کي سرزمیں کو جا اس
کت که جیوتا نس لوکی کم چاو
ار
ہنا چ
اونسٹ ککےه بالون ا
اور حھڑ
ے
ر
وط ای سس
یکاش
نود به میں باي شاه پوکر اب باب
پر بیدا ی ت
بوشاک نتا
6کردند يدي ا
اور جنگلی
شہد
لگ إسرائیل کی لکش
رود که تخت
طریقوں
هه دنو مہ ۳سس
یو وهآ ا
ہا تیج
کو درست
میں
یع پوحنں
7۶
+
و
خوراکف
تھا 2
نب ۶
۱۱
پروشالم ۱ور ام یہودیه اور بردن
کے اطرا
فت .که ر بش واك اسک باس
کا إقراار ٦
کرکر بردن مین اس س باپتسما
و۶
اس
حا زی سی د
خواب
کہ 2ام پاکرگلیل کو طرف
ہار
بان #
حت
وہ دیکھا کہ تا
۷
مني ۴باب
۳
دو
و بی
بسا کہا که ای سانب
5جو لم
5
ہیں
م2
سی
مین
124
۰
سو
ي
7
حلاو گا #
۰زر۵
ف
2
۰6
2.۱
یہ
دس
72کنا
>
2
پساو 4
2سے
رت
کلیل
ده د
7
5
کے
رج
ت
۸سکهاپا* اسواسطی تم پهل جو تژّبه
۱که لبق ہین سو لو * .اور اپنه دل
میں
خیال مت
7
ات
بر
انكو
لو کا ما را مین
ای
ماح
5پنسما پانیکا شعتاے
ہاب ابر ام ہی کبونکه مین 2۵ ۷اور تو مر
که خدا اڑا که لک
متا
ان پتهرون سم :چون کو بیدا کرنے
٭
جس
کي قد رت رکھتا ہی* اور جهاژون
دب
وان
و
و کا
7
3
پاس آیا ۳
اسو ع اس کو حواب
5
دا که
اب تبول کر اسواسط که ژواب که
سب کاموں کو کامل کرنا ہم کو
که جڑوں بر کڑار:ي رکهیی؟کنی ای ایح و ارس اس اف
کو قبول کیا *
AES
(سواسطی جس جهاز کو اچهه پهل
پاکر اسي وقت ہانی یی بار نکلگر
نہیں لکنه وه جهار کاٹا جایگا |
وس
م۔ے
کو
انگار مین ذلاجایگا* تچ ہی کہ
مین پیا نان تینتوبه 5واسطی
بای سی
راہلسما دید و 5
لیکن و
TA
ا
کی درواز -کل
ی
اور وه
روح ککبووتر کی سریکا آترتا اور اپذه
اوبر آتا وا دیکها* اور آسان سے۱۷
بیدا
انت اواز tL که یه میرا
چوتبان اتان کا
ہین ون
و تاروت تین زرح فک اور
بب
۰.17-
بای کچ
تسین ہیں
اون *
چاروان باب
میں ایک سوپ ہی اور ژه اب
کھلیاں کو چھانیگا اور ابده گینون
کیتیں کوٹھیوں OHT
ٔ2
کرکر
ہتا
ر تیه
تب
جنگل
پسوع روح کي ایت
میں
گا
اسو اس ظح
مخ
که
۱
مني ۴یاب
و
314
ا
اور جب
اآوسركي شان اُسکو دکهاپا* ۹ 2
۸
ؤه چالیس دں .رات
کہا که اگر تو نہوژکر نجده وب
٣روزه رکها تب بھوکھا بوا* اورامتعان
پاس زا کا که آگر
کرنه اری
۴پتھر روئیان وجاوین*
جراب
بر بسوع
تمہسیٰ
نہیں بلکه رابک
کت مہہ
سوہ خید!ا
تسب اور اکر ۷ا ا گان
| دور ہو کہونکہ لکها ېی که تو اس
دی يہ لکھا بای که آدمی
فقط روٹی سے
بات
تو مین پہۂ ت ہج کو دیؤنگا٭ ها
خدا کو جو تیرا نم | )ی سجدة
کر اور فقط آسكي بندگي کر* تب ا
شیطان آسکو چهوژا اور آسی وفت
مسین
کنفی ایک فرشتآکراسکی خدست
٥نکلتی ہی جیتا پی* آس وقت
بن ٭ -اوز سیا فو "فا 6۱ 4
شیطان
27
او کو ہاک
2
شر
مین
2
بوحن قد مین پڑا تو آپ گلیل ک
لپگیا اور كل کے کدگر کے )در کھڑا
کک
طرف روانه وا* اور ناعره کوچهوژکر ۳۱
او کیا کہ اکر ند دا کا
کپرناحم مین جو زابل اور نفتولي
بیٹا ای دو ایدی تجن ند دالوا
اسواسطی
که ون
لکھا کن ۵
و این
فرشتون کوتیرے للئئحکمکریگ
اور و > تجهب اتهوي د اُٹھالینگی
۷
که سرحییون کر
3
اک
ہی آکرر)* اسواسطے که جو اشعیا ١ا
نی که عو
کیب کی تھا سو
حاصل پووے* که زابل انوفرتولي دا
جو ا کسی Eوقت تیرے پاون کو کی زمین یعنم گلیل غر قزمون؟
پدھر به لکے٭
بت سوج اس سے
تفر رات یوار کا
اکا
۴
بده
۸زمایش مت
کر* پھر شثیطان
و
لوگے جاوندھارےمین
بھی سو
اور جو مت
بڑيی روشدي
١ا
دیکی
که یت اورنجهاون
آسکو ایک بڑے آوچت پہاؤ پر
میں پڑے تھے سو أن بر دور آزها* ۷
لمیا اوردنیاکي پرایک بادشاہت
سي روز س.پسوع تتذادي کرڼا
ااور
ا
شروع
گیا کا توب کرو اسواسطی
ه باب
SL
اسان کي بادشا ہت زرد بي اف
7
۱کوش خبري اتا
تام ار
دردون کو جو أن 0تی تھی
92
دفسع کرت تھا٭
دریا کی 117
اور چام سریا مجن
بر حلاجاتا تھا دو
بھاروں کو جو طرح طرح که آزارون
مر
ھےے
ربپڑےتہو
اور افدون مین
ااوور
د ریا مس
شیطان که پکڑے ہوؤن اوردیوانوں
جال دالنے تھے کیونکه مجھلہارے
اور جهوله که مرضوالون .کو آسک
أ ندربا و ے
دودون
ادن کبا که ھر سے پاس لے آثه اور وه آنکو شفا ہخشا*
2ےسے تم2
پیچهی جد اؤ که ههار ے سین
آدمیوں 12شکار کرنی وال بناژنگا 4
میت اور
اور لوگون که بڑے جماعتان گلیل
او
سر بروشام
اور دک یول
وقت جالون کو
چهوژکر آسک پیجي و ریه* اور
پا وان بات
و وپان سے آکه بژهکر پهر و بهانیون
کو دیکها بعدی زبدي ۹1پیا بعقوب
اور اسیلک بهاني پوحں
جو
ای
باپ کی سانهه جہاز پر بیذهکر
این جالون کو سرمت کرت تھی مب
و آنکو
اور وك دک
*
جہاز اور اپذم باب کو چهوژکر سک
مسرت روانه اکت 2
ساره کلیل من
اور او
نم نیع [ان جفاعدوں کو ۱
دیکهکر ایک پہاڑ بر چڑها اور بده
بعد اشک شا؟ردا
اور وه ابدا مه کھولا اور ا کو
سکهلاکر کہا*
ے٤
و
۳
جودل مین غریب ہین اسواسطی
که آمهان کی پادشایت کے ب *
پھرتا وا |نکي تبارک یں
او ے
دیتا اور خدا کي بادشاہت کي
او باس اف
۳
ان
باویزگ*
وے
اسواسطی
۳
جو عم پر ہے
که وب
یکت کت
تسلي
میں فرش
۵
باب
2
4
:
م
تو کس چیز سے پھر مزه پاویکا پھر
07
1که و ے ز٭
ا
نی کی و
ی
خت
وه
وو یکی
ین و ے جو
کی اور رياسی
8
اھ سے )و
ےو
2 4
٥
ے٤
ان
ود
دجهه
نہیں
استي
اسواسحلی کہ
E
کم 3
سوا
ے
اتک
ره
که رین کات ود او اتتم ۴۳۱
۲
وحن گنن
رحم کرنے وال مامن
بدا ہی چھپا نہیں جانا* اور چراغ ہ
72
کو روشن کرکر ہیما کی نیچ نہیں
ی
7این
بن وے جو صاف دل
3
تب ژه گھر مین ہین سو سب کو
ات
2
ھ
٠4
امن
شیارگ
سسیسی
2
ود کاس ۳گرنهوال
ہیں اسواسطی کەو ے خد اک فرزنف
ِ
۳کہلاپنگی* ن کت کت ان و ے
جو
راستی کے واسطی ستائی جا تھ ہیں
اسوامط که انان ۳باد شا ت
| آنگي بی* خوشبی تحال ارا
02
۰
۰27
که و ور ھورا۔ که ایک
رم
پلکه چراع دان پر رکهتت بان
م
:
Kr
۱
روشدی
آدمپون
4
2
۳
7
۷
ساء
کو ۳پکھکر
دی
وسی
اه نکش
|سهان ار
رکا
باپ کي تعراہفت کرش * ۷۱
مهار
یه کان ممت کرو که ہر ن
تورات
vy
”
اور نبیون کے کنابو کو ضایم گرنه
۳
رسوا کریس اور دکهه دیوین
اور سب
باتان
طر چ کے وان
٢هار اوپر ناحق کہیں* خوش
دق
کی و
ہو اور پهول جاؤ که ھارا تواب
کی واسع
۳اون مسا ا کو
نہیں پلکه کال کرنے کو آیا رون * ۸۷
کېو نکه مین تمسے سے کهنا ون
که جب لک کہ ای اور زیا
> ر تنہوزان ایک
نبیوں کو جو
تمسی
پوت
27ی
دهم
۰.
اند
نعل با ایک
شوشه توریست سے کاسل ہوےنکٹ
اس
رنگہزیں چاتا رییگا* پس جو ۹ا
ان چهولی حکمون سے
>„4
رکھتا ای
کر کبلایگا
ہیسي
باد شا ت
آسیان کی بادشاست مین
۳+
کہت ون
مہ
و
دیو بح
2
مین
دی
ہہ
دم ی
اور
نی سی لاپ کر
2کوئی جل کرے اور سکھلاوے
یپ
با کلایکا *
تین
سو اناتکي جاله که سامهنع هرز
eکو سکھلاوے
ی
اپنی 1بکو قربان
۳۴
سن
ردعدں
|
7
بے 4
۰
7
ا ہر ابنا د یه کذار:
2
-
حت
¥
۳
3
۱
3 ۱ہیں
ای
حلد اس
سین موافقت
ا
کہ اگر هاري نیکی فقیہون
واجو
کی E 1رو
بح
6
2وی ربالے
اور فروسیون کي نیکی سے زیادہ
نہووے تو تم آسمان کی بادشات
50
:
2
خاوت*
۰
میں جهسی چ
بت
۳1
2
2
وم
الا
کہا گیا ای
2
لوگون سن
a 7
اکن دو حوں
نید
کی ایک هی
وزرب ٦٣ں
یا «"
0سم
ک
سے
2
٦2+:7
7
وج
ر
ی+ہرے کی
پں٭
۰حقہکر تیگ ۷#
٠
37
شرع
عدالت سے الزام ۔پاونگا“اور جو
7
۹۱
0نک ۵
اگ
.4
ری
ای
بهاسي
و
۳/۸
وج
وم
۳
کا
3ون
کے
5د۵٥
>
ععهور 227093مہ کے کور
نس
فاب
نکم ۶دی
٠
لوگات
.
فرع لین
0 1 2مہتس ؟
و 9
عتیہسیٰ
تم
۳
تو
سی
ہے
کا5
کپ
وِ
5
کے ده
و
زج مین کا کان و رکا
گا
کولی که ای اجق کہیگا سو دوزخ
رک
انگارکیلبق ہویگا *
ا
خرن اگر
کی جائه مین اپنا پدیه
لغ ,نچاوری اون لی وا
م27
زم
ور
زنا کیا غ
¥
2
آ نکم
ڈیر ے
2
سن اش ذیري سيدهي
کا
چو51ده دی 5تسد
E
إسواسطیک تیر ۱سارا بدن دوزخ مین
چان هن
در
ای
کی تیرا
ھاےہ کی
١
مو
ےی
EC
عضو
جانا را"
سید ها ھک نت
اور اکرتیرا
تهوکر کهانی کا | تو ایک بال کو سفید یا کال نہیں
بلک جال که ديري ۳۳1
7
اب
٤
ےر
«/
25
2۳
د
وط
eاو بو اور ټین
و
ا
سو
بدد ضایع ہووے
ف
سم
۰
اوتا ks
تابث ین
202
آنکمه
ي ی کہ جو کوني ادي دورو
اور دانت
۳
لکد ینا ی
جب
تو اکرطاق ا
سی
تمسی یا
۱
کر
سای
نید وی اپبي جورو کو
ىەم
طاق
5
بدلی داز
۳۸
*
تفا بل نه
5رنا بلکه چو کوئی
اک ا
سوائه حرام کاري که کسي سبب
درو
۰
۴
سدع
امن
تیر ے سیدهی کل ۳طاچەمار ی
7
ات
کے۔ -تر
۳۷
بر مین 3سک تا ہین که شرارت
17
لیکن ہیں
X%
زیاده ای
جا
میا پہایں
جو کا گیا ای که انکه» کی بدلے
مد
کو طلاق تدرو ا
بدي
جو ا
سی
نہیں
پھران
کرواتا
اور 4کوي ال
و
۳
2
ہیں جھپر داد چان اورتیرا انکرکا
اتار ایو
کادہجو
عور ت
سی
تو دوپڈا بھی آسکو
ناح
و
دیڈال٭
Te
نی
ای
یب
اور جوکوئی `جه
کوس
زبردستي
لیجاو ی
۴٢
لو اس کے
و
و
۳1
مان
خحداوند کې ساتهه وفاکر ۷
او
۳
دو اسکو 0
7
اور جو کوئی
نه کهانا نه آسمان کی که زه خداا |
تمسی کہنا رون که گر قسم جهس فرض چان تو اس سس شنہہ
ایہ ٣.5٠
5
وہ
72
اورد ری ےو انا
باون 5کي چکېځېی اور نه پروشانم کي
72
°
کی۹ونکه و اس بڑئے ام
کا شہر
و۳
+
برا
دشمس کو پیار کرو اور جو تم
پر لعست
کرت
|نگ واسطی برکہت
سین کہ وت
_
اسکو اہین
نہیں تو
عهار باپ کے پاس جو آسهان بر
9
f ûحاو*
ارت
ا
اور جو دم سی د شهدي کرتے ہیں چان ہے رت و کي
کر وو اورا نکی لذیجو
نيکي
اسواسط جسوقت
ا نہیں ۳۲ #
تو خیرات
تمک>و ا ۱ور دک د لدی ادن ی کو ما ایک سا کاناف مرک
٥کرو (سواسط که تماسان پر ہی بایاکر که ریاکاران (سطرح عبادت
سو اپ باپ که فرزندان ,ووین خانون اور راستون مین لوگون سے
که ود افثاب کو بدون اور نیکون
تعربف
پر طلوع کرتا ې اور عاداون اور
٭ہیں تمسح چ کہتا اون 5وے
1۳ظالموں در مدید
2
برسا نا کن ٭ کبونگ
4
جو اتد سی
I
>
رکھتے ہین اگر
تم [ نسے دوستی رکھیں تو تھھارا
کہا تواب ی کہا محصول لینموالہ
4
ایتک جار تیک کک ج
کر کر کی ا کو
ذاوان انهه جو و تیراسیدھا
پانهه کرتاسیو نہ جانی* اسوادطی ۴
72
يہ دیسری
ت
یانی کے واسطی ات
تن
ہین
کے
حيرا بت
چچ
“وي
اور اگر تم فقط
اپ بھائیون کوسلام کرین تدوسرون
ره اور تیرا باپ جو پوشیدہ
بر کیا فضیلت رہتے ہیں کنا دیکھتا یی آپ تیرے تین اجر
۸محصول لیبوال بون نہیں کرتی*
باپ جو آسمان پر ہی سو امل
اک
آشکارا دیو پگ
جاک
تو ہ
اور جس وت
رفاک رون ک مات
٤
گکلیون ۳۹کونون
میں
CLH
1
رکز
۴۷
چهتوان باب
اپنی خیرات نه کرنا امن نیت
لوگ انکو دیکهین مین تم سے “سے
رو که وه پنا ابجراه ٩
لیکن جب تو ماز کر تو اپني
کوڈھريی ون
سے
جا اور دروازه برد
۳
اور
قدرت اور جلال ابدلت تیرع
۰
دردر اہن
باب
چو
سی
ی
اي ادن 7
غایب تمحر
ہی دعا مانگ اور تیرا باپ جو
دیکهنا ہی هي
پوشیدہ
2
تسا
5اشکارا د یو بکا* اور جس
اس لئ
دمیون کے
۱
کرین .تو عهارا باپ جو آعمان پر
او
۰
3
وت
%3
ا
۶
یا
ډک ارتم ۴۳
ا کر بمی بخشیگاه اور اگرتم ها
2
دم
ان کرت بین ےهکر می پک رک
2
we
۱دمیون
کک
٭ہ٭ہ
دی تعصیرون
۰
دو نہیں
۶
+
متا
کرو که اس
کا
ا رب
طرح
۱
کیو تب
+ن
عاف کرین تو تھھارا باپ بھی
غد قوم وال
روم و 5
ده
و ے
OE
2
مان
۱۱
کرنه بین که بمار کے زیاده ہیکت اور جس وفت تمآروزدرکھین تو
ا یک بماري دعا تبول بوکی *
هار باب
ما نگنےۓ کاےڑول جانتا
ا(سواسط که .لوکت ۹روزهدار
تاج
جانین مین تم سے سے کہتا ہون
8
تم
اس
اکا کچ
تم نکن
بت ارا
رو گا ی
4ہت
بپس
پک و انا هه بات۱
1
سی ہین
ے
حل :رن کی
تماز اس
پار نے باب
طرح سی
جواسمانں
برکی انام جات رر تيري
۰
بادشا ت
E
۰
اؤ 7
جیسا آسمان ان
1بھی ون
و
وسا رین
ارز
پار ے روژیته کی
۲روي اج م کو خش*
3
جس
1
حکنا
اور ام کو آزمایش میں ستذال
بلکہ ہد ی سی چا 4کبونکہ رادشا ہت
2
ےر
ردبی
۰
ٹیم
رك
دو اہے
ےہ
دو
اور اہدی تیه کو دھهو* ۸۳
نہیں ہلکہ تیرابا دن
ا
۹
جو پوشید ,ای ہی روزددار جانه
أ باپ جوع
اورتیرا
اور جس :
طرح ام اپدے قرضدارون کو تحشتی
۳ہیں تو اینادن م کو تحشٌدرے*
٦
N
۱اس
اح ر پاچکی *
دو رور
ED
ر اد
اور ديري 2
ی
SKو
|
ایا
لیکن۱۷
کے
۱
و سطی
سید یکھتا ہی
اجر آشکا ر دیگا
'
رمن
ا
لر وت
کے
ار
0ي
ہا
اپنے
3
پا >.
مر دک
2
۲
بان کپڑے اور زنگسا خراب کرتی
ےہ
بان
اور جوران
HH
N
کهن دالذی اور
چراقته ان * بلکه مال اینی لت ۰۲
۳
2-1باب
ر
روک و
بدن بوشاک یم بہدر نہیں ER
اور نه زنگ خراب کرت اور نه ہوا که پرندون پر نظر کرو که و
نا ازآنکین دالت اوز جزات
۲۱
21
نه بوتی اور نه کاننی اور نه کوٹھیوں
جمےم
ہیں
کرت این
بین* کبونکه جس جگہہ جهارا
۳)8دل بھی وہیں :لگا باپ جوآسان پربی آنگي پرورش
7گائ من اراچ
کرتا ای
پس تيري آنکیه صاف ,وو تو اتا
kk
اور ۱ 0
کیا U 7
ان
ہد ر نہیں
مین
سے وک کون
۷
تیرا هام بدن نوراف وگا * اور ہی جو فکر کرکر اپنه قد کو ایک
)تھ بڑھا سکتا بی* اور پوشاککا
اگر تيري آنکهه ,بد ہووے تو تیرا
سارا بدں اندھارا پویکا اسواسطی
لت
او
اگر وہ روشدي
۰2۸
اند پشه کبوزن کر این
۳۸
با
سوسنون کو دیکهو وه کبونگر
نا
ہی اندهارا ہووے تکوہا بڑا اندھارا
رن
در شدسی
دای
۳
اور ۹
و
پویگا* کوئی
دشنعص دو خداوندوں
کي ت
نہیں کرسکنا سوااسطظی
tr
اکان
کہا ون
مین
ک٤ 2 5 ایک مین دشمنی
مالین 7
اور میں
7میں
سی
نم تسین
۳۹
ابدی یام ددد لی
ایک
ک مبائائد
اور وسرے
لباس نہیں پہنا* پس جب خدا ۰۳
میجهیگا تم خدا اور مال دونون |:
05
کي بندگي نہیں کرسکته ہیں *
کا
2-0
کس
سی
زیادہ لم کو نہیں
اسواسطی
اند یشۂ مت
9
۰
ب
۶
2
۰
تم آیدے عحیدیٰ اک لدی فکر مسا
که ہم کہا کهاوین
أور کیا
م
:
د۔رو
کرو که ام کہا کھاوین اور کہا پیوین
ماکا اور
لہ این بدر ایا واسطی که ام کیا
تام چیزون کی تلاش کرت ہین
اور
اور جهارا باپ جو آسان پر ہی
:بہدیں
کیا جان
Matthew
خوراکف
2
سی
|:
مج
۳
آبنچیزون
جانتا پی که تمس
تا ن بک انمادان
7٦ء
بادشاپست اور آسكي راستي کو
۷انی
دیکھ تیري آنکهه میں ایک ناث
پی* ای مکار پبله تو اس ناٿ ه
کے فی اپنی آتکهه ی نکال بعده
اڑل ڈھونڈھو اور آن پربه سب
اس تنکے کو این بھانی کي
چیزان ههار ب لم افزود دي
آنکبه سے اچهه طرح سے دیکھکر
۴جالیدگ* پس تمصبان کي نکر
نکال سکیگا*
جو چیز کپهاک ٦
سوو
سو ے
ید ھی ای تو کو مت دیو اور اپنے
ي
۳فکر اپھی کرکا ك دکیه آمو|نیان مورون کے آگه پمهتینکو
که وے آنگه تین پامال نکریناور
ی کلهه بس ی
ای را
ات کب مت کرد عهاري
ا
پاتکر تمکو نه پهاژین* مانگو ۷
کہ ت کو دیاجایگا دهوندهو تو 8
پاوبنگ دروازۓ پرتهونکواور عهار
ن۲کد چيني نه کي جار
واسطی کهولا جایگا* کیونکه جو
جس ان نم عو ی کیرک کوئی مانگنا پې سو پاتا ۍ اور
آسي طرح مهاري نکته چيني كي جو که ڈھونڈھتا ی سو اسکوملتا
جاپگي اور جس ماپ مے تمماپتِ
۸
ای اور آسک واسطی جو دروازے
ان است ماپ س مهار
ارال
٣ماپا جایگ* اور تو اس تنک کو
جو
یرت
بهانی
کي آنکهه مین
ی کجون دا ای
رتا
کیہ مین سے کون ہی که اگر
آسکا :پییا اس مب رولی ا
رات مه پتھردیگا* يا اگرژه محهي ١ا
کي فکر جو اپني آنکهه مین پی
چاه 70
کو سانب ںگا٭ بس 0
۴نہیں کرتا * اور تو کبونکر این جب تم بد پوکر ای بچون کو
بھائی کہوتا که ٦مین اتسنک
کو تیري آنکهه سے نکال دیون او
اچھی چیزان دی جانت ہیں کتت
بار اس سے زیادہ عهارا باپ جو
٥
مني ۷باب
آعمان پہری تُحف که چیزان اُنک
ار
می ون مانگنی ہدییںگا*
)رای جھاڑ جو اچها پھل نین
پس جو جو سلوک ت چا( ہیں لاتا سوکاٹا جانا اور انگار میںڈالا
کهلوگ ت سمے کرینتمبھیان سه
وی کرنا که تفریت اور نبیان
خر بیبني پی*
پک
* YغAرض 0تم 1او
جات۰ا ی
0
صے٭
٠بے
و
اتک
فعلور)
سی
سحا نینگ*
رز
e
ىہ
چھونہدروازے سے
داخل و کبونکه بڑا پی وه دروازہ
فی
و 9رانته .جوا باکت داخل ہوگا بلکه وی جو میرے
کو پہذهپاتا پی
رت اون واه باپ کي مرضي کے حوافق ټکر
لنا
|۳آس دروازے سے بہت ان
ای
Hk
کپونکه چھونا ہی وہ دروازه اور تیں کبینگ ک ای خداوند خداوند
تست ی وہ راسته جو حیات
کو پہنمپاتا ہی اور آسکو پانمواك
٥ا تھوڑے ہیں * جھوٹھی نبیوں سے
پریز کروکه چهار نزدیکت بکرون
کے لباس مین آته ین اور باطن
٦مین پهاژنوال لانڈگ ہین * تم
کہا پم تیرے نام سے نبوت نہیں
تریرے
کنی او
7نہیں
نام سے ششثطانوں
بهکاه اور نیرب
بہت کرامتا ھی
۰۰
مین
Xn
وت
نام دم
نہیں 50
کر
صاف بو نک که
۲کبھی نہیں جانٹا تھا
آنکو آنک فعلون سے پا نینگ میرے پاس سے دور ہوای بدکارو* ۴۲
کہا کانٹوں سے انگور پاگهاس سم پس جو کوئی عبر یہ بانان
"! ۷یر
حاصل گرته ہیں * اسطرح سنی ایر ہل کر مین آس
سے پرایکت اچھا جهاز اچھا پهل
کو ایک دانا آدسی سے منال
دیتا ی اور خراب جهاژ خراب
دیتا پون جو پتھر کی چنان بر
۸بهل لاتا بی* احها جھاڑ خراب
میود نہیں لسکتا اور خرابجهاژ
ابنا گهر بنایا* اور مینبه برسا اور ۰۲
آرس
سیلابان آئم اور بارمجل او
1۳گراکبونکه حنان پر بناپاگیا تها*
اور جو كوي بو ے باتان سنگر
تین بهرنت نو ایکت
آن چن
بیوثوف آدمی که منال ہی جو
۷پ
دی 4که د که
کسی
سی تا
بول اور جاکر اپت تین کان کو
دکھا اور آنکو گواپی )ونیکی واسطی
دی جو موسیل مقرر کیا ہی سو
گھر ربتی مین بنایا* اور٭ینہہ
برسا اور سایلاباں ائ اور بارےچ |
0o
مین داخل او ایک سو جوان کا
اور اس گهر کر جبیت دی اوروه |سردار اک پاس آکر عاجزي کیا* 1
۸ ٠گرپڑا اور آمکا گرنا بت بڑا ہوا٭ که ای خداوند میرا نو رگھرمیں
کا جهول کی مرض ہے ست
پسوع په کلامکه
جب
جماعتان
و
دب
آسک یي تعلیم
وگن کبونکۂ وہ 1
ررض
ROE
2
و
:
کم مانید
لہ فیہوں
|
مین پژا ہی * تب پسوع آس ۷
کہا کہ مس
سس
آاگر 0
€
سکھلاتا زما٭
6
کی
ار کا
2
و
اور
#ن (س
کا
۱
شا مہ رین نی ان
اق
زیت
ور
نشا
اون جو تو میرے چھت کی نیچ
ان ا
جب
عذاب
آوے بلکه ایک بات کب تو بس
پسوع اک نیا ہے آتراا
اتی ماه
میایک آدمي پرسں کک ھتان
٢ہوں* اوردیکھو ایک کوژهي اکر
مین ہون اور سپاہیان ایب تابع
اك سیجد دکرکر کہا اکن یں انگ
رکھتا ہون اور ایک کو کہتا ون
کہ
۲
۰
۰
.هو
که جا اور وہ جاتا ہی اور دوسرے
یسو ع اپذا انهه لذبا کرکر آس کو |کو که ۲اور وه آتا ہی اپنے نوکر
هب
3که
اور کم
تس ی
جانا ا
ون که یہہ کام کر اور وہ
ی
۸
۰
041
ي
کیا و انمه جو اک هراد نهه
اس میج تا ون
که اتسا بڑا اعنفاد اسرائیل مین
1
۸باب
اس لئے کجهواشعیا نبي کے
مہہ رفت ؟اکنا حاصل ا دے کت و
اع
پمارت
بر
فاد
لب
او
نه انا اون میتی تممن بھاربان اٹھایا* جب پسوع بہت ۸۱
کہتا ون که بت لوگ سای اور
میت آوینگ اوز ابیرام :اور
اسعاق اور یعقوب کے ساتهه اسمان
٣کي بادشاست میں پیٹھنینگ *
لیکن آس بادشاہت که یہ لڑکہ باہر
ا رد میں داله حایدگی او
ان جابنا پوگا *
7دانرونا
نب للع آس اسردار کی کا که
جماعد
وں کو این اس باس دیکھا
حکم درا که
تایا
م اس بارجاویں *
کت
ده
۳
ا سی ان
سے کا که ای استاد تو جدھر
جاو ے
کک
اک
تین ددرے
سنا
لیک جلو زگا٭ ٢٢
٠
1ن 1
لته بر ا
7اور و تو اعتقاد کیا بی
مار اردان کا:ٹوک ہین * دهورسترا شعص امک ۱۲
ما
۴آسي گيژي چنگا ہوا* اور بسوع شاگردون مین سی عرض کیا که ای
پطہرک گهرمین آدکیرکھا که آسکی
ہا سان تپ سی ہمار وکر پژي ی
و ند متیجهی
سا دس
جو
مد ن اك حا ر این باپ کودفن
نی وه آبیتگی اتهه:کی خهیا ,اور کرن* پربسوع اسکوکہاکمیرے ٢
ہے کی حانہ ری ارت انکر بیج جل اور مر اپنہ مردون
٦نکی خدست كي * اور جب
کوگاژنه کے اور جب وه ایک ۳۲
شام )وی تو لیگ بت دیوانون جہاز پرسوار ہوا اور اسکشاگردان
کشک بیکش ,ان اوہ
ایک بات سے روحون کو دور انا ژاطوفان:اٹھا که جپاز موچوں
اسکیہہیاہ ہووے* تویکایک دریامیں ۴۲
۷کیا اور بهارو2ن کو محت بخشا *
بت چهپ گیا اور و سوتا تھا #و۳
0
نس
شاگردان نزدیک
ئ2
ا5
ہک مال ای کیک ای خداوند
هکو ال
گے ۱م بلاک وچا تی ۱
ہیں٭* وہ أنکوکہا که ای کم(عتقادو
Oہین پس
میں داخل بوی کہدیکهو وه سورونک
نے بر سے جهت
عیام Ê
دربا میں جاگرا اور با میں دوبکر
مرکا *
تب جرواه ھا
ار میں گنه اور سب ماجرا اجورام
+و اور دریا کو دھکایا تب بڑا
حقیقت دیوانوں کي پیا کٹ
آرام وا تب لوگ مت
اوردیکعو یام شہرکی لیگ پسوع کی
0
کہنے لگ که یہہ کسطرح کا آدمي اقات که واسطہ نکلے اور اسکو
EE
یی
MSکا مگس
ہیں* اور جب
رت
و پار وکر
ل E
کت که بہار ات
عا ري
سرحد سے بار جا*
اک فک ہا سا
۱
نوان باب
تو دودیوانی اس تذد که ان راسته
مر جہاز پر سوار وکر اس ۱
سے کوئی نہیں جاسکنا تھا قبرستان
پا نکلکر ا
اور ۲
حلائیان
مارکر کس
که
)کو اجه
پارآترااور ابد شبرمین ا
جھوی اک آزار:ی کو
دیکهو ایک
بچهانی پر ڈالکر اسک پاس له اه
سے کیا ای ۵بسوع خدا کی بیدی کیا
اور پسوع انکا اعتقاه دپکهکر آس
و وشت ا e کو ستا تشگ واسطی
آزاري مه کیباء کم ایت ابیت خاطر
جع
۱1کت
بڑا منده چرتا نها *
تب
دیوانه اسکیمنت کرکر کت کہ اکر
کا
رکهه نے
اسوت
یں
خیال
iجاویں*
بعضی فقیبا ین آینے ۲
دلونمہینں کہنك لگ کہ یہہ شنەص
دەر بکتا بای
بس وہ جانیکا حکم دیا
گنان شی
بد تب پسوع آنک ۴
دریافت
کتک کب کے
تم کسواسط)ابندولرع دی به
اوروے نکلکران سڑروں که مدد ے بات کرتہ ہیں* کہا کونسی بات :
متي١
سلیس ی سه کنا که تیرے
ا
گناان بعش گل ياابو
٦اور چل ٭ لیکن ٹکو معلوم ون
کی واسضی کہ بن ادم کو زسین
ور
وه یکی افدر
۹
لیثوالون
او و
لے
نادگاارون 1
کہوں کھاتا بای
ا
س92
3رت 5که وے
2
سانعه
بات
<ه
۳
ین
ان حکیم کاو تاج مین مگر
وے جو بھار ہیں“ لیکن تمجاکر ١
بی وہ اس جهول که آزاري کو اس بات کے مقصد کو دریانت '
فرمایا که ائهه اور ابپنچهپان کو کرو که مین رحم کو چاہتا ہوں
۷اٹھاکر اہن گھر کو حا
وت
اما اور این گھر کو جلاگیا ٭
و
اور
وی حماعنان اس کام کو دیکهکر
حیرتامند
اور خا
ہو
کی
قربانیکو نہیں کبونکه مین نیکون
E
RE
توبه ک لہئلےان آیا پؤن٭ اسوقت ۱
اک تب
بوحس که شا ردان ۲
عرض کنی که ام او 7فروسیان 1فش
روزه رکهنت ہیں اور وکساسط تیرے
مک
شاگردان روزه ندین ا ا
۱یک
شنعص
تھا محصو
کو حس۔کا نام مکی
۵حا
دیکھا اور اس
میمجھی حل
تب ۵۱
پر ھا
و
سی
کت که مدرب
سب
و اتھکر ا
۰پیج روانه ہوا* اور ایسا ہوا که
جب پسوع گھر مین کهانه کو
پسوع انس کہااکیاٹرران وگ
که دول ک|نیا ۵۵بی
ا
ما تم کرسکذه لن لیکن وے
دن
آالینگ که جب دوله اش ها کن
سے
نها تب بہت محصول لیندوال
جاوبکا تست دے روزه :رکهدنگ *
ہے شنمص پرانه پاپ و
اور گناهگاران اکر پسوع اور اسک
۱شاکردون که سانهه بیٹھدگ* اور وه ٹکڑا جو پیونه کیاگیا اس لباس
سان یہہ دیکھکر آسک شاگردون کو نلیتا اور پهشي سو جکېه
سے کسی که جهارا استاد ممصول
زباده لست
جات
ای
اور ۷
مد
e
اس سردار که گھر
نوي شراب کو پرانهمشکون مین
بھی نہیں ذالنه نہیں تو مشکان ادوهروم کرنەوالوں کدیوکھا* تب ۴۲
بہت جات اور
شراب
5
اور
حای
Eضا بع اونی این بلک نئي
اہے کو ننه مشجوی وکر
بینجا مانم
سے کہار> کذار بو کی ارک +
نہیں :سرگئی بلکه نیند مین بی
1
اور و
آس بر بسی* اور جب
۵۲
رہ ہیں٭* جسو ذہتا ود 202لع
وت لگ باپر نکالگنی تب اندر
جراکاس لڑکی کا انهه پکڑا اوروہ
آتهی * اور آس کام کی شهرت ۷۲
بر 1ىا اای د۴رگنکلي ای لیکن
پھر جب پسوع روانه ہوا تو دو
بهرته ,لین تسا هےم
دودون امانت
باکم کرتا تھا د پکھو ۱ری
سردا
یآدسکهوکیا اورکنا ک
آسکر
مبريکک تام سرزمین مین پھیلگئی* ۷
اپ
“i ایر
۳اٹویگی *
بت
وم
ال89هی ای بیگند کرت کک
ارت
اٹھکر اسیک
که ای داد کے بپنه ام پر رحم کر * ۸۳
اور ود گھر مین نج بعد وے
0
ایک عورث جسکا باره برس سی
ِ
نزدیکت ائے اور پسوع
انم یا یا تم اور
7
ہو جاري تھا اسکی پیمجھے اکر اسکه
که میں به کم کرسکنا ون وب
وله که و ای خد |وزد * تب پسوع ٩۲
اہے دل ہیں
فقط
اجک حا
کي
که اگر میں
کو چھیوں
تو بس
۹1آنکهون کوچھیکر کہا ک جاپسا
| اعنشاد ای
و سا
کےا ے
واسطه و أاورآنک آنکهان لکگھٹ٠ :
تب یسو ع آنکو تاکید :کرک کہا ک
ای بیٹی خاطر جمع رکھۂ تیرا
دیکهو کوئی اس بات کو نجانی* ۱۳
جنگاکیا اور و عورنت
پر وب جاکر اُسام لک مین
۳سی گهني شفا بائی* جب پسوع
وب
اعتفاد هی
اسکي شرت
لل *
اور جب
کا
تی
۲
۴۲باب
کته نو لگ .ایک گنگ دیوانه
تس لبم رای چا ور
کته
جسو قت وه دیو دور کیا گیا تو
بلاک" کو 7روحونٌ
ناگ ؤار سااعتان ۳
ناسل
یر کیت لک کی اما ا
۴گیا* پر فروسیان کے وه دیؤں که
>
سے
اد
2
7
2
۶
دلب کیم قدرت شا
اور ان تاد ۲:
رسولون که نامان به ہیں پپلاشمعون
سرد ار کي کک سے دیؤں کو نکالنا
جو بطپر کبلاتاپی اور آسکا بهائي
۵پی* اور بسوع مام شہرون اور
ندرپا اور زيدي کا بیثا بعقوب اور
گاؤی مین رتاتها اور آنگ عبادت ا
خانوں میں تعلیم کرتا اور آسمانی
بادشا ت
کی خوش چڊري دبتا
اوران لوگون که پرایک درد اور
۲کے آزار کو شغااضهتا تها* ,اور
جب
وہ 7جماعنون کو دیکھا
2
راد07
سیت
فیلب
اور ۲
پرتلما ا توا اور مقعصؤل لینےوال2
مثی اور حلفا کا بيا بعقوب اور
او
ای حسکا لقب تدي زما *
شمعون کنعاني اور یہودا اسکریوطي
اجُوسکو پکڑا دیا* اپوسروع آن
2
تب آنکه احوال پر
کپونکه وب بکرون که ماندد بغیر | ر
کو حکم دیکر روانه
و
Uنم
رون سی کبا که
ے
حقیق يکي وي زر a بہت
5لیکن بر ورای کمLE * اس
لئے تمزراعت کمےالک کی مد
کوک و اہین ی 1
مزدوران 6ج دیوے*
O
حاو اور
ہیں
#ي
وق
سامریون
داخل
کٹ 11رف
کب
ہے
کو
فقط اس رائیل *
رست
0
مس
ہے
حلنه ا 2ے
ا
بلکہ٦
7
3
و
زس ات کت
۰
۰
خر
۳
دبو ده
کی نان قل ری نزدیک پی* ۸
E
میں ۰باب
اور بیمارون کو چنگا کرو ی سا
اور پانتا ات 2
ح
کو پاک کرواور شتردون کو اٹھاؤاور
۰
4
ديؤن کو دور کاتم تفت بالیمن تم4تو 32نون کت
7
د
ی
و
*
ا
و
ر
س
و
ن
ا
پ
ا
ر
و
ب
ا
ت
ی
ا
ا
ن
ب
٣
چ
م
ی
س
ب
ھ
ی
ج
ت
ا
ہ
و
ں اسلف تم
اب
تست
و
Û
کی ی
نوت
سانب کے طرح وشیار اور کبوتر
یہ بڈُوا سغر کی واسطاگیم تست ادن 2
گردرو
8
۴
مت ۷
ونام
ا
که مہردور اہی
هت لبون
۳
ای 7اور جس شیر با کاون مین
۲
۷
٤
2
۱
ہیں دمچھمریون سجن
لیجاینگی اور اینی عبادتخانون
۴
ری
8
یق
ہی و
نکلین
2
دنت
مکار,م
تین
ر
ٹ۵
۱
°
ویانسی
رہو* اور
چس وتتتمکس يے گھرمیں دا خن
۲بووین تو اس برسامکہو* اگر ژد
گر یی ہی تو هرا سام الکو
پہنیچیگا اور جو ناایق وی
تو
۴ایام پر پھر آویگا* اور
جو
رووا
ارب
خحاطرداري له
سےو
جس
وقت
شپرس نکلین اپت پاژن کی دهول
E 3
اورتم ۸۱
حاون اور بادشا ون
اجه چاضرکے
جاور
ئھه) +ن
پراورخرو ون پرگوااي اووے؟ لیکن
جب تمکو پکڑا دبنگ توفکرمت
کرو که ام کپونگر کبین پا بولین
اس
واسعل کہ اس گھڑی جو باتان
کہ ت کمہنا سو تمکو آگاپی د
جایگی* کیونکه تماب کی(
نہیں سکیا 0
ای
گنر
تم اس گھر یا 1اس
واسطے
پر
|
2
8کوفمحیان
۳
نم جاوین دربافت کرو که وان کون
پک
جو
نم میں
باپ کا روح
بولها پی
اور
سے1
بھائی بها
ي کو اور باپ بین کو فدل
کت لت پکڑادیگا اوراک ۱دی ما باب
کا منعابلہ زگ اوراک او
کرواینگ * میرے :نام کے واستط۲۲ .
منی
ہیا
دشمی
تم نمی
۰
کرتنگم
۳9
باب
جو
ددری
کو ماردالن
2
پر جو 5که آخرلگ صرکبریگا
ا
۳
ہت
کے
اور جان
کو
/
a
سسےے
9
۶
۰
جان اور تن دونون کو دوزخ میں
E ۹۳
تو تم
اوت کرنے کي قدرت رکھتا ی * ۳۹
٠کہتا ہوں
کبا ادهیلی کر دهو چژپانن ہین نکی
و ن من نب ایکٹ بھیما
تک
میں نہیں پور
۳
لے که
شاگرں
انسان 5بیشا لہ آوا ٭
کفہہیوں
ے* پس تمدشت
استاد سے
و
۳۵
بے
۰
ہیں *
2
شاگرں ۱بد
باپ که ہوائے زمیں پر نگہیرںني*
اور مهاره سر که بال بهي سب
۳
۰۰
اش کات کر سریکا
برابر واوے
تو بس ہی جب که و صاحب
خانه کا نام باعلزبول رکھے ہین
کا زیادهگهرانه ک لوگون کا نام
مسٹارکھو که تموت چڑیوں سی
بہتہیں* پس جو کوئي لوگون که
سامیدی مک
,ا
تو میں بھی
آممان پر پی سو اپن باپ که آگ
وگ ۶۵تمس تمE خوف
لوگور.
مت رکهو کبونک کوئی چبز پوشیده
مین :هي اسان پ)ری سو این
نہیں ہی جو ظار نین يويگي
انکار کرونگا*
باپ ؟ST
E
بسک وا مت کرو که مینزمین
اوک چھپا نہیں ی جو پہچانا
او جارکا* )
ب صل کروانه ایا پون کلارپوانه
ت کو اندهار همین کہتا ہین تم نہیں بلکه تلوار چلانہ ایا ہوں *
ا کو زان میں
بولو اور
جو کہ تم کاں دھرکر سد ہین سو
۴۸
کپونکه مین آدمی کو چ ا
اہوےر ہیی کو اسکي مساے
مہاڑیوں کے اوپر اواز سے کہو* اور ہہو کو اسكي ا
ا
کرت
۳
o
۳۳۴
'ے
UN
٦آیا ہوں* اور آدمی کے دشمنان
سے فقط 1ھ بیالا ۳پان
کوئی باپ پا ما کو چهه سے زیادہ
ل وتا
۷
3
ی
2
اه و مر
¥
لہا
و ۳و ا 0سے
O.و
ایق
کی
ا ا وو
نہیں ربیگا*
معروم
2
که بیپٹا
گیارھواں باب
یا بیٹی کو مچھہ سے زیادہ اتا ہی
جب پسوع ایب باره شاگردون
۸سومیرے لق نہیں* اور جو کوئی ار در
3
7
^
۳80
۹۳
مین
۰
کر
ای
27
دو جاویکا
2 ٦۱
5
7
0
1
وی
ق
سو
۰
حکم کرحکا تو ود و
اوو اادو نت ۳
جو
۳
کر
۱
رےء
جس
ابد جاري
2۰
اسکو
کرنک واسطے روانہ ہوا٭ اور یوحن
زد خانے
کے
کدوایکا
مین
دم
مسج کے کاہوں 5
ی
اور حو
تیاو سنگر این شا کرتورس جن
ثیح
میرے
و
ا
س
ط
ا
ی
ن
ه
ج
ا
ن
د
و
ک
و
ب
ه
ی
ج
ا
*
ا
و
ر
ا
س
س
ے
ب
چ
هوایا ٣
۱
۱
کا
وت
۱
1
ده
4
0۳
9
%
leb
4
دہ
1
کیا انوا
۰
تھا سو
2
لو اي
یی
را
کوئي هاري خالرداري کیا سو |م دوسرے کی راہ دیکهلین* یسوع ۴
ميري خاطرداري کرتا بی اور جو |انکو جواب دیا که جاژ اور جو ۰
که ميري خاطرداري کرتا وجه
کیهه تما اور دبک ہکن سو
خماطرداري |يوحن کو خبر دیو* که اندهی ۰
بهیجا ی سو
جوكوگي نبي که نام |دیکهنوال رت اور لنگز جلنه
۴کرتا بی*
نبي
طرداري کیا سونبیکااجر ا
|ور کوژهیان پاک پوت اور بہرے
و
2
ي کے دای
راوک ورجو بت نیک آدمی
دا
7
سو
یاویگ
ین
سے
ایی
ک 5اد
نت
ع
اٹ
ہہ
کیتیں
ایی اور تبارک
|تست
اور جو کوئي ۲
اور مرل ے چا
انھتی اور
و 02جو مھہرے
ٹھوکر نه کھاورے٭
اور جب
2
شاگرں کے
وے
نکلکر جا دی لهی تو سراح
وحن
1
¥
| بات
مین 1جماعدوں کو
ی
کبفلگا که تمجنگل مین کہا دیکهب
ابتلکتزبردستن اق ات اوز
دالوران اس کو زور سے اپنیتهہ مین '
کوک کبار یکت وت کو زبارے لتے ین * کبونکه سب نبیان اور ۳۱
۸ا لتا بوا* پهر تمکبا دیکهنی کو
ایا
ک
نکل E
اہم
اکا نات پوکاو نرے دج
هاري لياس پہنتہ ہیں سو بادشا ہي
توریت
وحن
تلک
خبر لد تی تھی 7
اور اگر تم تبول ۴۱
۳دنک تو اليا جو 1و ۱ا
* 72جو کوئيی
3
و
و
مد ن
سے
ا
سی بر172
7
اس
A
بی
لیے که
7ع
ا
بهي
تن 1رکھکا
که کان
مجلون میں ہین * غرض تم
کبا دیکهت کو بگئے۔ عبا ایک نبی اوگون کو کس یر سے
7
آبندہ کي
اس
oم
زمان 1 8:
مدال ديون
لزکونکی م
انند ہیں جو بازارون
میں بیٹھکر اپ پارون
اک
جسکے باب میں لکھہای کہ دیکھو اورتم نہیں ناج م ممھارے واسطم
اپنے رسول کیتیں تیرے ۲کی
کو
ہیں
ے
ارنت جو س ي
اکا اون
مر
ر ک دی
که
کیونک
ی
ہیں
جو عورتوں سے بیدا بو
ایک بھی یوحن باپتسما دینمارے
ہیں
سے بزریگ نہیں اھا ای لی ےکن جو
پوحں
کا ۳بیتا نہیں
بینا ایا اور َہتے ہین که دیکهو
دت اکاپ وا ایر
ار
شرابی »محصول لین والون اور
گنا ارون کاووست 2لیکن دانائي
کر ون
ہے ڑا
باکت
نن
ج
ان شہرون بر ج
ر
با0
د
0و کت
Matthew.
3
ا
۰۲
۳1
n
hh
اون
باپ اسواسطے که تيري نظر مین
۳۱توبه نہیں کے تهی* که ای کورزین بون ېې پسند ایا * ام چیزان ٢۲
تجهپر افسوس اور ای بیت صدا مور ے باپ سے مج حوال کئے
پر کے اولر واویلا ماما اگر گئے ہیں اور سوائی باپ که کوئی
و ینمی مامان جوتم مین کن بی کو نہیں پہچانتا ې اوركوني
گئے صور اور صیٔدا میں ظار پوت باپ کنوہیں جانتا ہی سوائے
دز ول تا نینگر لو کہ گلکز
مد سل سے توب کرنه تھے
لیکن میں
تمسی کنا باون که عدالت
کے دن
بی کے لور مغ شعص کے جس
کو بیٹا آس ظاپرکیا چاہتا پی* ۷
ای تجام مجنت که
نیه
ارو
اور بهار بوجهه اتانےوالو ادهر
آسانی پووبگيی* اور توای باجم
00
۷
2
۰.
کل :ناراچا گا واه طی اک کرویی
۱
5رامتا ںی جو ۳
هدر اس
ین
صادر او
و میں ظر اوت دو ج
نلک ایم ر کے تھے بر میں 7سی
کہتا ہوں که عداامت که روز سدوم
کی زین ووتجهه سے زیاده سہل
سیر ے باس او که مین ی ارام
دیونگا* میرا جوا اپنے اوپر لیواور ۸۵۲
متجهه ہے سیکهو که مین برداشت
کرنہوالا اور دل مین غریب .ون
اور تمابت جیؤں مین ارا نحت
حاعل ۳
نزم اوز بوجه ولک ید
)ووبگا* پھر ام وقستا پسوع کن
لگا کہ ای باپ مالک آعمان او
کبونکه میرا جوا ۹۲
بارهوان با
77د اون میں پسوع سبت |
زمین ک مین تیرا ش رک کرت پون کی نے
جو تو ان چیزون کو عقلمند
اورا
اور دانا لوگون سے چھپایا اور لژکون
70توڑکر کهان لک ٭
0بر ار کیا ان ۴4
دیکهکر
5ت
شاگرد انر .نچو کیٹ تھے آور
که فروسیان
ب کاہے که دیکهه تدر ے
متي
مه
۷۳
۳باب
شاگردان ود کام جو سینت کے
ایک شنعص حاضر تھا جسکا پانپ
دن کرنا روا نہیں ہی سو کرت سکهدگیا تھا تب وے آس پر
۳ین"
تب
ود اش
کمیتا کیت
دعوول گرانا لا رت پوچھی
کہاسیتکےروزشفاکرنارواپی٭۱ا
۱آسکو نہیں پژهه ہین جو داود کیا
جسوشت ک آپ ااور
ُسک راان وه انکو جوابدیا که هار میں
۴بهوکهی تهم* که ود کسطرح دا اک کونسا آدمي 2جسکا ایک بکرا
گورمیں داخل وا اور نذرک روثیان
اھ اور ہی و
جن کو کھانا نه آسکو اور نه اسک
اک لوگون کو بلکه فقط کاپنورن |
سات
ہیں ونر 0
٥کو روا تھا سو کهاپا* اور کبا تم
توریت میں نہیں پڑھہ ہین که
کاینان سبت کے روز پییکل
مین کپونگر سبت کي حرمت
2 1رکھتے اور بمگناه ہیں* لیکن
ن
سی
اون
4۹
مس کر سین
در ہی اسواسط سیت که دون
ور اس
۳
۵۹کهاکهتواناهه لب
کر اوروه لنیا گیا اور و تھ ۵و
انهه ۹
پبان
مشورت
۷سے بزرگتر e
کش روز گڑھی
سریکا ۷080
وا
ے
دس
۳
تاک سک اب ف
کر که م ان گیگ
ہرار نم الاک کربن* یپسروع جب مه ۳
ای فقرے کی معنی جانتم که
۱سے رو ناھ و اور بہت
میں رحم کو چا تاون قربانی کو ىسا ناعتان
او ٦ا
۱سجن لو ی ۳بیناگرا ہو 8کو ۷نقصیرمن ۱دد زارد وو ود اکر اه کا
ن۸ہیں اترات کبونکه ابپی آدم ۶انکر تائیں کی که هی مشہرز
اگ بين .اور )e
۹سدہتا 13خداوند بھی اس
ده
روانه
هر
E عیادت
۰خان مین گیا* که دیکهو وان
نکهرنا * اس :لف کہ :جو اشعیا ۷۱
نیی کے »عرفت کہاگیا تھا سو
کامل ہووے ۰که دیکھو میراخادم ۸ا
A
جس کو میں اخدیار کیا پون
اور میرا مسصبوب جس سے میرا
ی
علیحده ہووے سو وتران وک ای
0
سنت شہرایاکر جو اپنی
یی مین ایدا روح»اس و
2.
مه
و
هه
رکھونگا اور ود عردو
وں کو عا ہے
۹بتاوہگا* اوروه قضیه اور پکارا نہیں
کس
کریگا اور راستوں
مو اگرشمان
کوئی
جن
اشک
شابطان کونکاله تو وہ اپنا پی دشمن
و پھر ا
بادشابہت کہونکر آباں .
رېیگي* اور اگرمین باعلزبول كي
که عدالت کو غالب نا کرے خم
798
اپ Eبر
توریگا
4نہیں
مدد سدےیوون نککوالوں تو هارا
دےور کرتے
فرزندان کسکے وسیل س
ان اسواسط وت تجهاز -تاصفت
أ٢
نہیں کریگ
کي اسیدگاه
ار
:
پوویگا *%
ایک
ان وت
اند هی 23
aباس
دیوانی کو
ات اور و اک
شفا دیا اسا که ود کتک اند ها
کن وال اور دیکھنے والوا* اور سب
حما عنا 5
0
نامغیرذو.ون
ہ۸
حیرت
.AA
از
روح کی یی سسےے دیووں کودور کرو
توبقیں بای 5
۴
۰
۰۰
ےر
بر۰دسہت رت گهر میں
ب
جاکر ا
7۶
کیا نس و 2٤+7 )۷8و
دیوون کو دور نہیں کرتامگرہاعلزبول
کي یک سے جو دیوون کا
سرد ار
بی* تب یسوع انگ خیالوں کو
پپجپانکر ان سے کہا 00اہک
باد شات
۰ ۸
کنخ لک
ہے ک یہہ شنعص
پر فروسیان سٹکر
۳
5 3۳ات
تھھارے نزدیک پہنچی ی* اور ٩۲
استدات
7
1
جو این ہیں دشمنی مەخ
کاڑلیو
ے
مگر 9
اس
ابسکی
زبردست کو سك باندهی ت
گھر کو لوٹ لیوے* جو کوئی که ۰۲
تن
را سا تھی نہیں ہی سو میرا
۱
دشمن ہی اور جو کوئی که »بر
سا نهه جصع لجن کرتا سو پراکنده
کرتا اہن اس لیے مج
نم سی کبتا ۱۳
ود 1لوگون ) 5رطرح کا گناہ اور
يی ۳باب
۳۹
اس
کفر کشا حایگا
سےا رگا 3اسوفست کت ابک نقمباری ۸۳
مگر کفر روم
اورفروسیان60
کی که ای لان
۲وویگا* جو کوئی ابی آدم کی م تیرے سے ایک معجزه دیکهن
کات پین* بر وه اجنوکاوبدیا ٩۳
بدگو؛ي
ااحایگا ہر
کيا تو
که اس زمانی کے شریر اور حرام کار
کر
پیڑي تعجز کو ذهونذهت ہیں
ک -يا تو کر ا
3
2۳
پر کوئی شعمجزہ سوائے نشانی یونس
1۳
اس
جہانو
میں
*
۹
1ی سو
جہان
نبي کي انکو دکھایا نہیں حارکا٭ ۰۴
را جھاڑژ کو احھا ؟درو اور
اسکے میوے کویجھااڑ کو خراب
کرو 0میوے کو اس لئے جھاڑ
۴اپنے مپوے سے پہمپانا جاتا پی*
ای سانپونک نسل تمبد وکر کس
گر لب بانان کرسکینگ |.
6
واسطے که دل کي بهرپوري سن زبان
ار کا
ی ابه در
کا اچهی خزانی مب نیک چیزان
اسواسطے که جسطرح پونس تین
رات اور دن مج لي کے بیت مین
تھا ۳يطرح بن آدم تین رات اور
ات زمہینں که اندر رپیگا٭ پھر نينوي 5
اهب اکت دالت ارکوز تور
اک کی
کا با دهد 2 0--022
تفصیرمند ہر او کے کیو که ۲
پونس کی وعظ پر توبه کلب ادویرکهو
نکالنا ہی او
خرراب آددمی این که بیان پونس سے بزگ ایکف
حا ضسی * اور جدوب کي ملکه 7
دلک٤ے بد خزانی سے نار عچیزان
٦تکلتا بی*
اور میں
ویده
اون که پرایک ب
تم سے
کہا
بات جو
اس عص پا کا کسےانع .عدالت
اك دن اتهیگي اور 0پر تقصیر
رکھیگی اسو 18که وه زمین کی
۷روز اکا حساب دپنگ * کبونکه
انتا سے واف 5دانائی ۳
آئی ادویرکھو کہ یبای سلیمان 85
1منساشن پیت کد کار توبایا
*3
جوود
بزرگب ایک م
ہی ۷
جس
r
۳
مدي ۳
بابت
وڏت که چس روح آدمي سه دور
مب
.يري ما اور
نکلتیپې تو سوکهي جک ڈھونڈھتی
آسمان پرہی سو میرے باپ کے
پھر ہی پر نہیں پافی *٭ تب
حکم پرجو کوئی که عل .0
:وجہانں
کهتي ای که مین این گھرک
سو دی غیرا بهاآي اور بہن اور
سے آي باون پھرجاؤنگی بس وان
بھایاں* کپونک ۰
مارد
آکرآسکو خالیجھاڑا ہوا آراسته
۵ك کیاگیا
اکر
دیکهد ې گی"
سات
روحوں
اس
ووت
و
ا
یت
لا اسي دن گھر سیباپر ۱
کو این سے
نکلکر درا 5کنارے پر جاکر
یں رمر
1.2
ار ۳1 (۳
ای اور وے
بها اور ات بت جماعنان
۳
آس مین جاکر رن ان
ان آدمي کا مچهلا حال اگله آس کے پاس جمع ہوے که وہ
ٹیوے
وس
۶0
ہد در ہوتا ہی
زمانی ؟دح a
جس
e
جماعتا
اور بسوع پیت سے مطلبان آن
و
0رت کراس ہے باتهاگرنم
چاہتہ تھ *
ر
بهي بوویگا*
وقت جماعتو ق مس یھ اتا
O
کشتی پرچڑھکر تج اوروے سارے
تب ایک شنعص
ابک رعیت
بیے بونی گیا* اور ۴
بے جھدکتے وت
تھوڑے رستم
ی کو خبر دیا که دیکهه تيري
کے طرف گر اپورندے اکر چن
ما ابوهرابان باپرکھڑے ریکر هس
کھابے* اور تھوڑے کدکر کي زمبن *
۴۸بات کرنه کي ارزو رکهنه ہیں* پر
ژه اطاع کیا سو آدمي کو جواب
پپرڑے جہان بہت مني نہیں
دیا که ميري ها کون اور بھایان انکوگهيري زمین نین ملي* اور ٦
۹کوی* اوراپنا )تھ اپنی شاگردون جب آفتاب گرم ہوا و ج
گلے
طےرف
ک
لذبا کرکر کہا که دیکهو
ہیں ہونے کے سبب سے
اور نجڑ
Xe
ي
۳
۳۷
باب
7
۷
20
دیکهینگ اور خیال نہیں کربنگ* ۵۱
٭
کیونکه دان اس نوم کی چربیدار
۸انکو ڈھانپ دئے٭ کتے ایک اچهي
اوے ہین اور ئن مین ُنک انان
زمین مین بولهگف اور بل 2
دست ین اور اپده آنکھوں کو
بعضے سو گنارچ ہے نایا اور بعضے
موچ لئے ان 7و کبھی آنکهون سی
که کا وس کا
تون رک
۰رکھتا ہی ہو سننا* تب شاگردان
سامهنی آکراسس کی ک تو کسواسطه
1ہاو
نون ا
پاتازکر 7تو
ا
نه دیکهین اکوارنوں
اور دل لگاکر نہ سمچهین اور توبه
نهیں
س د
سے
نء کربن اورو اش شفا ندشون * 1۱
ای
ا
و آنکو جواب دی اسواسطی کہ
کبونکۂ ا
جن
اسان کي بدشا اک بھیدان
6نان &S 0
ین
ےک
اور چهار
٣ر ہیں
تم۷
٦
eسے چ کہتا :وی بکیهست سے
۲
نک و کر کہ رکهنا نبیان اور راست بازان
د
ہی سو آسکو دبا جایگا اور آسکو
م یکمن یں سو دیکھنی کي آرزو
که ت 5
برکت زباده پوويگي پرجو کوئی
رگد اورنہیں دیکهی اورجو کجه»
که میرن کھت رن نجورکی که اسک که تمس2تتے ہیں سو ستت چاه اور
باس ہی سو بهي اس سے لیا جایگا*
نہیں سف*
اس لئ آنت عنیاون میں باتان
کی تجذیل سذو* جس وقت کوئی ۱
اب 7تم بین ہونیارے ۸۱
کرتا ہوں که و دیکهتت بوئه نہیں ای 4باد شا ت کے اتان سارو
دیکهته بیس اور سنتے وله نہیں
6
نبین سمجھے تو شبطای آتا اورجو
کن ایک دل ون
بن
اش
یاتوید
ے
3گ د
اودباگیا سو
چهین لينا ہی ببه وېي شنعص
ای جو راد رک کذارے پربیج
ا
"ور نہیں مجھینۓ
|ور جو کذکر کي زہیں مین
او |ا
۰۳
با
سی ۳بای
۳
سو وہآدسي ہی که کلم کو سنتا گیا* جب سبزي ظاہر پوي اور ٢٦
او 2رت
سکو قبول |
اے
س
رس
ہیں
لیکن ئن
۱۲کرتا E
جڑ
ہین زي اور وه تھوڑے روز کا
اُس کلام کی
ئے که جب
ی الِس
سیب آفت پا تصدیع مین پڑے
۲
تو جلد ٹھوکر کھاتا ی*
ری لگ تسب 5و
د
ا
1
نزدیک
ات صاحب
دانه بھی دکھائی
9
نکوےکران
کت
۷۳
گئے که
کیا تو ارد ھی
ین مها سے نہیں بویا پھر
اور تبون
ود آنکو ا که كوي دشمن ببهکام
اس انیا کي فکر اور دولست کی
دغابازي کلام کو ذهانب ديني
i
۱
رتا E
یی
اور وہ لے و
9
زمیرں و
بیے کو اچمي
ہایا
کیا ای ہار نژکران اُسسے کہ که
اگر حکم ہوا تو ہم جاکرکڑوے دانے
جن لینگے * وه کہا که نہیں ٩۲
اسا نه پووے که جس وقت تم
کڑوےدانون کوجمع کنرگتےهساتھہ
کو
ی بھی 1کھاڑلیویں *
بلکه
میت ای تن میں پھل لته کناو تک دونون کمولے)وے بڑھنی
دایوؤرمین کداو کے وفت کانتوالون
حصے
بععے
مق سائهه بعضے مین
کو حکمدیونگا که پل کڑوے دانون
پھر وه دوسري ایک
تمدیل آنکو ظار کیاکه آسمان کي اکر کت باندهو اور کب ۶ ۳
کمےثال
ري کوتھی میں جمع کرو* ٤
رن E
ہی جو اچھے بے اپنه کھیت و دو
کو جمع کرو اور جلانے کے واسطے
بادشا ست ایک
۳۵
آدمي
؟
میں بوبا* پر لوگ نیدد مین ره
که اسان کي بادشایت رائي کی
اکر ادن
ایک دانے کے برابر ی جس کو
کہ
سو وقتا
2
اکا
۹
دشہن
۰
۰
ھین
کر ا
یت
ایک شنہص لیک
میں
۳
متي
٢۲
اور ؤه سب
بویا *
۳
7
باب
باون سے
اور و کھیت دنیا ۸۳
بن آدم وین
چھرنا یی لیکن جب اکے توسب ی
ترکاربون سے بڑا ہوتا ہی اسا که
اور اچھے بی جو ہین سو
۱اس باد شات 5و
ہین اور
جھاڑ ہوجانا اور ہواکه پرندے اکر 7
ڑوے دانے شریر کے فرزندان ین * ٣۳
بر
۳۳
اسکے ڈالیوں پر بسیرا کرت ہین *_ اور دشمن جو انکو بویا شیطان ہی
پھر ؤہ ایک عثیل کہا که آسمان
۱
£
ر
۱اور کداو کا وت
جہانں
اس
کي
2
کي بادشات خمیر اک منال 1
ےہ
آخري ای اور کاتمیوال فرشت بین* ۰۴
جس ,کرای عورت لیکر آ که
تین ماپ مین چھپالي یہانلگ
۴کہ ود سب خمیر ہوگیا* به سب
' پس جسطرح کڑوےدانے جمع وکر
جلا جا نے ہین وس اہیوت
|
کي آخري مب ہووبگا* ک بن ادم 15
باتان پسوع اع حما عدو 5کومنیلوں
ا
۱
مین کہا اور بن جدیل وہ أن ہے
۵کی زیت تا نها اس لت که
جو نبيکےمعرفستا کہا گیا 5محلی
این
کو "ا اور و
درس دوں
اسکی
رادشات
لهوکر دینےوالے که کو اور جو
لنوگرون کو جمع
گناہ
گرثه سنو
تا
1
0
۱
٦پووے*
مسب
مس
جام
أ
٩
انا
727
* اس وتست ام ۳۶
تب پسوع ان جماعتون
ك۶
کو رخصت
7
اا
دیکر ا گھر کو گیا
این باب 5ي
رک
دای
اکردان ال نزدیک
آ کے عرض کے کا گھیت کے
۷0
دازون
۷
بول *
e
کي یل
ام سے
ود انکو جواب
ید
2
گے رکھتا کک
سو
۷
مزر با 7
417
تھولگر
دہا که
جو اچھے بیج بوتا ېی سو
و 272خزانے اگ منال اک جس
8
مدب
ي ٣باب
کھت
باس اک سو بیحنا اور 2
ایا ای
ر
٥کو مول لینا پی* پھآرسمان کي ایک صاحب ۹ 7کے مدال ای
بادشایت ایک موداگر کے مانند
ج
و
ا
ہ
نع خزانه ہے نو او پرانه
دا
فان
یی سو
۹۴
تھا #
۱
اور س
پھر پٹ
2وا | ور
وق
ی
وہ ایک
و
ر
٠
بها 1ري قھتکا موف پایاتو گیا اور
جو کحپه اپ پاس تھا سو بیمپا
۷آوراسکو عول لیا* پھر آسمان کي
باد1شاہت حالے کے ًم ۸دال ی جو
۵ری ڈالاگیا اوز باربکت جنس
و
2
اه سب
عثیان
حکا بت
که
وان سے روانه بوا* اوراینه وطن مین
داخل
۱
۱
اسے۵5
نصیعثدیا
5و
حر7
ند
,
اسي
ہے که به شعص
0
باب
کا بیدا تین هه
* گنا ن ناش
اچ تھی سو باسنون میں جمع
اور اسکی ما مریم نہین کلف ہی
کے اور خراب تهه سو هپنک
اور یغعقوب اور پوس اورشمعون اور
اسي طرح دنیا کي اخري
اوراسکی
دی
2
عام
Eعبادات خانی میں
E گیا ۰تو |دانائی اور کرامنان کان
لیا
۸کو سم
کو
جسب یسوج ۳ه
ا12.
دا
1
میں وویگا که فرشتی نکلینگ اور ہن ہمارے ساتھه نہیں ہی پھر
2
۰
۰
ہے
ےہ
سرترون کو عادلون مین سے جدا
اُس کو ائیسے چیزان کیان سے
0607ور انکو جلتے تدور مین | مل
@
باب میں
وے 2
اور س
چم
1
۶
1
4
ٹھوکر کهانه بر پسوع ای سے کہا که
۶
۰
کوئی یی
پھر بسو ع ان سے
2
EE
€
۰
رس دبا ای مگراینه
7
تم آن سب باتون کو پا نہهیں
ە
و
جواب
تب وه آن
کان که و ای خداوند*
ما ہیں
ا
وطن اوراپنے گھرمیں* وہ اس جگہد ۸۰
انی
اعاے کر سب
مز نے ارپین دکهایا
2
سع بت
مکی (۴ا
۱
۵
چزدهوان باب
وحن ۳ات مین ی
۱
1ن
دون ہیں
ابر
جوہلک
کي جزنهاني
-سو ی سناه یت
5حاکم تھاآ۱وازه
کا کک کے باہتسما دیذم ار ۱ہوحن
ې جو مرکر پھر جي ها ہی
٦ق
کو
کنتان
اس سے
۳ظ پوت ہین" کبونکه یرود این
منگوا 9تحت بادشاه اش
ننات ٩
نسیےگاین ہوا براپني قسمکه سبب
اور آنک خاطر جو آسک سانهه
کهانه کو بیلهتهن حکم کیا کاسکو
دیدا* ا٭ورآدمیوں کو بیهجکر قید ۰۱
خانے مین یوحن کا سر کنوایا * ۱
اور و بے اسک و کو طباق مین
ھائ فیلپ کي جورو پیرودیۂ که بای اس ,لوکی کر پاس ,لاکر
خاطر پوحن
دلب اورؤہ اپن یما کےپاس:لیگئی٭ ۳۱
۴ہیں ڈالا تها* اسواسطے که یوحن
کے شاگردان 23ر اش
تا یوحن .٩
اُس کو کہاتھا که اس عورت کو کواٹھاکردفن کف اور چاکر پسوح
ماس جلا رٹ اور حب
۶ال که ماردالدم 6لراده کنا
تو عالم نے را اشرائطے۔کۂ واه
20 1نبي حانزنی نی * لیکن جس
وق یںیرداک سال گرد كيرهي
کو خبر دئے*٭ جب یسوع یہہ
بات سنا تب وان سے ایب
پڑوے پر بیثهکر تنہا ایک ویران
جگہۂہ میں
کیت
کا
۷
اور 'عالم بسا
شہرون سے
موا
کادن1 .ا بیرودیه کي بيدا
مجلس من ناچي اور بیروں کو
۷خوش کي* ابسا که ود قسم کهاکر
وعذه کیا ک جوکه تو مانگيگي آن پررحم کرکر نکے بهارون کو
Aاین دیئونگا* تب وه لڑکی شفا بخشا* اور جب شام وي دا
جایسا ک& آسكي ا
کے شاگردان اس ویک "کر
۹۳
مك
8باب
عرض کف که یہہ جگہەوثران ای
۰
2
7
ےت میں ۷1جماعدوں کو ااب
۸
مجهه سے اک اس پار
گرون
جماعنون
تا
کو رخص
د
ے
جاژ اور آپ ان جماعتون کو
9
رنفصت دایکر
پستدیون مین حاء ر اید واسطے
٦کھانے>
کے جبزان
یسوع آن
سے
يوين
ول
پہاژ پر اکبلا چڑھا اور جب شام
ہز
کہا ۹۹اانیا حا 2
نا جات ی
کک
سی وه توا اس سرت
2
۷ضرور نہیں تمان دکھولاڑ* و کت اور جہاز اس وت دربا که بے
که بان ہمارے پاس پاچ روتیوں
اور دو 0
کے سوا پھر کچھ
۳
3
باس
لو *
پا
و
مین بوجو سد الجهاه
باره سیت
اور ود لوکون کو
اور رات کهےد
ال دربا پر سر
دصام زیتسج
2
تھا*
۳
۳۵
کرتا ہوا
نزدیک آیا* جب شاگرداناس ۱۲
سبزي در بیدونی 6حکم درا اور
و
ان پاکیچ رونیوں اور دو ءجهلیون
کو اٹھاکرآمماں ۰طرف نگاهکیا اور
گھبراکر کے
کہ
۹
نت
۰
کرکرانوس شا؟ ردون کو ديا اورشا
۰۳
ME
و
٩
الا
۰۰
A
جا) اوران رونون کوٹکڑے
۰
ین
بیو کوي
ہی اور بہت بیقراريی سے چلاے
2
یي
رووخ
حماعت
کو اکا
و
خاطر
70
دن
گرردى
اوو
اور کے
اڑ ے لکزون سے باره وکر اس بھرکر
۱۲اٹھائے* اور وب
ےم
رد چو
۳۸
,اوت ۷
جو کھائے تھے سواد
عورتون اور :چون که کم سرس پاچ
ہنا
کی
درا کہ ا کد اوند
م
”چچ
A
۶
دی
ےم
ت
7و ایاد
4
2
ده ملر
۹
با
حلک مرر تدار لے پاس
+
در
وہ کہا ۲۹
که 1اور بطھر از بر سے افرگر
زار اش نف ۶۱اون اسنوقیت
2
ا
ایدی شباگردهو
کو جہاز ہر
:
۰
۳
ہر حجلدی لگا
%
بر جس
وت
5
٠۰
ل یکھا 80
ے
IFسوار بونی کا حکم و را*
که جس
۹۹بارا سلتا
یی دو درگیا اور
تی
یلگ تست وخ گار کہا کٹا
ان یکلا
پسوع ان لنجاکرکرا سکوپکڑلیا اورکہا
۲کر ای کم[عتقاد تو کہوں شک لیا*
اور جب
۳
جهاز باره و
و
جو جباز
ار ٹپ گیا٭ پس و
مین تھے آاکُرسکو سجده کلم اور
Eترک ہک
قیفحم وت
* E
اداک
۳
9بات
اپت اتھون کو نہیں دهونه ہین * ۳
ود انکو جواب دیا که تم کسلئ
ِ دستورون کے
ال
ا
درنم ان کو عد ول کرنه اب
دی |حکمدیا بای 54اہی مر بات
۶۶
کو جرچا
کي
ی کیا توجانوی مین سارا حازا٭
وگو
5
انی
سا
ن
دید چ4
۳
لیے *
تن
لگ
اور اس
۳
جک
کو ان
ا
کت
کا 5ا
اطراف مدیری یرد له اور هام بمارون
ES
e
حجامی
عاجزي کے که ^ فوط تیر
8
و
کہ جو ک ي
۳ 7ہا و کے که جو ی
سس
کبولگ
تفن
واجب تھا مسو اد لے
ترا وڈ انتا ا شا این ٩
خدست نہیں کیا نو کک سایق
نہیں اس طرخ تم"اپنه داستورون
نے خاک حکم کر باطل نی بیس *
کے دامن کو چھیویں اور جدسلی
اجه طرح۔ خیرد پا *
۱پاي زدان سے چچ“
پندرھرانں
که لے وگ ۸
سے دزد يکي
داب
ن
ڈھوندھمت ا ب ١
اور لبون سی
کچ
را
و
ری
د بن این
کے دان ےچ
ہر دن
فہروسسیان پروشالم 3 4نار اش
۴تساوخ یکنودیکت گر کی*
2
7
سیري پردیش 7این جو خدا
سمرہ
تیرے شاگزدان کس واسطے آگے
97727
2نبرردوں ه
5
۰
2
کرت من
4
که
دستوروں کو عدول
روني کهانی سو
4 Matthew.
وت
9
۳
ا
عرش
072کے
یں ود ۰
7810ک۳ر کر :که ناو
80
۳۸
ي
۱اور مج
* جو 54مہہ میں
حاتا
۰باب
نکلتے ہیں * سو پہی چیزاں ۰۲
آدمی کو ناپاک کرته ہین پراتهه
نہیں دهوکر کهانا آدمي کو ناباگ
بلکه جو متسه سے
ر
دأ رکب
شا گرد
ا
نہیں کرتا* تب پسوع ون سے ۱۲
کہ کیا تو انا
بی که فروسیان یہہنات پان ۱زرده
۳اوح و جوابدپا که برایک لیژ
مین کرا*
که دیکهو ایک
کنعانی
کا
عرت اس اطراف سے باپر نکلکر
پکارټ نوي,اس
سے
کي 5ای
ناود داؤں کے بیٹے مجهه بر
رحم کر که ميري بیٹی آسیب
سس بت ا
و ا کٹ جواب نہیں دیا
دطهر اس
سے
عرض
کیا ۹
اس
٦عنیل کا بیان م سے بول* بسوع
کاک
۷
لےا
انس
اور اسک شاگردان آکر اس
کئۓ که اسک ریت >
ہمارے بیج پکاراکرتی ہی* تب ۴۲
بھی
ببن اما بھی نہیں پہمپان ہین
وہ جواب دیا کہ میں کسي کے
پاس نہیں بھیجاگیا پون مگر
پیٹ مین
بڑتا اور باخانی
مین
۸پھینکاجاتا پی* لیکن و چیزان
[سرائیل کی گذواته کت )ا ae
کی *
تب
؟ه عذرت آکراسکو۰۳
جو نے سے نکلتے سو دل سم پار سسیجل کازگکرتکہ ييی
039920
که
ای
این
آدموا کو,ناراک کرتے مُچھی مدد کر 7جواب دیا که 1۲
1ین* کپونکه بد خیالن اورخون
اور زنا اور حرامکاربان اور چوربان
اور جهولیی گواپیاں اور گفردل سے
هون کي روئي ا
کو ڈالنا
ثناسب نہین ہی*
ود بولی که ۲ ۷
۳۹
متي ها باب
ابع صاحبونں ۹دسترخوان
۸۳
ون
leز
گرنه ان
سے
کو کھاتے ہین
وه ی
7لی
رحعی.بت)
41
یا بدا
بچ
نہیں
۵
2
ون کہ کہہیں یت میں عس
که ای عورت تیرا اعتقاد بو اک
چیسی تیری+خرآپش رین وسا
ئن
عرض کے کہ 0خی مین م
کبان سے
و
گر
۳۹ما رنت )وگنی
۶
EE
%
سی
2.
آ۳
ملینگے
اسویپسوع
وان سے روانه پوکرگليلکي در پا
کے نزدیک ایا اور پہاڑ دچرژهکر
ہنی یشب اا
"eافش
تب پسوع انس پوچھا ک عهار ء
پاس کتنے روڈیان الین بوله کہ
اناو و انفهوی :او گنگون ۱.
مچھلیان
ہیں“
وقسا
اس
۱ن
و
نون اور سوانه انکے اوربست
لوگون کو ساتهه لیکر پسوعکی پاس
آکر آنکو اسک پاژن ذپارله اور ژه
سیت ٭ انا سیت
70لو
جماعتان دیکهی ک گنگ باتان کرنه
ان
یدسا
اور تندے
نت
اور اند نظر کرته
7
-
1
۰
لے خدا ای دعر ب
کر ۷
تیب
پسوع این شاگردرنکو بلاکر باک
1هالیا
ت
کیا اور ابد
تندرست )وت اور
ہیں تب ٹوا 0ااوسررائیل
۳
اور ا سات
رونیون
و
لنگز ۳
مہ
لوگوں ؟دهوزہین
پر
0
ات
نھد یکا کمدیا
بے
اور شک ک؟
ردون
شاگر
7
NAD
کو دا
ا
اور
کو کهلانی ۷#اور ۷۳
۱
27
کها کراگھانے
وی
اور
کچھ سو ریزو سے سات ٹوکرے بهرکر
اٹھائم* اور کهانوا ہوا عورتون
اور ا ا
کهجار
ار۳
رآدمي
2
13
ن
لوگون پر ترس کھاتا
سس
ارم حماعت
کررحخصنا
ہی که تین روز سے سیرے سانهه کرکر وه جہاز پر ہیٹھا اور مجدلہ
رابت ہیں اور انکی باس کحم کھا نے
۳1
کهو مچهلیان
د
رهز جوز
جماعت
یام لوگ
E
4
سرحد
ون
میں
وارں وا
۳۸
۳۹
ین ۷ناه
0
که اس سیب سه ای رم رولما
سولهو ان باب
لے
اس بات کو دریافت کرکر ان کب
fAی
واسطے اس
دیر
کہا که ای کماعتقادوتم اپنه دلون
سے وا لغ کید در
۳3
٢مان شعجزه ہم کو بتلا* ود آنکو میں کبون خپال کرنه ہیں کج
"جواب دیا که شام کے وت
ام رولي نہیں لانہ کے سیب سے
تم
کہتے ہین که پانی نہیں :پڑیگا کبونک
۳لوان نع
ا پک
ہین اور وے پاچ زار ادهجان اور
وٹ
ہیں که آے آندهی بارا حلیگا
ا اس که نما سرخ راونای
ای *
ای رباارو تمآممان کي صورت کا
متیاز کرنه جانت پراس زمانه :
۴ار
نہیں درد کت
نہ وے چار زار مرد اورسات رونیان
یت ہیں٭
اس عصركي شربر اورحرام پیدایش
دادوقیوں
4
کي خمیر
17
نیز
سے
کرو
۰
معجزی کو هو نذمني ای یکن رر کے باب مین نہیں کہا سو
4لے علو کے ا۳
سا ا
کہ
7
از دو دکھلایا نہیں جایگا
ندی 4
آن نت جدا ور 90
زست
۵
کے
5
اور اِسکے
ناا5کر ای ۳ا لدج
پور روی
۱ددح 0
1
2
وت
مر
کسواسطے
نے
5
سو
ھک
اور
دادوقیون 7
لے
7
*
1
کات او
۷خمپر ہے پرپیز کرو اس وقت
وڑے
تھا٭
لصیمہٹا
اور
س
a
پر اہر
فصر
و
فيلپي ۰سرحدون میں بہنجگر
ارد شاکرنون
خبردار فروسیون اور دادوقډون کي
۰
بلي کي
ارچ سے کہا کہ
۰
۰
۰
ہیں
تب وه سمهچهی که ود
۱کرنے فرمایا
لان ہو یکن
معلوم
را
2رت اەن
3۳
۳۱
۱
ابد دلون میں
27
کاچ کرنیلگ
سے
دوحها کہ
لوگ
کہا کہتے ہیں که سین جو ابن
۹۳
ادم ون کون اون
5
وے جواب
7ی
5۱
می ١باب
جانا اور تد ہیر دیەمارے بزرگون
الب اور بعضے رهمیا ہا ایکت نبیوں
۳سی ہی*
و انکو کہا کہ نم کیا
دس
ادون اور فقیہون
اور سردار
5انهه مس پیات رح اانا اور
ےت
ا کہنو ہین مین کون يون* شمعون انا ابر انور رمهسق ریگ
وروی وف نت" ظهر(سکو کناود ۳۲.
بر حواب
4
۷
درا که تۇ مسسے لای
1:3بیٹا ی“
بر ۳ع
سے کہا که ای شمعون
لسیے
تبارکگںی تو ا
ا
س | رور لصیمسنا 5کی لگا 5ای
سب
بن يونا
کہ جحسم اور
خداوند .تيري فیا یڈ بایدا
ہے
Kg
سس
FE
هدک
کی
3
a
r
ابو اسک تیر ے تین جو نہیں کیا پھرکر پطھر کو کہا که ای شیطان
2
رلکه کان
۸را باات
ار ای 7میرا باب
اور من تچجھکوکہنا)زن
سے
۰
۱
٥
ت
و
ب
ط
ظ
ہ
ر
ب
ی
ا
و
ر
س
ی
ن
اس پر
ےم
:
بر ادا کلیسیا
۹
بذاؤ
ے
نگا اوردروازر
جس دوزخ وت اسیر اسخوار نہیں اووننگے*
/تھا ك ہونگا اور جو
جو
کح تو زمین پرباندهیگا سو آممان
لر بھی
باندھاحایگا
۳
2
۳کھولاجایگا 8
اور و
۲١
a5
لئے ٹھوکرکا پھر ی کپونکه نیرا دل
دا اون ک خیرمن که طرفت الکے
ډلک» دنیاکپ چیزون 6طرف مایل
ریفا پی* پھریسوع اپنم شاگردوں ۳۲
کچھ
وو چان
تو این نفس
کا اور سی ی
ا
بیت
رس کے م
۰7
کو انکار
اماہیں
17
۶
[سواسطی دهد جو وي
ديروي سا
~~
پھر و ۵ای شاگردون
کو تاکیں کیا که کسی سی ہہ
ںیم
سا مھنع سے دور او تو تمحز
مب کپا که آگركوئي
ور ایزی آسم
کپلیان دیز ے
مر
ہ۸
یش ۲٭نوا
کو
کو کھوویگا سو اس
۳
روا يسا رور
سے پسوع اہن شاگردوں کو اطلاع |
جہان کو اپ خرچ مین او
کرنا شروع ۔کیکه میں پروشالم کو
اور اپنه جان
کو کھوو ے
تو اسکو
متي ۷۱باب
کیا فابدہ
اور ادمي
ببان رہنا ہم کو اچها پی اور اگر
۱ددی حا یک
%6
۰
حکم ازتو امبسن
ی
سے
رل ای سے
آدم اہی باب 1۳د
شا د
E
۸۳
لا
ایک تیر ا
2
۰
7
اوراعت
آوبگا اور
فعلون که
اور جس
4
تتوافق بدلا ں نی
تین جھو دزاق
مین حفیق تم
وشت
۳ده ۵
باتان کہتا نها دیکھو ایک نورانی
ادل ای ماب تلور اس لے
سے اواز آپا که یہہ مرا عزیز بیذا
ر نے والوں سے بعتے ہین که جب
ای جس ه میں نبایت خوش
NES
ده
مین
د کین
زو شاگردان هه 1
سوت ری
°
2
:
ی
ے
2
ترکک * پیم
4۶
کر ۷
2ء
لن کو مجھیاڈارر کا
|
پھر چیه روز کے بعد پسوع پطهر
ے
ممت کهاو* ہس و
کت
اب |نکهاناوہر ۸
کرکر یسو ع کے سول کسی کو نہیں
کو اید سانهه
۳
ا نکو اکت
لیا اور خلوت
اوی
اور اُسکی صورت
سجن
بباژ پر لے 1
ا
سامهدی
4
بدل
دیکھی *
اور جب
وے بباژ س ٩
اتات تھے یسوع انکو تاکید .کا که
جب
لگ
که بن آدم شر
تس
میں سے نه ی ب دککھائی
ا
¥
5
ان
ا کالا E
سفید
بو
اور الیا ا
سس
) 1ئا
اور دیکھو موسول
بات
دب
کرته او
کو ظاہر مت
کروو کر
ی اپ ۰
شاگران اس سے پوچهی که بر
فقیہا ن کسوااسط کہتے ہیں که
ا
سل الیاکا آنا صرور .بی * یسوع ایک ۱
خداوند
جواب دیا که سے ہی الیا پیل
0
و
اکن سب
جدر ون کا بددوسست
۳۱گربگا* لیکن میں تم سے کہتا باون
داروا E تاور رت اکن
"ات با نکرکر کا که چات
خلوت میں سوع ۳
پوچعی که کس سبب )م اسکودور
وت اور اسي طرح آبن 7787
تھی سہ و
ادم بھی |سل )انهه سے سنعني
پاوبگا* تب ششاگردانر
و
اُسیگھڑي شفایابا* تشباگرداں ٩۱
لسجانه
بايتس ما اق ات
دکرام سے کرتا ی
یوحن
صحب
پسوع 5کو جواب ۲+
ديا که هاري بے اني کے سیب
| 54کبوزک ہن
کی
اوه
تم سے
€
کہ اگر تم ابک ا
اعنفاد رکهبن
رر
جو نم اس از
۰
۶
کو ےگ حا نب
که ای خداوند مر کے کیا
لے کے
ر
وہ جلے جایگا اور
O
TS
اد
ار
و
کہتا اون
۰
:
ا
32
بہت رح پاتا ہی اتسا ک اور روزے کے دور نہیں وی" اور ۲۲
)ی اور
کیبهی انگار مین
۲پت
23
کبهي بای میں
ن سک7
مں رہ
اس وفئہتا و گلیل همی
تھی وو
انت کہا کهابن آدم
RSیک ههنا سیم ,اویس گیاج * ۲۳
۷سکا علاج ہو کسی
وت
پسوع حواب دیا 6ای بیاعتقاد
پيتي اور ترچها چلنمارے مین
کب نک هار
اکر
سرت االک او
تپسر ی دن پھر جی اتهیگا تن
جوا تک بد رووا۶
سانهه رون اور وے کپرناحم مین ال محصول
کب ہت چهاري برداشمت کرون
لینیواك پطھرکے پاس آکر پوچه
کبا عهارا اسناد محصول دیتا* وه۲۰
اور پسوع اس شیطان کو ڈراہا
کہا که ۱/۳اور ۱کی
گهر مین
آبا
۸
پیا
باب
و
کرک اس
بسو ع بیش
ہے
کہا کہ اع شمعو ك عحهی کیامعلو م۴
2
2
کرتا 90
02
بن
که اپنی تبن اس بکچےهسریکاعاجز
اسان کي باد شا ہت
مین ۳س
و
۶
اس
^
کوئی ا سح
8
9۳
53
ا
کے
اور جو ۵
*
۰۰
کیدین ور
کہ برهوالوں سے پسوع کہا که دس
لزکون کو تتعاف 8 .کو 2کا
م انکو ٹھوکر نه کھلاوین تو دریا کو
جاکرگل ڏال اور چهلی که پہك
گر
4ء نک ا
من
ایک
چکی
کو ُوکر درو ے
کایاٹ
اش کی کے
بو
ایک
انکر
7
دریا مب
12
یکر مرح
اور این
باتال نکتا دوب جانا
طرفت سے
) aیج
مر ٹھوکز دیمی وا 1درون
۲
27
۰
9
کی ساب
1کیو نکی اگ حۂ EOS
الٹھاردواں
البته دكهائي دبنگ لیکن افسوس
اسان وفست شاکردان یسوع ک
نزدیک
3
بوجھی ا
اماانن کي
بادشایبت میں سب سے بڑاکون
2
بلاکر انکه درمیان
کک
اور مہا يہ
ورجت
مین
2
اسکو کا کیا ۷#
م
سے
٤
چ
۱
بولتا
۱
اگر تم بدل نه اون اور
چهوت لاکزں کے مانند و
تو تم آسهان ؟تی
حجر أن
جاویں
اشا سف ہیں
بد
اس شعص پر جسی سیب سے
تهوکر لگ* پس اکرتیر اتهه پا تیا ۸
برح مینکن کار کی | ۷را
تن زر لاان ی
دی سواسط که دو انهه پا دو بان
رکهکر
یشۂ کے
اگل من سای
سے لنگڑا باٹنڈا زندگي میں داخحل
ونا کر
7
در ان
اور کرت ې
آنکهه تجه کنا گار کی تو اسکو
۹
۵
0۷۹۷۹۳۶٦
صایع پوجاوے* اور جس وت ها
که دو انکهان رکهکر دوز خ کي کت تیرا بھائی
کا
میں
۳مج
کانا
۰داخل ونا تُجھاکو فایدەمند پی*
7
خبردار تم ان چھولوں مین سے
کی کو لک مت سمچهو کہ میں
کو فایل کر
و
کروو ای
یب بافته سم تواو ت ورا بهالکی
جر
جہن
یسلیی"
با ۵
تو ایک
7
نمور سے
پر اگروه نہین سن ٦١ا
آدمی
کو اہنساتھہ
لیجا اس لئے که پرایک بات دو
انی درشددی مدر ات
وت کا مہہ
و تن بررای تشه دیکهتب
| ہیں *
کیونکه اہن ادم کی
تین شاېدون کي زبان سخ نابت
وو سے“ اگروہ ان باتون سب ہیں ۷
لو مجلس
هیر
نہ
ول
؟
اور ار وه مجلس 5باتون کو نہیں
ماک
آدسی ب؟ے
و
1
اکر حانی
سے
ے2
گم وجا وه
ایک
کیا انی لو۵
ِر لو کو نہیں
لن
*
چچ
تمسسےے سے کہتا ۸
۵۔یں
ٹور(j
8
وت
جاکر بی
گنوا لین
ڈھو NEG
ای *
ا
جو
۴رد هینگ
کو نہیں
را ٭ہمحض و 4
۰۰
ا
اور ا رون رون
ہیں
لینےواالا
دو
ا
وا کک
د EI
و بکربت اووبنآور
باس س و
ایک
أن 2
حا
نظ
آ۱سیان
نسم ز -ون
ا
ہر بارل ها حا گا
اور جوکحهه تم زین کت
سے
سے
ٹیہ
ص
جو
مر
سے“
1
آسمای ہر کھولاجایگا*
۰
۱
بود
نہیں ۱ 2کے
۳کی سیب
زیاده.خوشی
ا
لہ
م ا
A
۴. 9
اس ۱یک
کیک
اسي طرح سے امان پر ہی سو
وا
یی )وکر زین
پر کج
مقصد چاہیں تو اسان کو اق 2
کمن
ایا
مھ
۴
کوئي آن جهوژون
ہیں
دم
ا
ست
م
ت
ت
ا
ز
ے
ے
س
ساوتس
ا
وت
ه
ت
ے
ک
ی
م
ست
ر
ت
م
ه
ے
ر
س
رشوت
ا
و
و
کار
ج
س
یر
و
ت
ی
ن
ت
م
ے
ک
پ
ا
س
ر
ه
سکےتن
حا با
کبونکه جس
جکہہ ۰۲
1ك
۸باب
مدی
دو 5تین میرب
نام پر ایکٹھا ,ون
سن
خادم
کی صاحعت
کو رحم
' جن وان ن ازک !و ون آ
*ی|ا اورآسکوچھوڑدیا اور قرض اس
که خسش
ی
ای س بد
کدی مرنبی هر بهاي
81۳
بلر جاکر اپنے خہدممستگاروں
مجهه مه تقصیر کر ے اور مجن
سے ایک کو پایا جس پر دو سو
اسکو ,کشو 0کیاملا ر تایحتلک*
آنه آسکے بای تھ اور اُسکی گردن
بیع یوب کہ Sa
EE
سے سات مرتبه تک نہیں کہتا
۳
دبا #
لیکی ود نکر ۸۲
ہے
٠
بلکه KE
کے صا
من ی۳ھ
ایک
e
ن
ای
EE 0
بت
اسکا
iM
۹۳
4
او اکا کا
جو
بر بانهه ذالکر کبا ۹
جو میرا فرض
ابن
رهکه میرے و
کر
اورمیں سب بهیژونگا* پروه قبول ۰۳
نؤکروں سے حساب لیم چا) * ہیں کیا بلکه آس لیجاکر فرض
وی
کت بد ي خانی مین
ای و
تو لوگ ایک نکر کو اش روبرژ دالا* تب اسک ہم خدستگاران ۳
لے آله جس پر خاوند که د
زس
ار
7
e
7
ی جرا
فرض نهع* اور اس لی ؟
es
ٹھیڑژلی 5مقدور نۂ تھا آسکا
خاوند
کم
دیا کہ
و
اور آسکی
کا ات ۲۳
کا ۳iالع کل
الہ ار می تو E
جورو اور مچب اور جو 4آسکا شربر نؤکر تو ميري عاجزي کرنه سی
1
ہی مو بیع جاوین اور قرض پھیڑا میں مام قرض تیرے تین بخشا* ۳۳
جاوے* تب وه نکر زمیں پر کی سا یریش زر برخم کیا
پک آسکو سچدہ کیا اور کہا کای
ی ِ
۷۱۲مین تد
او
وشا تو بھیي اپنے
خدمت گار
e
heکی
ہام فرض پھیژ,وزگا*
ای
7۷پت
0 6
۷
فرض
بیج تکیی این | دیثمارون
۴۳کے حواك کن
ہیں
ہے
سو برایک
این
بهانی
34
مهار
تقصیروں
نہیں بلکه ایکہي تن ہین اور
جوکجھ ک خدا جوڑا پی سو آدمی
10
aV
شید SR
کوٹابت دل سے عاف نہیں کیا تو سے توق سی کی که پھر موسول
اسي طرچ
میرا آسمانی باب
SE
4ي
کسواسطے طلاق نامه دپنی اور اُسکو
بار کرنه احکم دیا* وه یا که ۸
موسیل هاري سنگدلی که سیب
آنپسوان باب
اپبی جوروژن کو چهوژدینه کی
| اور ایِسا ہوا که پسوع بے باتان رخصت دیا لیکن ژبتدا ساسا
۱عیام کرک رگلیل سے روانه وکریردن
9ع
که پار بپودیه که سرحدون مین
که جو کوئی اپني جورو کو سوائے
حرامکاري کے کسی سڊب سے طاق
ا یں
ار یت
جماعذان آسکا
بیجها کدی اور وه 1کو وان شفا
۳بخشا* تب فروسیان آزمایش که
۳7اون ول تمخر یغاب ون ٩
دیو ے اور دوسرے کو نکم کرت
تو زنا کرتا ی اور جو كوئي اس
لئم آسک نزدیک آکر پوچھی کیا را فان گئی عورت کو نکاح
آدمي کو رابک سیب ہے اپدي
۴جورو کو طلاق دیدا روا ا
و
جواب دیا کبا تممین ادن
که ود جو ابندا مین
کو بیدا
ات کی انی سام انا *
وهای زر اوت ا
شک نکاان E 0 ین ماگ
مرد کا احوال جورو سے ائیساپووے
ان١۷
تو شادي کرنا اجها نت
سم کہا که اس بات کو پكروئي
اور کہا اس سیب سم مرد ایت ما
قبول نهپین کرسکنا مگر و جن
باپ کو چهوژیگا اور اپني جورو
کو خشاگیا این* .اصواملطد کهکي ۳
سے ملارہیگا اور و دونون ایک
ایک خوجه ہیں جو ما پیٹ سس
1تن )وپنگ*
اِسواسطی اب
وے
دو
سی
طرح بدا ار
لو
اور
تین ۳5۱
۸۴
بعخی خوجی ہیں جو آدمي 1ایھ
اکورر چوري مست کرزناممست کر
سن خوجے او ین آوربعضی خوج
ہس دو آ8ا لکن باجشا مت کے سواہ
ابد نی و جی بدالی ہیں جو کوي
د
اون اکن کی فد زی اجا
قبول کرنا* :اس وفت لوگ کٹ
ارتي هت
پژوسي کو اک 7ربکا دوست رکه * ۰۲
نے
93
0جهوك لزکون که تین اک داس
097
م
ا | که لڑکوں کو چھوڑ
دیو اوران
مدع همست
ER
۳داب أش تس
کو ہیر
ے
ای
باس
کرو اسوواسطیکہ آسماں کی
AO
نوا يا يک یاب
*
2
وہ اینی انهان ان پر رکهکروان سے
روانه
پا
که
دیکھو
اکر اس دیع عرض
اساك
|v
میں
شنعص
لیک
کیا ۹
دسا
مات
ورصون
ا ون
کو اددع لژکین
اث
تا
سی
چیز
ای
نیک
ل 4کہا کہ اگرتو کامل ونیک (راده
رکھا تو جا اور جو که که تیرا ہی
سو كےڈال اور تا
حجونک
شو
کم پآ وت رک يگ
اور بعداز 18ر ميري بيروي ۳۲۳ ۶ 9
سنکرنگین
لیکن وه جوان ا
خلمگیا اسو اسطی که و پل مالدار
تھا٭ تب بسوع اپنے شاگردون کو ۳۲
ایم زند کین رالی کے واسطی
فرسابا که یی مین تم ساکتا
اسکوکہا
ددک امان کی بادشا ت
ون که و
کو سا چل
کروکر
٦و موجه کو کسواسطی
و
تیک
کت
پر کر نیک ,کوئی یں مکی
ایک بعدی تا 7کی تو حیات
۸
3
جوا اس
یع
کہا کمین
مین قصوري رکھتا ہوں* پسوع ۱۲
شا كرولا انو دکائ٭
وی
اٹت
ر عر
کے ا ال
مین انبایست دشوازي سس ول
say
5ھ
هر میں
۵ SOT
دواهند
آسمان
و
کہتا اون E
شتا فا
مین داخل پونه چاه تو حکمون مین داخلون سے سوئی کی .ناک
کو حفظ 0وه اوها کہ کانسی سبن سب" اونست کا ,گذ نا مظن
ای *#
جب
اسکے شا گردان په 5۵۲
یں
ںا ۳ ۰
بات مد ن امت تععجب کررکه
۲٦
۹ع
۱
د 1۰
اب
جو فیجر که وت اپنه انگور کے
باغیمے کی لے مردورون کی واف بر
ناکی طرف دیکهکرکا ک یہة آدمیون نکلا * اور پرایک مزدور کو روز
سی محال ای
0ہس
ars
روك
آسوشت
لیکن خندا 1باس
کي
درت
اک
ی جواب دیکس
کہا که دیکهه ہم سب چیزون کو
چو کو ديري .بابروي کرنه ین
۳۸
یس
ام کو کنا اچر علیکا* پسوع آن سے
کہا که میں تمس سے ہولناہوں که تم
جو »ميري
نید ۱بش
ادم
يروي کدی این نوي
نم
1
ایکش»تاینار عق کرکر این انگوز
کہ اَی کو ۷بج دیا اور بہار
۳
دن حزهی بعد پچرجاکراور آدمیون
کو بازار مین کھڑے دیکها* اور ۴
آن نا کنا کدتم ون انگورکه باغیچه
کو جاو اور جو که ههار حق
ای سو میں دیونگا تب وگن"
ن جس وقت که ابن اورپارو اورتین
٥
رکلکر
لرکو بابت
و
مد و ھت
ز ر جلوس
اسي طرح کیا*
اور #ر ازهاي
۰
5ا تم بھی پاره ختوں ٹر بیٹھینگی گھڑي کچماروین پہر کو باہر جاکر
اور[سرائیل کی بارة فرقون کي عدالثت
اور کدی ایک بیکار کیژت بوون
کربنگ* اور جو کوئی که گهرون پا
کو دیکهکر آن مله کها که تمپان
بهائیون بباینون پا باپ یا ما پا
جورو با چون با زمینون کومیرے
وید ضازلاک کرای اہ کو
نام که له چھوڑا ہی سو آسک عوض
مروز ایوانہائن لگایا ود کیاکی تم
ایت کوسوپاویگا اور قایم زندگي کا
۳
نارا دی بیکار کبون گهژست نہیں
وارٹ ہوویگا*٭ لیکن 9سی جو
اک ہیں بچهل اووبنگ اور ھی
بھی انگور کے باغیحب کو جاؤ اور
سا
7
جو کجهه واجبي ی سو تم کو
اگ (*
س
شام بوي انگور ک ۸
اك اوو نگ *
بیسوآن باب
۱ ۱
کپونکه آسمان کي بادشایت
۷
۳
و
حکم دیا که مزدورون کو بلاؤ اور
یکی نک ود
Matthew.اوت5تر کر لثال هه ھاو سے
4
رت
2
کک اکلون
م
تاک
۵ ۵
مدي ۰
٦انکی مزدوري دب * جب ری
دروا لے ات
۰ہیں سے
و
بابک
آدمي
ایک دیدار بایا*
نب
اول مزدوران سامھدی اکر سممجھے کہ
,ام زباده پاوینگی لیکن ات بیج
باب
اور پسوع پروشالم کو جاتہ وقست
اپنہ باره شاگردون کو راسته مین
کذارے لیجاکر آن سے کپا* که ۸۱
دیکهو ام پروشالم کوجاتہ ہین اورابن
آدم بڑے رار دون اور فقیہوں
ا رکوي ایک ایک دیذار پائی* پس که )تھھ مین سونپا جایگا اور وے
این لپکر صاحب
خانه کی سامهنی
آسکی قتل کا فتوول دینگ* اور ثهتها ٩۱
کرنه اور حپیان مارنه اور صلیب
پر کبنحچنه ک واسطد اس کو غیر
کش ران 2رارحا
اٹھائ لین آورتوان کیتین مات
E
ےت
دن پھر جي آتهیگا* آس وقست
NERE
Eکو ساتهه لیکراُسک نزدیک آئی
يي که بیدون کي ما اید بیٹوں
دوست مین جهه برکچھ بےانصاغی اور آسکو سیجد ۵کرکر کي ک ميري
ایک عرض ں * وہ کا که تو ۱۲
کہا چاہتي پی ژه کبی که حکم
بس این حی لیکر جك حا میں
دب که میرے ہے دو بی تیری
جتنا ھی دیتا پون تن
|ابچهلوالون _
بادشا ہت میں ایک تی رےسیدھی
۰کو بھی دیونگا* کہا مجھ جایزنہین
ایک تب دذاویی طرف وج
که اپنے مال سے جو چاہوں سو تب پسوع جواب ديا که تماس
کرون کہاتومیري نیکی که سبب بد بات کو نہین پیچانگر عرض کئم
٦نظ
ہرہیوا* اسيطرح #چهلماگ اور
۷
ہیں کہا ود پیاله جو میں پیونگا
اگل پیج پووینگ کبونکه بلائهگے تمپې سکتمہین اورژه باپتسما جو
بہت پرنبول بو سو تهویپ * مین پاتا پون تمپاسکته ہین و
۳کب که ام کو قدرت ۳
7ا
که دیکھر دو آندهی جو
4ے“
رأہ 08
س ہا کهمحقیق تممیرے پیا که کرتاه با ات من
سی پیوبنگ اور وه باپتسما جو میں
ک
ه
پ
س
و
ع
ا
د
ھ
ر
س
ے آتا ہی توپکارکر .
پاتا ون سو تمپاوبنگ لیکن وت
سیدھی اور ڈاویں طرف بیٹھنی دینا
میرا نہیں ہی مگر جنک واسطد
۴
میرا باب E تیار کیا بی* جب
وب دس
شاگردان اس بات کو
7 ۳دو بھائیوں پر بت ا
۰
2 Eسمل آنکو اپ وبر
بیٹہ م پر رحم کر* تب کرو آن ۱۳
کو دهکائی که چپ رو لیکن و
ار ی تکار کو ای فا
داد کے بی ہمپررحم SFP
بلافز وقت یسو ع کهژار) اور آنکو اپنے
کہاکه تم جانتہ ہیں که غیرقژون
آگ بلاکرپوچها که تمکیا حلت
کر انا ان تناید حکوهشت کرت اور
و ری ۱هار
آنکی بزرگان ان پر سرداري کرت
رکزے
ہدامونایم
و کہۓک ازی خ
آنکهانکهلبجاوین* نس پببنوع کو ۴۳
ا
وان نگ مین ایس
نا ونا بلکہ جو كوي هار ه مین
ام*
ورانخاد
ہعها
۷بزرگ وا چا تو
E
اورجو وی مهار ری سرت اراو
۸
کین لگ که ای
ا داد کے
واسحل کرون * ۳۲۳
رحم آیا اوز آنگ آنکهون کو چهیا
اون وفست انکی آتکهان روش
کت
اور و ے لے بیج وراه
ایکیسوان باب ۱
بونا* جیساک اہن ادم خاوندي
جب
وے پروشالم که نزدیک ا
لئے اور اپنه جان کو بہت عالم پین اور بنغاجي کو زٹنوں که
8کےخاط رتصدق کرنه آیا* اور جس
تھی بہت ارگ آسک پیج روانه
از گے دامن مین وگ نب
بسوع
اپنے شاگرڈوں سے دو کو بکلاہکرا٭ ۲
54هار سے سام دی کے ا
کھیڑے
e
دی
۱۲باب ۱
میں جاؤ اور اسي وقت ایک | که نام سم آنا ی عالمبلندي مین
بددهي ارب گدهی اور سک ه ساتهه اوشعنا*
اکت چک وان نگ کھولگربر
جب
وه پروشالم میں ١ا
داخل ہوا مام شہرکی لگوھبگراکر
یلو لک که یہہ کون شخص ہی * ۱ا
و توس 0دیؤ که خداوند
کو ضرور امن
و ۵اسي وفت
دب
جماعنان کب که ہہ یسوع
تب
کلیلکه ناصره کا نبیبی* پس بسوع ۳۱
۴انکو چھوڑیگا یہہ بولکر بجي دیا* یکل میں جاکر جو لوگ خرید
و فروخت
۵
کباگیا تھا حاصل اروے
9عرفت
ع
۵ے
Bı
5ي
صیپہون €ں
۱
بی
بول کت
سین
دبک ند ۳باں شاہ عاجزي سےگدهي
پر سوا ٹر
بر یلکه گدهي 3ی
کیا
کرت ماناکمس
ا
و صرافون که تختون
اکوبروتر
فروشون چکژهکیون کو انا دیا* اور ۳۱
آن سے کہاکهلکھاہی که سیرا که
عبادت خانه کہلایگا لیکن تآمسکو
تیرے پاس اتا پی* تب وه
شاگردان
۷
جاکر حیسا
فرماپا تھا سو
الا
جن
فرش
کی
*
انکو
اور اس
پشکل میں
اسکی
نزدیک
اھ اون وه کو کا یاد
ا |:
سردا رکانا ین اورفقیہان!اس کرامتوں
ید لژکون
کو راسنی
۹ار
8
راہ ہیں
۹
۹
ہکراکی 7
اکدے 7کندی
۴لت
و
کهو
یکل
مین
داؤں
Eکہہے یاو
ہائی٭ اور جماعتان
اور جه
تھی کک
حلنی
ا کے
داؤں کی ت
کواوشعدا مارک ای و اا اوند:
یت
کیا
ن سرچ
انکو کا که 4
کیا تمكبهي نہیں پژه ہین که
لڑکوں اور شیرخوارون کی زبان
۰۰
۰
۰
ی
من ۱۳رات
ت * تب وه آنکو چهو ۱ژا اور شهر | :
ا
ا
جس
آسک ۳ 7پوچی که تو نک
ا seeR
5
وشت و شہر کو یلدگر 1
7
1
سے
تب ا
0تم ی
رگا
ری
۰
۲
a.
اسکی نزدیک
7
32
١
£
۱یا در سوا لن دون
۳
| 3
7
گی
بولا کہ بعد اسکی کبه ۳ی که مین
0ےہ
7
جهاژ :سوکهه گیا*
دیکه تی
ات
بط شاکردان
5
حدر مه
بہت
ھی کی
:
کسک2ی حکم سی لی کامان
|
ہیں
شرکب نه للوپن تو نه فقط6
او
جهاژ نی ہہ کپاگیا سو
سین ک زو نگ*
نمی
دب
1
وه
۶
اددی دلون
2
اسان
ىہ سن
:
تھا
شب
و
۷
دي
انتا کہ کسواسط اسکو باور نہیں
را
E A
وکن
َ:
اند بشه کدی , 5۱ ۹۹ام کبین
3
کین
0
بولا اون که اگر
سو
۱ا آدءبون
ُ
ڪال سو کھہ گیا پر پسوع دوه
را 5
و
6ہاینسما کبارن دع تھا آسمان دید
)کش
متا
ہیی
اکر مت که په اتجپر کا جهاژکب |
ا ٠کی
۱میرک
بان
5
اد وت
٠کز
هل نه لگ اسي وقت وه اتير کا
17
۱
7
نو جو
۱ا تم ُیجھکو اسکا جو اب
اسبر میں کجهه نہیں ۳پایا تب |
پا
نفک
e
کی 8
1
تلم +
جواب دبا که ہیں
ایک اتجپر کہ جهاژ کو دیکهکر | -
"۰
کرتا ای
کي یہہ تدرت وبا کے و
۱
۲
.لع کان
اورکون
سی
ہے
سجن
3
یس اےس
تھا لو ام جماعتوں
ہے
سی
ی
درد
یں کبونکه سب لوگ بوحن کو
بب چا نکی ا“
دای ا
سور
۷۳
کرینگ بلکه اکرتماس پہاڑ کو |کو جواب دیش که ہم کو معلوم
هیاب مين |نہیں تب وه انسه کہا کد میں
کونi یبا نیج ادر
و
جویه نم
کت سو
مېن
تم کو مسلپگا *
5
مادگینگ
جت
و
فندرت
سس
لی انان کرتا ون
لیکن تمکو کیا معلوم پونا ہی ایک
۸۳
که
نخان از نایب
شخص کو دو بیت تھی اور ود پہله
بے ک باس آکر کہا که بین تو
[۹
بنایا اور آسکو مالیون که سپرد کرکر
آپ دوس
لک
F$
کو گیا٭ جب
1که روزمیرے انگور کی باغیحب کو میوے کاينگام نزدیک آیا ؤہ این
جاکر کام کر* ود جواب دیا که نؤکروں کو مالیوں کے پاس باخیجه
مین نہیں جاؤنگا رپآخرکو پشیهان که میوے که واسطع بهییجا *
۰۶وک رگپا*
بهر وه دوسرے
دیدح
کے
مالیان آسکی نؤکرون کو پکژکر ایک
وو سي انرحد تا و جواب کو مار اور ایک کو قذل کاہمور
دیا که میں جاؤنگا صاحب پر ایک کو سنگسار کئی* پھرؤہ اور ۹۳
ا نہیں ماگ کا ای دولون مین س
نؤکروں کو اڑل سزےیادہ روانه کیا
کون بفاپرماان ؛جالیا ےواس
اوہ 1۹ری a کک ٭ ۷۳
س کہپکہهلا بیٹا پسوع آنکوکباکه
آخر کو وه صاحب این بیٹی کو
ئا نمےچ کہا چون کہ محصول
هییجا اور کہا که البته میرے بیٹی
وال اورچھنالنینم نیگن دا ماسدب کرک
پر مالپان بت
کین بادشایت سس داخل او
بینه کو دیکهی تآوپس مین کت
کیونکه بوحن راسني کي
لگ که یہي وارث ہی آؤ پم اسکو
* 9 52
راد سی جا
پاس آبا اور تم
۸۳
مارذالبن اور آسنکی مپراث کو
آسکو باور نہیں که لیکن محصول )تھ مین لوین*
لینواله اور چهذاان اف بای کل
پکڑے اور انگور کے باغیب سبابر
اور تمہہ دپکهکر آخر کو پشیمان
نکالکر ماردال* پس جس وقت ۰۴
۳نبین بو که آسکو باور کریں * آس باغیصی کا تخت آوبگا آن
پھر دوسي ایک منال سذوایک
انگ کر تا بازهه باندھا وای
درہپاں گھانا کاب اور ایک
طط
مالیون
ا
کریگا *
2ئ
جواب دئی که البته وه اُن شربرون
کو سنعتی سے مارڈالیگا اور انگوز
کے باغیجہ کو دوس
مالیوں
منی ۲۲باب
سکو
که حوالل کریگا جو ۔ؤسم مآیں
0۵
کہ مثال ی جو اپنے بیثی کی
۴میوے پہنچاریں* پھرپسوع نأسح
شادي گیا *
کبا کبا تمکات مین نبین پژهه ران عم
ہیں که جس پتھر کو بذانه وال
اور اب نوکرون کو ٦7
سای وکا ٹر
وه آك کو رافي نہین بو * ۴
.قبول نہیں کے تھیوی کونے کا سر ہے وه دوسرے
۱
او ات خداوند که طرف 63
۳اور |ماري نمظربن تعجب ایا
اس له مین تمسي کیٹا ون ک خدا
نوکرون کو بھیمبا
که جاؤ اور دعوت دلءگپون کو
کہو که دیگھر میں بدا مغره تیار کیا
ون اورمیرے بئیلان اورفربه جا نوراں
نسسي جايگي
هتيتم
چشا
کيباد
دح ہوے ہین اور سب چیزان
وک
اور دوسري ایک قوم کو آجس
مفجود ہیں شادي کو او« لیکن 0
دغیالک * ار
او
اکریت این کھیت
وه ب پروا پو
جو کوئي که اس پتهر پرگربگا سو کو اور دوسرا اپني سوداگري کوچ
کمپلاجایگا پر جس شعص که اوپر گیا* اور باقی لوگ اسک نؤکروںکو ٦
۰یہہ پتھر پڑیگا اُسکو پیسڈالیگا * کرک ربکسلوکی کرگرهاردٌال* جب ۷
جب
سردار انان اور اھ
آسک یلو کو سن تو معلوم
بادشاه اس ئن کب ختفر بان
و
۰
دو پک
ارت
مغ
تاره
خر کئی که ود پمارت اویر کہتا ایا بهیجکر ان خونیون کو قتل فرمایا
اور اراده کئے که اُسکو پکزلیوبن
ات کا
لیکن عالم یت اع
و
آسکو نبي جانته تھی*
باوبسوان باب
| -تب پسوع آنگ طرف موجہ
اور ا
بادشاه ابت نوکرون کو حکم دیا که
شادي کا سراجام تکار وا ی لیکن
دعوت
دل و ا سو آدمیان
ا ا
۳اکر ناون مین کهني آگا* :کد چا
آسمان کی بادشاہت ایک بادشاه
شر
کو ح لاد ہا ٭
#ر ۸
نالیق
ن
یم کر مناین 1461
شادي کی دعوت دړو* ام طرخ ۰
ا
متي
۴۳
ذؤگران راستون مین جا کر نیک
۹۳اور یبد جو آنکو مك سو جمےع کے
باب
نک بش
نہیں۔ 5رتاکیو€م توآدهیون
کي ظا ري کو نبین دیکهتا* پس ۷ا
اناگ زان امگون نشدائس کاکه ہم کو بول تو کہا هتا که قلصر
لا گیا* بحب پادشاه مچغانون
۱۵
Cam PT
کو دیکهنه ب تسار اندر آیا ون
وان ایک آدمي کوجو شاديکا
۳ا لباس نہیں پہدکر 8تھادیکپا*
اوراس ہے برجم
تو کپونکر شادي کالباس 0
تب پسوع انکی شرارت کودریانٹ
کرگر کہا که ای ریاکارو تم کبون
کب آزماته پین* محصول کا يسا ٩۱
| و دهاز ۹ئ
ایک دیناز
اشک ریکل ای ۴ود ان وی ۰۲
یں
بہذکراندر ایا ود E
* ۳تب بادشاه چک یں ہو پوچبا که صورت اور سکه کسکایی
لے خواب کی که نوک ا ۵۹۱۲
حکم دیا کآهسک ]تہ اور پاؤن
نب ژه آن سے کہا که جوچیزان
بنادهکر لییجاو اور بابر کی اندھارے
قصر که یفںرش کاووں جوا
مین الو که وی رونا ادوازنشان
۳چابنا کا کدونکه اکٹ ہے
پیت انا
۵
ر
۱
فبول
11ء۶
لے
دی
:
کی ہیں دا ۳ده
ESE
خایاں ہیں ہو ای رر
سو
۱
اور آسي روز ۳۲
تهرژ * تب فروسیان جاکر اپ
بھی کنه اٹ دادوقیان جوقياست
مصلحهف کل کف پم کسیرمتورت
۷باور نہین کرت آسکه پاس آکر
د یوک باتوں سن E پھندے سوال کک که ای آستان مونیل ۴۲
ک
ی
ر
ک
ب
ر
و
ا
*
ا
ن
ل
ا
ذ
و
٦
حکم دیا پی که جس وقت کولی
ار
بو کے ۳نهه ا
نزدیک
بھپیجکر مور ای کے ای !ا۱ستاه ام
مرد ہے اولاد 'سرگیا نو اکا بھائی
آسكيي جوروکو نکامکرنا اس لئ ک
جاننی که تو ساچا ہي اور راستی اپٹے بھائیکہواسظم نسل جاري کرے٭ ۵۲
ہے دا یهد نا باونکی کا
.
ء مارے مین سات بھائی تھ اور
منی ۳
۷
باب
" پلا ایک جورو کرکر مرگیا اوورلد مو این کی ری نیت یٹ
نہیں اtF سیب
اکن ت3
اور ٢٠
جا آپس مین جمع ہوے*
۹اشن بھائی ؟و پدجی* اور اسی
کی ہی سوال
تھا اسکی je بش
کیا* که ای آسناد شرع مین بڑا ٩۲
ر2
ص۶
120
۸۳ود عورت نمی مرگئے
ی
ك
روز
۳29و
1۳
ا
رم
ساتوں
ارویکی
9
ہیں
کبونکه
کسکی
و
و
سب
گئے تھے *
E
کہا که اس خداوند کو جو
تر
خدا
تمکذذاابب ککی | که پہلا اورسب سے بڑاحکم یہ پی* ۱۲
آنکو جواب دبا که
کیو ادا تاکن قورفت کٹرون
پا
۰ممججھکر گراه پوت ہیں * کپونکه
قیاست میں لوگ نه بیاه کرنه
کیا ام
ور دوسرا اسکم برابر ہی که تو آینی
۱
بسا ہی کو این
رکه *
کتابانات مان
وت جس
ب > | جمع
اهت
ثردون کی ال
پ
باب مین جو خدا تم 7
۲۳
نہیں بژه من
که میں اہیںم
سریکا ل وسہتا
که ھا م شرع
آسیان پرخدا کی فرشتون یکا ند
با رنه لین
یرت ۱ردح ام
دل
اور نبیوں کے م ٣
د
علاقہ ۱رکهنی.
O
تھی یسوع انس بوچها* که ۲۴
مسی که باب سین چهارا کبا کان
ای وہ کسکا ہیا 4و بولید اد
6خدا اور لای کا خدا اور | 6بیتا بی* تب آن س کپاپس ۳۴
پعتوب کا خدا اون اتی
ھا |کا پٹڈاونڈ مین دون ۴۴
۲"0رتافد
جماعنان 7کرت
۴تعلیم سے
جس
فروسیان
داؤدروح
ا کیونگر کیداوند
122
ی ا
کہود دادوقیون
۱کو کہا که جب تاک میں
ثیس
2
دشمنون کو تیرے پاؤن تل
چوکي
۹گرون میرب
سید ھی بانهه
۸
مني
|oطرف بزرم *
E
ا بیتا ی
بپس اگر داؤں اک
اور كوي شخص اسکو
ایک بات کا جواب نہیں دے
کک
انرق کر بح کرت اکن
کی تو و کس طرح اسکا
کا
ار
دن سی
کسی کو ۳
باب
ضیافتوں میں بالانشيني اور عبادت
خانوی مین جال بزرگي کي ۱
اور خلق کي ۷
بازازون میں سلام*
زبان سم ربيربي کہلانہ چات یں* ۸
سی کچھه پوچهتب کي جرات نہیں یکن تم اپنه تین اوگون سب ربي
کبلانی مشا دی کیونکه ا
داي
)ادي
ایک ی یع مس اور تم سب
ایس
۱
و
وشت
وی
سجن
بهانیان بیس
*
اور زج
1ے جما ع
یئ ی ان باب ایک
اور جتاں
۹
تی
یل ل ؟
پر
۲تی بپن* اسلنه جو کچهه ,و
وت تین حفظ ؟رع نی سو
ری
سی مامان پر ای * اور نہ تماینی وا
نین ادي کہلاؤ کبونکه چهارا )ادي
شدعص
|ایک اي بعد مسے* بلک و
سے
سے
بر و
جو
نعل5و
E سك ۳کیونکه
کے ی
۰
7
عهار -
رن
دیسا
یبن
ای سو مار ۱خادم اڈرگا٭
رت
۱
اور
کاڈجم
جو کوئی که اپنه تین بلند کریگا
وب باري بوجهه
ج
ن
ک
ن
ه
|
ا
ن
ا
د
ش
و
ا
ر
و
ب
ا
گ
ی
ا
ج
و
)
ا
ت
س
پ
اور جو کوئی کہ
پی باندهتی اور لوگون کے کاندهون
پدرهرتی ہیں کرک کن ابی ایک
اپدے:رد7J
وس
سا
امن ی
پوجایگا* لیکن ۳رباکار فقیہو اور |٣
)۲نگلی لگاکر1نکو نہیں الانجات
Eyآسمان کي باد شاېت
اور اپد سب کاءون کو اوگون
کٰ دیکهده که
کی دروا زے
تعوبدون کو بڑے بناتی اوپرنلباس | ؟
TY
عامکت کیہ
کو
مني 5ا
اور نه داخل بونتارون کو آس
ایب
۹ھ
۳
اکنا قسم کهاو تو
کي 59آس
خ ۴میں جانی دینی ہیں*٭ ای رہاکار فرضدار ی *
2
فقیہو اور فروسډو حیف تھھارے
کونسا بزرگ پاش
سک
2
۶
بر باي ۳۲فرباین کي
۰
حال بر کیونکه 3بیوه عورتون که جک جو قربانی کوپاکي دیتی بی* ۰۲
گهرون
کی
نگلت اق
اور بیان
قربانکي جگ کي
سب
از کو طول کرته ین اسواسطی تم
ڈسم کھاتا ی سو آسکي اورلع تس
پوس
فقیہو اور فروسبو تمپر واویلا ی
رین کی 3کمچ کهاتا بی
کوئی
اور ٭ و
که یکل کےي قسم
کېونگه تمکسي شخص کو اپني کیلمیں كت ايور جو اس مین
طریق مین لے ان که واس طے دریا
ہنا ی أسکي بهي قسم کھاتا ای ۳۰ 9
اور جو فی که اسان
ب
اورخشکی کاسف رکرتی ؛ہیںجاور
کقيسم
و 70 ۱تو این سے دونا جہذمکا
ای اندهی
1فرزند کن کن بداتھ ن
راه بنانارو ارس یا سا ا
رای د
۹واسطی که
کوئ 2يے
کین
که
اگر
کل ؟يیىی قسم کھاوے تو
ور
لسن ی باونی کی قسم کھا تا ی* ۳۲
ای ریاکار فقیہو اور فروسیو حف
هار جال پرکبونکه تمپودیذ
اور سونف اور زره كي بهاجيکا
سای نہیں پر جو کوئی کل کے دسوان حص پهیزتی ہیں اور شرع
سونی کي قسسم کهاو ے تو قرضدار
وا
جا لو ااونردھلو کونسا
آبزرگ ہی سونا با یکل جو سو
۰ ۸پاکی دینا _بی* اور هر نمکہتت
1و 0دوي قربان 2چک
۷قسم کهاو -تو 19ثضایبقۂ
اک
ائے
5بهاري حکمان بعدے انصاف اور
رت
ن
ج
اور اا
ین [نکو
کو تم,چهوژ ده
تمالا
تھا 132
انکو
ترف نبیی کرنا تها* ا سای
راہ بتائمارو تم مجهر چهانته اور
اونت کو نگلتہ بین*
ای رباکار ۵۲
و
اس فرباي
یل
فقو اور فروسیو تم پر واویلا ې
4
معنی ۳باب
۰
نمیشن :که
رک ہیا
ی باپروار بپاله اور :
ناف
کرنی
باپ
اور اندرءار
دادوں
زبردستی اور بدپرپيزي سے هرت
بو > ین* ای اندھاع فروسی نل
كسا ےپنگی*٭
پیاله اور رکابی
2
اندر سی
تب باہروار بھی صاف پووینگ
ای رپاکار فقیہو اور فروسیو افسوس
رن
ك
2
قددرون
مثال
ان
ن73رم دور71خ
ک دیکھومیں نبیوں ۴۳
کش ای
نس
کر
0طرح
۰
چ
ماریدگی اور شہر بشہر بهراکر ابذا
رگ
اسلئی کہ نیک آدمیون ۵۳
۹۳
دپویدگ
وسی رجہ
دمم
اور داناژن اور فقیہون کو تھھارے
نزدیک بھییجتا پون اور تمآن مین
:
وه
که کان
لا
چو
اوپر خوشعا ہین لیکن 1رد ون
ہیں
ماپ
ور کرروکت سددولیهو اور سانپوں
2
صاف 1۳
ك
کو
کا خون جو زمین پر بیثاگیا ی
ابیل راست باز کہ خون سے لیکر
۳3
0 E OSا 9ئ
و فا یر
ج۳ناون نہ
کر اور گداد سی
ہین
9
هرب
ات
را
ی
1س
ای رباکار فقیہو ااوور فروسسیو اه
دو لیم ا
۲
د
اس
سے یراتا
-سح
4
۳1
و
جن
E
یرم
وی کک
نبیوں که تربتوں کو بناتی اورنیکون
4 ٢
قبروں کو سذوارتے*
اورکته ہین
تم سسی
اتکی
کبتا اون
ا
اس
دک
عصر
با
لوگوزن و
ای پررشالم بروشالم جو ۷۳
نبیوں کو قثل کر اور جو تیر ے
من
ےئ
ر بدی تو انت سانعه نبیوں کی
ا
2
ر
°
درب .ای میں کتیبار چا ون که
بس تم آپ شاد ہیں کہ تم نبیون
Alyخونیوں کے فرزندآن ہیں* احها
7:
تیرے
م
ہ
بھوں کو جیسا
اب چون
و
۰
یا
کو پنکهون مین جمع
ہے
مین ۳۴باب
۳
"کر ہی وسا جمع کروںلیکن تو
۸راضی نین ہوئی٭ دیکهو تھھارے تک زگ لک کی امت نام نب ۲
بت جوا کر وازانچھوڑا جاتا
ہین سے آوبنگ اور کسینگ
1ی* کبونک مین تمسم کہٹا ون کہ که میں مسج ون اور بہت عالم
اب
یز
خئیو
کودشادینگ* اورتملڑا
بںرکه
ان ٩
۴قڈوتسنینا کابنگ که اور جنگون ک افواه سذینگ خبردار .
مبازک
اف و
شحعص
جچو خحداوند
أ
ابتلک نہیں*
چوبیسوان باب
1
۳
2
۰
تب پسوع پیکل سے بہر
نگلگر جاتا تھا که آسکه شاگردان
که قوم 8رقم ۷
7بادشاہت اوپربادشایت أٹھیگی
اور بعضم جگھوں میں قحطان اور
وبائیان .اور زمین که زار 8
ی جام حادله تصیبتوں ۸
فک
کیشروع ہیں
0و فتاه ریم [2
تی کو تصقان مین دالینگ اور
حرو 8کو ۵بکهنی جن
مین
تمدمیع
چ بولتا ون که ینان پتھرک اوپر
پتھر نہیں چھوڑا جایکامگر سب
ت 32گرائیجاپنگ*
اور جس
وت
وہ
زثتوں که پہاڑ پر بها تھا ان
شاگردآن ,EE باس لک خاوت
8.
کامان
تیب
کن
یک
تذل کرینگ آورمپرنه نام کیسیب
7م سن دشمني رکهینگی* وا
سب قوبان ن
اور
ا
يوك
ٹھوکر کهاینگ
پکڑا دیگا
اور ایک
اوز یک ل وس زجب
6 Matthew.
مسین
و
و
وم
۵میں
گراہ کا کیک جج اور گناه زیادہ ۳
72
۴کیاہوگی *
دوسر
ے
4
ر
اور نشافي
آنهکی اور نیا ات او کي
تب "پسوع
مین
رت
لوکټ
جواب
میں
)ونم سیب بېتون کي مجبمت سرد
۳
۳
متی
۴۴باب
* لیکن جو آخر تک
ی شوش
يك
5
مه اتبلکت .اکا بنانند کف
9نه وپ اور نيوريگي * او آرگر ۲۲
1یىی
بادشا ت کيیام تومون ۵)0نہیں
کے کے واسط ساري ونیا مین
لیکن فا کیخاطر
رنسرفنان کوتاد کلمخاینگ* آس۱۳۲
٥سنالي چانيگيتب انشا آویگی* وت اگرکوئی تم سکیپی کہ دیکهو
سواسط جب :تماس وزان ؟رنه کي مس اس جائه با آسجانمین
2رایت کو جس کی خبردانیال
ي دبا ار باک مکان مین کشت
سح جھولی مسیعانی اور نییان ظا ر
رن دیکھینگ تو جو کودي پڙه
بووبنگ اور ایس بڑے تمعیجزے اور
٦سو سمیجھنا* دن وت
وب
جو
پہودیہ میں ریات ادن سو پہاژوں
برگزیدوکوگراه کربنگ* خبردارمیں ۵۲
۷مین بهاکنا* اور جو كوي کوٹ پر
اود ے تو انی کهر که اندزسی کی
لیگ تمکو کی
که 8پنکھو و
۸حیز نکالنی ؟ے واسط نیحی نہ اترنا*
اور جو كوئي کیت مین رې نو
اپنا لباس لینه کے واسط پلئکر نه
کرو
تو باو 2ہہیا
کہ حیسا
شلک
٩آنا* اوارفسوس آنک احوال ظز
جلي مشرق ہے چلک کمرغرب
ریں
جو آس زمان مین پیٹ س ہ
٥اور جو دودهه پلاویں* اور تمدعا
تلک روشن کرف ی وشا ابن آدم
1 6
پوویگا 8
S٤&K جہا ا
کین
۷
۸۰۲
مانگو که تههارا بھاگنا نه تھنڈ کال شردار ہی وگادنهه جمع ووبنگ* ۹۰
اور کا مسا
۱۲اووے * کیونکه
کب دن مین
وت
بژي
مصییت اووبگي جو دنیاکی ابتدا
اور آن دنون کی سښتي که بعد
انلیفؤر سور اندهارا پوجایگا اور
حاند
ای
روشنائی
۹
دیگا اور
٣
متي ۳۲باب
©
همم
ديع کریدگی
سم
اورا سار
۳ک مضبوطیان تهرتهراینگ *
اسان که فزشت بهی .نہیں چا نت
۳3
اور
^
۸
:
اس وقت !بن آدم کی نشا ظہر
آوویگی
تب
اور جہان :ں
ماتمکرینگ اور ابن 7
2
اوک
2
5
آن
1
تن
دلون
صم سے
طوفان
کا
کا
بژي قدرت اور داد ہی سی ]نا و
٢ذیکهینگ* اورابن فرشئون کیتین
" بانک کی بڑے آواز ک ساتهه بهیجیگا
شادي
دل حانی
میں
0
اس
۲۳اى
سر ے
سی آس سرت
مقبولوں کو جمع
کربنگ *
دمن اس
4
اور وے چارون کدن سے آسمان کے اور بے خبر
تک
روز
%
تاک
تھی س
کہ
طوفان آکر آنکو ذوبا دیا وسا !بن
آدم کی اک مین بھی ہوگا #
انت ۰۴
پس اجر رکه جهاژ س منال نیو
وت دشونعص کهیت میں رین
که جب اس ۵لیان نرم پوویں اور
نایک و جایگا سار سوا
بن نکلین تو " جانتے ہین که
جایگا* اور دو عورنان چکي پیسته 1
E
Eکیدزن یہ * نا ی حرط ربینگ که ایک سپايجايگي 5
س
دوسري ٣چ جایگی* اس لت پوشیار ۲۳۴
من
تو پہچانو 5و۳۷
راو _ سی کا ید کس گهتي
0
۴پر پی* مین تمسے س کبتا پون
که به سب
۵۳
ب
ا تل
ان رود
اس
آوبگا تتمکو خبر نی * ایککی
بات کو
دریافت کرو که آگرگهرکه
تا بسن کات نه جایگي* آممان خاوند کو خبر وی که چور کس
اور زمین ثلیجاپنگے لیکن میرے
1۳
ان یی ٹلینگ ۷نیشن
اس
۱دی گهر
کی
ی
دالضی
دن اوراس گهنیی کو فقط مر
1
باب
یئ سوائی
کوئی
ی
نہیں
۲۳
ون
۱
کر
منی ٥باب
ہین اس گھڑيی این دم
٥آویگاهٍ بس وه وفادار اور لمن
9ممتگارکوں اکا جس
کو اک
صاحب ۱پنےگھرا نے در نر کیا ای 1
ریک ۷جو اپنہ چراغون کو ]تھہ ۲
ول کےاستقبال چلیں* ۲
دکر
میں لی
اور ان سین پان عقلمندان اور
پاچ نادان تھے اور و جو نادان
۹وقت پر نکوکھ ناا کھلاوے* تتبارک تھی چراغان لیکر تیل اپنے .سانهه
ایا وُہ خدممتگار جب اکا
صاحب
۷
ا
ا
کام مین
نہیں لیگنٰ* برد د
جو عقلمند 2
تھی کنورپون مین ابیت چراغون که
ساتهه تیل لیگئ* ادوورلها دپري ه
مشغولدیکھی* مین ی سے سے بولتا
وو که یا کو انیینام اسباب
کرنےکیرسیتب,و
سب اونگهت وج
سوگئہ* اورآدهی رات کو شوراٹھاک ٦
۸پشرتار کریگا* لیکن اگروه نؤکر
شریر پوکر ابت دل مین که که
میرا صاحب 1
3ات *#
مین ديري کرتا
آور ادن ام خد مت گارون
که مارنا اور شراییزی که ساتهی کفانا
و ینا شروع کر ےک تر
خدمتگار
کا خاوند اس روز که ود راه نہیں
دیکھتا اور ائسی گهژي کہ وہ بیخبر
اہ را پی پہنچیگا* اور اسکو 73
دولها آتاہی اسکن امتقبال دوئو* ۷۱
بویا شب کزالا 6
چراغون کو آراسته کنه* اور و ۸
نادان 5عقلمندون سے بو کہ اپٹے
تیل میں سے م کو بھی دیوکه
پھارے چراغان ُجھ گئہ ہیں * ٩
پوو
عقلمندان ۵کو جواب
دئے که نہیں شاید که بمار اور
تکزرت کرکر ایک حصه رباکاروں که تھھارے واسطع بسر نہین آویگا تم
Eکک نک رکه زوین ون از بیجنیارون که پاس جاکراویانسطی
مول لینا بہتر ہی * سو جب ٭ا
۰
۰
| ۰اس اوثت:انجاںی کی بادشل ہے
و مول لیے گئی إتنمین دوھا
٦ ہنا اور و
جو تار تھی
کراگهشھادريمین داخل
دس باکر چھوکریوں که مثال |اسکه په
شي
۳۵
0او آوردروازه بند پوا* بعدهدوس
گتوار بان اک
باب
ای دون
۲
پس وہ جو باچ توڑے پایاتھا سو
آگہ آکر اور پاچ توڑے لاکرکہا ک
کک ا تر
٢ا ارے واسطی کهول * تب ژه جواب آی کا
دیا که میں سے کہتا ہوں که تمکو کول کیا
و اتا اون ال وشیار
"٦
رو کبونکه کونسی دن اور کونسي
کھڑی ابن آدم آوپگا سو تم خبر
۴نہیں رکھتے۔ ہیں *
ہیں کے
سوائی پاچ توڑے اور بھی کایاہوں*
تاو
لت فک
ند ای
1
سے
ای
وفادار نوکر تیرے اودر
کہ وہ ایک
آفربن که تھوڑے چیزون مین تو
اد ہی 1منال بای جو سفرکا [راده
بہت جیرون
دیانتدار او مین
85ک نوکرون کو فلاا اور :اپنا بر تجی شنمنار کرونگا تو ابذیخاوند
۵
سے
ایک از
و نگ ا
کی خوشی مین داخل بو
هر
0
پا توڑے او
دروس کو دو اور وه جو دو توڑے پایا نها سو بھی
تی
سرے کو ایک توڑا رابک
72با
بای تھا تد تو یی
ش
ع
ص
ک
و
آ
س
ک
ي
م
ت
ا
د
ی
7دیکر آپ فالفور سفرکو گپا* بس نک سوائه دوسرے دو توڑے.بھی
دو توڑے حوال کیا تھا دیکھمیں
ود جو پاچ ا
بايا تھا بی حاکر
ایا ون
لب آسکا صاحباس
Eبیپار کیا اور پھر باچ توڑے مه کبا که ای نیک وفادار نوکر
۷
سے
۸
جھے
بیدا کپا*
اور E طرح وه دو
توڑےوالا بھی اور دو توڑے بابا*
ایکی وه شنعس جو ایک توڑا پایا
تھا سو
جاکر زمیں
گھودکر اپنے
۹خاوند 5مال کوگائد با
ات
روز که بعد آن نؤکرون کا صاحب
تیرے اوبرافربن تو هرن چیزون
میں
مدبست
ل پانمتدار
EOحد):S
ہو مہلہں جهکو
مبشحاہپالد یادرونجاور ہوےیا
اپنه خاوند کي خوشي مین داخل
و
ننس و جوایت
arا
کہا کہ
ای
ٹوڑا باياتما 7
خداوند
مج
جیی جاننا تھا کہ توسعت ادمی
*6
27
1
۰۰
مس
اور
باب
۳۵
شب این دید بے کے عخس ER
جہاں تو نہیں بویا ای
71تو کاثنا ہی اور جس جائے
دوم گا
کریگا انایک
۱
ایک
ہر نو نہیں چھنکا و لن تو جع
کے
اسلن سین بن
کرتا یی
€رون
توڑےکوزمیں مین جبها رکها اد تیرا
:
حاضر ہی
مال
پا
اور
کری تہ حا نتا تھا که جبان
پانوڈ
2
مین
جواب
, 7اون
نہیں
27
ازایت
ے
کو لوسر
سن
نب اسکا خاوند
سست
د یاک ۱ی
7
وس و ا
ین
E5
بددات
وناز کاثتا إت
۰
باد شاه ابیت ۳۳
نت
طرف کھڑا کا
اور
a
۱
باب کے چا
مرت
ېدد لوگو [دهر
جمع کرتا ون * پس میرا مال
صرافون 5باس رکھنا که
3
۸
میں
| کر ارتابسا
7زا تھا3
ازمتھا
.
سوں ےت
[دبواهطے +۶توا اس
ککی ایا دنه ور سین لیوو
ہے
|
سجن 2
کیو€
تھا تممجهی
۲
کم نا
و۶
جوم
لپکر سک باس دس بت
پانی پلائ اور ہیں
چو
رکھتا
اکا
اسکو
دیا جا یک
کے
وہ زہادئيی پاہگا پر جسکہ پا
نی
و
۰
بح
جو
کک
2
0
سم
میجسهی
7
اور مون
۰+
مپڑے
۰
۶
یداه
ننگا تھا ٦آ
اور من
بهار نها نم تیجهی دیکهنی ائه اور
و
کو
مه پهرلیاجایگا* اور تم ن
سرت
بہارکسی
۱۳رونا اورداننان تاا رکاش جب
ابی آدم اپته چلال سے تام پاک
مسر
7
جه
۰۰
نا
اسنا دزم«
رک وت
تھا نم
ن کمتیر |بت اکر € 3راو یک
ددو ی
درش
سجن
ید سجن
ات وك
آدمیان
اس
تھا تم مہھرے نرد SK
وت
امہ دو جوابے
وے
رااس
تا ۷۳
دبنگ 20 5
خداوند ام کب ھی بهوکها دیکهی
اور کهلانی پا پپاسا اور پلائ ٭
اور ۸
پت
A-0
باب
۹
ي
۷
°
کب کین
نا یا
برد سی د یکھی اور آسرا
اور کب
5زرگا اور پہدائی٭
٭کھر
کح
4-2یر
بر
هار
اور
نزدیک
ید
ہیں
دپکهکر
نس
باد شاه
آ٭
ات کک ا
کہیگا که میرن نم
نہیں
5
2
کر
کے *
۵4
کہ
ای سو ایک کو کدی سو مس
۴کی
کے *
نس
دع
کھتنا باون
0
ان بحٹھولوں
و
سی
مج
:
کو :کي کحهه
کدی *
کس
۳
أولے
2
زی آور ہے
مہاق ؛ 1
نازابتسار ۳
N
NE
لین
داوین طرفوالون
و ۵انكو جواب
3 9
ما 2
قفا سے بولٹا اون ی جو کون ٤
ان میرے بھا لیون میں سے چهونا
دس
6
تپ ۳اح 7۷ @Ke
2
جهبیسوان باب
کو
۳
۸
روا انسا وا
زی
KS
یب
اسد ۱
1و میرے سامهنی
کہیگا که ای 31ن
5
2:
گج
کے
سی ام یشکی اکن انگار ہیں جو
ار اہ رشتوں کہ واس
تیار کيگئي ای جاؤ*٭ کبونکۂ
که
نم
دود
2
مین بهوکها تھا تممیج کھانا نہیں
حانتی
نی
کہ
ان
دو روز 5
عد.د او و تک
و
2
:
کے واسطی پکڑا حا رگا 3دس
8
کان
E:نہیں پلائے* اور میں بردیسی تھا
او2
7
اورفقیہان
ور ۳
سردار ٣
e
کر
اور رم کی بزرگان
دار کیان 43دروانتا یم
نام سرد
و
تم شیج eآسرا نہیں دئی اور مین
۶۴
مین
جم
اور e
ع۰
سے پکژکر مارڈالیں
E N
۴
لیکن آپس :
میرے پاس نہیں ال ے*ت٭بوت
9
۰ے
جي
جواب
دیشک
کہ ای
E
۹
7
خداوند ام کب جیی بهوکها با
۰
۰
سس
وےت
اا
بیتعینا
میں
2
کوژهی
فیّدي دبکهه اور تپري خدست
شصعون
کهر میں
ایک عذورت بهاري ڈت
تھا #
6عطر
V
۸
متي
1۳
مرسر کی ذبي میں 520باس
ا
۸
وت
اور جس
BRE
ا پر ڈالی *
و
بٹھا
تھا
باب
کت
کان جاک کا
اس کو مهار حواك کرون تو
بج پا
رکم کرآزرده وکر
شاگردارن .ہہ ل
کب که یه خرچ عفن کاپیکو کیا
گ۹یا* که یہہ عطر بہت قت کو
تیس روبی پر شرط ککے* اوراُسی 1۱
وشت
اس
سے
کی
ود قابو ڈھونڈتاتھا
شک
حوالی
کن
*
کہ
اور ۷۱
با جاکر ا
سکا پیسا مفلسون کو به خمپري روثی کی عید کی پہے
۰دیا جاتا تھا * ٹیر سوم رود روز پسوع که شاگردان آکر فیسنی
جانگر انس کپ که تم(سعورت پوچهه که تو کہان چاتا ې که
رن آرسےے لات بک و پم فسے کی عید که حلوان کو
| میس
اویر نیک کم کی آ و
تاپ تم کهانی کے واسط تیار کریں* ۸۱
کرای سی امیش میا رھ کہا که تمشبرمبی جاک فلنه
سا نهه بیس لیکن ہیں هار -شم که کف تاد و
اور که میرا وت
٢ساتھه بهیشه نہیں پونگا *
یہہ عؤرت جو اس عطر کو میرے
51
بدن پدرالي ہی میرے دفن
۳واسطے کی ای“
مین تم بے چ
دم
نزدیک ہوا میں
این شاگردون کی سانهه تیرے باس
رم کي عید کرونگا٭ ادها شاگردان ۹
جسا پسوع آنکو فرماپا تھا ویسا
کہتا ون که عام جہان مین پر جالاکر عید کا سراجام تیار کل* ۰۲
ایک جگبه که اس اجیل کاآوازه جب شام وي
دپاجایگا وان هه کام بهي جو
وج
اك ب
شاگردون که ساتھہ بجئایٹھا* اور ۱۲
کا
پادگارهی سب a
:سے ہولتا بو که ایک
س
۴که واسط بیان کیا جا ماگ تب 0
۶9
ا
بار ہیں
دسح
ایک
کن کا
پکڑا دیگا* رر شا ۲۲
جح پیت کین او اور برایک
منی
1
11
باب
اس سے یکو لگا که" ای خنداوند
زلک جو ایدی باپب کی باد شا ہت
کہا وه مین ہوں* ژد جواب دیا
که وت ۴مت
۳۳تھے ڈالتا
یس ایک گنت
سا نهک رکابی ہیں
اک داي
تیا کي گاکر
زؤتون که پاک طرف روانه ہوا٭ "۳
یھی بکزادپگا*
وِ
ف
اس وتا
بن آدم جیسا ان حق مین
7
پسوع انسی کہا کک تم
لک پې جاتا پی لیکن افسوس سب میرے سبب آے کي رات
ان شص
و هانگ کوک ا
بر ہی چسکی عرفت
اہ آدم حواله کیا جاتا ہی اس
4
مہیرں
جروا
۰
تا
Eلتر تھا که وہ بیدا
۰74,
کو مارونگا
رک
بے
اور کل
ك
ZE
برآگنده وو پنگی٭ لیکن!بت ۲٣
۹
1
۰
بر ۱دهد
سین
کے بعد
سح بے
۹۱
نم سی
ے
دیلیارا پہودا جواب دیا که ای
گلیل کو جاؤنگا* ننس بطھر اف
۶
شرشد کہا وه میں ہون وہ بولا که جواب دیکر کہا که اگرچه تیرے
۳1توکبای* اور جس وت و
۱که نے تھی او ہب رولی
ااب
کبهي
من
باون٭
کو
تهوکر نبیر
FP
°
سو ع اس
ھاو که ب
کدویکر کہا"که لیو اکور
سیرا بدن ہی*
و
BA
کرکر
۹
بولا
2پیالہ آٹالیا
ہر ۲
انکر دیک رت
ےم
ده
کی
سم
٤2
۰
تانکت اہی کا اکے ت یں مترویه
سی کہا ۳
میامی رگا ان
که نم
که تو
سب اس سے پیو* که په میرا
لہونوے قرارنامی کاہی جو بہتون
ود
تسین کا SK میس
اج کي رات
چ
.
۰۰
دو بھی
۰
۰
م2 5
۰
نہہں
2۸.
کرونگا اور
o
گکنهاہون کی خشش که لئے بہایا |
جاٹا پی* لیکن مین تمسے کہا سیت وقت
A
2
مام شا ردان #ي اسي طرح ہن* 1
۲۹
دون که بعد اسسکی اس انگور که
شب کو نہیں پیونکا اس روز
جگہہ میں
بی
11
پسوع انک سانهایک
جو
جیسهن
آکر شاگردون د
کہلانی
کہا کہ سجن
Ve
۲1باب
لی
اورے * نس پرژه اکر ان کو ۳۳
۰۰
۷بیُٹھو* اور بطهر اور زبدي کهدونون
از
۵
سو دم او سے
وی
<
1
ك بکھا کبونکہ
نک
آنکهان تاہید مه بھر ه کو لا
2 ۶
زا
ووت
و
وع
ا
کہا کہ
بس آنکو چھؤڑکر پھرگیا اور اسي
4
»را
جان
مولت الع مسریکا نہاپیٹ دردمند
ل2
بای تم پان
باون می تپسرت بار نا جات کیا* ۵۳
پھر اپنه شاگردون که پاس ارات
ہےر نت کت دهد
سے کہا که اب سوت رو اور ارام
اور اپ نهوژی دور
ہاوکه دویگکهژي نزدیک پہنچی
*
آگه ب#هکر اوندهی ڈنیل گرا اور دعا
۳نگا کہ اي پر ۳
اور ابن آدم بدکارون که )تھ فی
باب اگ e 1
حوالہۂ
گیا
جا تا
8یں
ا
تو یہہ پیالہ تجهه سے بهیرا جاو
7
لیکن نه اتسا که میں جا ا وت
جو هُمبھے پکڑداینا ہی نزدیک
۰
2
شا گردون
۳۳
51
دی
باس
1
۰
۱کر ۱نکو ee 2
FT
+339
آیا ی * اور چس
:وه ہے ۷۲
باتان کہتا تھا یہودا جوا
ن بارة
ہیں ایک تھا ایک بڑيی جماعت
ی نهد حاکنی
ددر یا ر کون
۱کت گھذٹا رات
۱۴نہیں ره سک* وشیار ہو اور دعا
سدح
7که رم آزعا پیش
و
؟ده روح
چم پې
زاز
من
رعدت
لین
۹
لیکن
کر
۳۳
تلواران اور لاٹھیاں
/نهک میس ی
12آرا٭
اور 1
70ےج لن سا تھ
کن دید )را ا ۸۴
کو بے نشانی با پا که مین
ی
e,
جاکر دعا کیا د“
کت بخ
اور دم
ای
بر
باب
جس کو بوسه دیون وېي ہی تم
ا کے ٥ ضبوطایکڑلیو*
1سک
سی پھیراجاوے درب مر
۲
همع
)۰.
کے
رج
مہرب
۰
کےکر
۸
خوش
ےہ
دی
ہو
۹۹۳
توافق
eنزد یک
مرش“
اور اسی وقت
2
لک کہا کہ سلام و
اور اس
کو اوس
دیا * رت
مکل ۴اتہر
تنب سنوع رق سب کہا کنه ان
۷
و حاصل 2نی کم واسطی له سب
میان تو کس واسطه آپا اتن میں رو تب و عام شاگرداق:اشکو -
وب لوگ آکریسوع پرانهه ذالکر چھوڑکر بھاگ گئے* اور و جو:۷
اہ ریکڑلئے * که دیکهو ایک اق مین
سے جو پسوع که سانهه تھے )تھ
لذبا کرکر اپنی تلوار کهینجا اور
سردار کان کے خادم بر اکر اسکا
ک٥ بت
س
یں مک پان نا کرتات
کین قبانا که پاس خبان نقیان
اورقوؤم که بزرگان جج وب مه
آلئہن* اور پطھر دورس پیحی اسک ۸۰
سردار کان که دیواشخانه تک آپا
کہا ک اپنی تلوار پھرمیان کراسل ک
اور داخل وکر آخر کہا وتا ای
٦تناد ادا هار
۳یپ
۳چاپنگ*٭ کہا تو سچهنا ہی ک میں بینها* پس سردارکہذان اور قوم ۱۰
امین دم ۱بدی باپ سے التیبا نہیں ک بزرگاناورجام و 0پسوع
اتکسرک نو|دورو
E
7 0هرابک ٠ہنوجوف .کو ققل کرنی که واسط جھوٹھ یگواہی
۴مغ زیاده مپر باس حاضرکریگا*٭
7
دااں
بہت جموله ش
آئے لیکن
لیکن اس صورت مین جوکتاب
مین لکھاگیا ہی که یوں ونا ضرور کچھ حاصل نين ہوا آخري کودو
٥ی سو کس طرح کمال پوویگا* اور چھوٹھے .شاہد آکر کبی* کہ یہے ۱1
اس وقت یسوع اس جماعت
شنعص
سے کہا کہا تمتلواران اور لاٹھیان
بیتذالکر هر تیں روز میں بنانی
انهه مین لیکر تجهه چورک مانند
بولا که میں پیُکل کو
کي قدرت کت و
پکژن نک یں مین روز )یکل ا بای جو
رتا یا وا ظا درمیان
تب سردار ۳٩
سے
جواب نہیں دیتا ی به کباگوليي .
2بینهنانها اور تمشیجھە کو نہیں تجههپردیته ہیں* پر بسوع چپ ۳٩
یت گار اکسی کا که مد
٦پکڑے* لیکن نبپوں صن لھا ہوا
5
۷۲باب
تي
۷۲
تی
کہا کہٹي ی * پھر جب وه ۱۷
کا
باون اگر تو سے
کا بیٹا ی
دیوڑھی پر بار آیا دوسري ایک
آسکو دپکهکر وان ته سو لوگون من
کک کیا نر ناد ی اا شین
سے کہا ہوں کہ بعد اسک تماین
اد سانهه نها * تب وه قسم ۲۷
آدم کو قدرت که سیدهی 5
کا ها وناز گیگ نی ون
طرف بلیتها بوا اور آسمارن کهباداون
آدمي کو نہیں جانتا بو * اور ۳۷
ا پآرتا ہوا دیکهینگ* تب سردار
کبي ک 8وین شبهص ذناصر:ي یسوع
ایک حظ کے بعد وین جو لوگ
کت تھے سو بط رای ویک اکر
هبه کفر که باتان کیا ہی پهر هکو
ی
4
کت که
دی
اش
0ت
ایک
شلکے تو بھی ۳مین
بی
کرہو نکه
تدري
زبان
رت ری ظا کر پی سوآس ۴۷
وقت وه ابنی بر لعنست کرنا آوز
۷۹
$
جواب ل دی
که و ایی فدل 42کی
تسم کھانا شروع کیا که مین اس
و
و
۳
شنعص کو نہیں جانفا ,ون که
۳
مار
اور اسکو گھوسی
اور ۵دوسرے
ابکایک شرع بانگ دی
۵۷.
۸لگ طانچه مارکر کہم* که پهکو بطهر کو پسوع کی بات جو کہاتھا
نيوت
٩کون
سے
خبر
د ے
تو مسج
کہ
سے مارا بی * اس وت
که مرخ بانگ رت 000
تمه تین بار انکار کریگا باد آئی
اور وه بابر جاکر زارزار رون گا*
در و
بسا
گ
سامهله
و
انکار کر
جب صے ہوي جام سردار |
کاپذاناور تم کے بزرگان بسوع کو
بت ۷۲باب
۲کل کرت :که الک مضل کین ۴
ا وبا تعکر لگئے اور نطیون
۳پیلاط حاکم که حوال که * تب
لو دا جو 0
نکد ہاتھا کح
دیکھا که قتل کا فتوول ا بر دیا
“۷۳۷
4
٠ :
o
مول
یئارسہہن
نت
جسکا
اس رائیل میرن کک کت
کی
ایک زراا تھی سو للح“ ار
۳
کی زمبن که عوض میں دلےجیسا
نا ا نج فرمایا* اور پسوع |
گیا ہی تب پشهان ہوا اور وے
تیس روبی سردارکادو آور قوم که
یں ماس رسک یا که
کل رکا ضرا گناہ کر
قل که واسطی رککابا اون تب وت
کس که کی کو کہا سو
ب۳
جان 6
پس وة روٹی
یکل
پھیدکدیا اور )
ون سے
تو اي
ہیں
7 5
2
دو 7گی بزرگان
تو تا
۰
7
ریا
اسیر
دراد
7
0
و
۱
ودست
بپلاط اس
24
۰
سی کہا کیا تو
|S
ر
ے
کاینان آن روپیون کو ری که
وت
داد شاد
بای
سوج
کا کہ
6
۱
ص
۰
e
اس
سین دوحها
کیا لو
ود وں
کر
کے برتور
+۱
یی زہنا
مسی
عحه!
در وہ 00
یس
بر 4ولاي دی
دی م
ایک
بات
۳۱
3د
حا پز نہیں کبونکه تک حون 3
مول ای *
تب
وے
مصلیمت
چ
Jتا
آس ینت نت چهار 6کییست
کررک
پردپسپون کی دفن که واسطی مول
و
پرمیا س 2اک معرفت کہاگیا تھا
حاصل )وا ک وے تیسروبی آسکي
7 Matthew.
جس
یںا٭
اور حاکم ١ ۵
دستور ب تھا که اس عید مین
ر
21سا وه کهلست ر
٩کهیت کهلاتا پی* .تب جوکچهه
04
مہ
۶
2
لوگوں دیع واسطی
رل
ایک
بندیواں
جانیتی آزاد کرتاتھا*
ید
اور ٦١ا
و
اس
وشت
جو
برابس
ایک
شور
کہلاتاتھا
ان
بددیوان
باس تها* ۷
اس لذه جس وقت و جمع
تهن پیلاط آنس کی که تمکس کو
متی
۷
۸
۷باب
چاه ہیں جو مین جهار_عواسطی
رتاش تت بان یک ا یئ
چھوژ دیون برابس پا پسوع کو جو
ک روبرو ابنی اتهه دهوکر کباکمین
*
کہا زا
سے
کیونکه وک حا زا تھا
اس عادل مرد که خون مت کا
و
اڑنا تمآپہی جانو*
وه حکوستا کی کت
هر جب
2رو ای
اO
ہر بینها (
5بلابهيجي ۳کت اس
سے
کام 9
که
ہیں
+
:
0
لے
لت ہرہش
لی ن
ک
پاني اون
انان و
مر د عاد 5
و زا کروزکه مدن
دو
تصد دعے
رگ
درد
رل
دزم ۱ ۳ 0
سردار
E
کو رغعیثا دلب کہ برابس کو 2نک
۸یوین اور پسوع کوقل کریں* تب
حاکم
| نسے
وح
ها ۹۹رہ ۵دونون
٢٢
تب و
ام لوگ جواب دئه که کی
ا پر اور مار
اود بر وف
* ار
تن برزبس کو انکی لئے آزاد کیا
اوریسوع کو ٹمبیان مارکر صلیب
لگانے کیواسطی حوالی کیا* تب حاکم ۷۲
کسیپاہیاں پسو ع کوهعام کید یو اکا نی
میں لآکر تمام رسال کو آسپاس
اسک جوم کل ا
ا
گرگر سوجمام ا ار
۱۱
کت تاج بذاکرالک سر بر رکه اور
ابک نیزه انا سیدهی )تھ میں
۳
و چهار کت واسطی چھوڑ دیون
و
02پا دو زانو بهُذهکر
مسري سے کی که ای یہودیوں
کے بادشاہ سلام * پھر آسپر تھوک ۰۳
آسکو صلیب د.م* حاکم کپا که
وه کہا تقصیر کیا پی لیکن گم
اور نیزے کو لیکر اسک O r
ارد
70
مسخري کن بعد ۱۳۲
جاہی کو اسگی بدں
ر
!bj
راد غل اکر کیت که اسکو
و
انت
۹
اید
ماس ¢
اس که
س
جس
7
بیلاط دیکھا
۱ 2ہلکہ پنگامہ
صلیب برکھینمینیگی واسطی لحهل* ۳۳
اور جب باہر آئے قوربنه کایک
ابس
ودی
۷
باب
شخخ٘ٛص کو جسکا نام شمعون تھا
۵۷
تین ماه
Aانرک راد
صنل
رتورa 6بیٹا ای تو
بر سی 0
ای
۳مات کو ے* :اور ایک تجا
میں جس کا نام گلگنه تھا یعنے ف ار کیک ا
اور اسي اک
رح سے
۴سرک کهوپربون کی جگبه پبنچکر*
اوه کہتے تھے*
کرت
سس
کہ ود دوسرون کو ۳۴
اسکو سرک پت سے ہلا ہوا پینه ایا انت یں چا نبین سکنا اکر
ود اسرائیل کا بادشاه ی تو اس
دئے اورؤہ اُسکو چکهکر پیت نہیں
چ تب نے کی رکون
وت
٤۸ھ کک کپژون کر قرعه دار
ام
بانگ لئے تاکه جو نبیکیمعرفت
کل گیا 3و |
کہا گیاتھا امل ووے کہ وےمیرے
کپڑے آپسمین :بانته اور میرے
۹ےک راس قر ال
ای
و وان لیکن اسی نگہبانی
تے کا eeS
تا
اک اک سر ک اوپرنگا دثه ک یه
۸۳پسوع پہودیوں کا بان شا د 23
۶.وت
شالت
در سے 7آنا تب
اون لوبنگ * و | د
اب ا
بپارا ی
کدونکہ و
کشے
ا ی
نو
کی
کنا تھا که مین e 5بیٹاہوں*٭
اور اسي طرح وے چوران rE
7
2
۱
اس کے ما “i
...ا رل
صلیب
5رت
سس
ی دو مدز
دی
ہك
چام زہیں
ببرتکی 2
رن
2
۹و
دیع
1
ہر
نک سانهه دو جوران
ايلي لماسیتتني
بھی صلیب پر کھینب گے تی
ایک سیده طرف اور ایکےٰڈاوی
و
بعد ای میر
تال ا سے
۹طرف* اور آنه جائموال اسپنرےان
٥آاسککروسلاست کرته اور کت تھ*ی
a
ہےب
ہیں
آن
ئە
۷ 21 2
که ای تو جو شک کو توژنا تها اور
هر تین روز میں بناتا نها این
کو بلاتا اع
اور اسي وثہتا آن میں ۸۴
۷
۰
BPE
شیحص وک ,باد 7لیک
سے ایک
یہ
2
۳
ر
ا و
۲۷
باب
تر کیا اور نیز ے ۷
حهوژ 9
ے
اور دوسر
جسایا*
1م
کرت کہ
SK اليا
۵یکهین
۰۵اسکو جھڑا نے آوبگا با لی
پسوع مر
پھر جب
شام ا وب
بوسف
ارہینہ 13ایک
۷ه
دولمند
نام جو پسوع 6شا گرد
بیلاط گے باس
4:ي تھا ]یا ۳
۸
۳
کو ۳زک بت
ش
E
اه حجان دیا* که دیکهو یکل کا درده
۰
زسبہں
م44
۰۰
2
لررزدی کي اور لدپر درکت
۔
۰
5
پا
۲
ب
۱
ڍر سین
72
بھاري پتھر قبرک
9
میں ۱تھی اب *2
و
انی بعں
وم
قبرون سے بر نکلکر پاک
7
سیر میں
5T
2
و
0
مر ۸و بان فبر 15ساههدی
کو دکهلاني
اه
ون
دب
۰2
جو ی
۳1
دسر
رثیقان
مسلکر بیلاط ك باس
4
بیُٹھی تم
1
دار گانان اور فریسیان
اک
و سرد ار آور
دروازے پر دھلکاکر
اورمریم میجد لہ اوردوسري
+1
اور لتو
جو
بتهر
۰۰
اور کی *
9
0
۰۰
کی نگاہبای کرنهایی زہیں
1
ای صاحب
2کو باد ای 54و
۳
راہ
کبس که محقیق یہہ خدا کا بيا
۵۰
زما٭
اور وان بہت عورتان
کے
گلاقل سے پسوع کی خد ست گرد
رس یاف 1
تھی دور سے دبکهنی تھی
تھا که میس
اٹھونگا٭
تین روز ۹۷بعں پھر
اس
واسطع
یی 3ت2
تیسر ے دن نک تو کی نگہبانی
و تاکه اسکے شاگردان رات کر
اور مریم میجد ل ۸اور بعلاوب اور
پوشاکی 0سردم اور زبدي 5لڑکوں
کٹ ع0
ٌَ۶و ہر مردون
میں
ا
مني ۸۳
۷۷
باب
نہیں ای اس لئے که حییسا و
2
٥پوویکي * پیلاط ان سےکہاکہنگہبان کہا تھا وسا اٹھا ی ادھر او اور
سینا ون باس ان م جاکر مقدور جہاں خداوند پڑاتھا جگ دیکھو* ۷
1بهر خخبدرداري کرو* نب و جاکر
اور دروازے که خبردیو تکرهودهون میں نےتا ہی
نگہبانوں کو باه
کرتبر کی حفاظت
کے ۷
جانا ی اور وان تم اسکو ناه
اٹھائیسوان باب
|
7
تمسم ۳0ط
کرینگ دیکهو مین 7لک ورگ
جب سبست کا روز آخر ہوا
۲گابی دیا ہوں* تب و
جلد ۸
اور اشیک
نب کی علياضبا پہنجی
و کے را یت
تو مریم مجدله اور دوسري مرم
روانه کر نگ شاگرد ون کو خبر
۲قر کو دیکهت ائے* ک دیکهو زمین
اور خوشی سس
دیفی کے واسعل دوڑے* اور جس ١
ر ؟
داوکر
کي ايک بژي تهرتهرامث وي اس وت وه سی شت
واسطی ک خداوند کا فرشته آسمانس خبر دینی حل جات تھے پکایک
اترااورآ ۲کاس پتهرکوتبرک مرو پسوع انکو ملا اور کبا که سللم
۳ء
اس بها اورچبره کت ونے دزژکر 2تدم در
آسکا جلي که مثال اور لباس امک
سسیجد ک کت
ار وت
پسوع ۰
۳برف کی براہرسغید تھا* اور نگہبانان
ات کا سای مت اور سکم
اسکي آییبت سے لرزکر متردون کب
میرے بهائیون سے کہو که گلیل کو
¢
٥برابر ہوگئے * تب ژه فرشنه آن
سے
ا
دیکهینگ* اور ا
عورتون که طرف موجه پوکر کہا جس وقتا و چلی جاتم تھی
که تم درو مس
سب
مین
هر
جانا
وك
کے
5ج صلیب ۳کھینجپاگیا رد
٦کو دھونڈھتے پین* لیکن وه پہان
یں
0
دیکھو کتے ایک شخص پہربوالونں
آە۵
۷1کرما رکذت
۷۸
متي ۸۲
باب
۲۱
تب و تقوم بکزهرگون کهکین * اون اس کر یکی ۳
٣کل*
سانهه جمع بو آورهصلحت کرکر کی تب پسوع انک پاس آکر ۵۱
٣اآن سپاہیوں کو بہت پایسا دی * ان اہ کا
و کے تمکبوار که آنسکی شأگردان
ج
سے
رت کو ہم سوته وت ؟ ر اسکو
۳لیگ * 10اکن ہہ 70
حاکم ک
کان میں :پڑے تو ام
۵درنگ * اسی طرح وه
سا ایکر
ج
حیسا
سکهلائی کا
تین ساط کے
اور
یہہ بات آےتک یہودیوں مین
سے
٦مشہور ہی * تب و أگارہ
شاگرداںگلیا 5اس برکے طرف
اور زمین پر جام حکوست شجھی
۰2
۶
ع
7
جاکر سب تومون کو شرید کرکر
باپ ابویرتے اور روج تذس کی نام
سے ہاہتسما دیو*
اور جو 0
میں میا تین فرمایا اون 1
حفظ کرنه سکهللو اور دیکھو جہان
آخر بو
تک مین یش
مهار سانهه ہوں*
* امین *
e
1] ۸۳۵اج
GOSPEL.
سس
سس
گی
رف
اعیل
1
وت
۱
کے بیدی اس وج
۳
5
0
که بالون کا تھا اور چمڑے
6کربند lo ۳ہر تھا اور تذي
۲اجیل کا شروع * جیسا نبیوںک اور جنگلی شبد آسکا خوراک تها* ۷
اور له جر دینا نها که مبر
7
۰
۱دد رسو 3کو درب
میس
7
7۳
7 :
سے
ا
اک
بھپجدگوں جو داري ره دیرے | هه
وو
٣درست
کا
اکیلاونراکب
UG
ایک
760٦
ا
۴کره* بوحن بیابان مین باہتسما
دیتاتها اورگناون کی خشش که
ا توبه کی ادساوک جنادي
٥کرتاتها* اور جام رپنمارے یہودی
ک زیراک اورپروشالم کیسک پاس
د
سے ایک دوپثر 1
تمه
هی مین و
جوتیوں کي
دوالي کهولت که لابق نبین ون * ۸
ی ی کر بای ۳
باہتسما دیا وں پر وہ ۱ھا رے نین
ررح قدس سے با سما درگا٭ اور ٩
ین انام یں
ام ي
السا و کہ وا
کلیل کے ناصرہ کو اپ بردن مین
وحن کے بانهه سے بایتسه بای ٭ وا
نکل ائ اور اپ گناپون کا (قرار که آنمان تکگبا اور روح کبوتر
ندي مین 6 ماندد اسیر اتا٭ اور آسماں سی
کرکرسب آس سے بردن
آواز آیا کہ تو میرا عزدر بیدا ای
1
باب
۲جهه سے عین رای ہوں * اور
روح
اسکو
ہیں
ف الفور بیابان
سا نی نتهاشن
O
مرف شیطان اس کد اها
اور اک را وحشی جانوروں کے
اپنہ جالون کو مرست کرتہ و ے
دیکها *
اور اسی وت
تب و
انکو بلایا ۰۲
اینی باپ زبدي کو
کشدنی میں
مرل ورون
کی 0تہ
چھو ڑکراسکے پیج پور ے* تب ۲۱
ساتھۂ تھا اور فرشته اسکی خد مت
گئے
۴ا کرت تھے ٭ اور پوحن
بعد پسوع کلبل میس ت2خمدا
کي بادشات کی خوشتددري سناتا
E
E
ا اورخدا کی بادشاہت نزدیک
اور وہ یالفژر سبت که روز انک
عبادت خانی میں جاکر نصیعت
کر کاردا
کف ۵
۱۲
دنگ اراس کیونکه ود فقیہوںک
نہیں بلکه متا
۳
ماب ۱
نصیعت کرتا تها* اور وین رت 2
او تم توب کو اور اليل در
| 7عبادت خانہ میں ایک شنعصتها
٦مان لؤ* اور جب گلیل کے
سے
کدارے
اسک بھائ
ی
دالنی و
حاتا
اور
تھا شهعون
اندریا کو حال دربا مون
دنکها کیونکه
سس مین پلید روح ٿهي ژدپکارکر
کاک
کو هه سے کیا ام کہا تو يکو
وب
لاک کرنه اب
۷مچھلہار ے تھی* تب پسوع ا
کا
نم میرے و ا
میں تهھارے تین آدمیون کے
۸شکاري بناونگا* پس و آسيوقت
ابد جالوں کو جھو رO 5
٩روانه ہو *
جهود رب۴۲
بیجن
مین کر حانتا
بن کت ورن بی اا
تب یسوع اسکز دهکاکر کیا که
۰۲
یں رد اور ا بر دسج تکلیجا * ۱۲۳
یا کھایدمچی
ککو
اورژه پلید روم اس
اور ون سے تھوڑي کا با آواز ده چلاکر اون سے
دورآگے ہڑھکر زبدي کی بیثیعقوب
اوراسک بھائی 9
ن کو بھی کشتي
بر
ر
اترگئی * اور یام لیگ حار ند ۷۳
اکر ابن مین کینی لگ ک یہہکیا
رق
مہ
ای اور یئ
پا
۱باب
٠
لوي تعلیم ای
3 4بلید روحون کو بھی قدرت
<
6
و
۳
و
2
سردبت
۰
بیدرنگ اگلین کے
اطراف
17
نت وق
اد عبادت 4۳ئن
بار تکلکر
بعقوب اور بوحن کی ساتھ شمعوں
۰اوارندریا 0040داخلیروے*
اور شمعون کی ساس تی
سدےزي
تھی اور جلد پسوع کو1ساکحوال
٢1کي کد
/زد
بکنه
روانہ کت ن
ب
۳ك ۳دح امن ۳و
2
۰۰
تو
ا٣ین مشغول
PAPام لوگ 720دھوند هنع
ج
کہ
TANد eاو منز(دبیب ۲
ین * ود 1سی کہا ک
5
و
ی
Eخی
افےار
تدادي
۳وس
حا نا کہ
0
ور
کروزکل ات ارت
بار ذزکلا باون گرا
مرب وت
5۱
ا ادت
دنہ 1لا گلیل
خانوں
٩
صن
نصیمتسا کرت تھا اور شثطا نون کو
تب وه ا ایکا
و
کوڑھی
اناہا اور
ی
زردیک
اک ر عاجزي
سکیم
2ي الفؤر ا
کتراتا ہوا دوزانو بدھکر کہا که اگر
ات جانی ری یت
2
ہیں
وقش
مشغول
جج سا
وي
*
آ ناب
ع روب
جام ب
هارون اور دیوانوں
٣۳
FEسب
ہکا تو ر
اور شام کی
۱ ۰9
2 2
0ھ
۳
وپ هیا اورکنا کر میرن
ت
آورشربرک رازه
دروازے TOC
یاک کرسکتا
اا
اون دو باک
اوح
کین کے سانهه ان
تیک
7
آدمی کاکوڑھ
اوے تھے“
اور پندوع بو
ن کو پر طرح طرح
۹
کے مرصون سے کرفذار تھے شفا کشا
وأ اور 7انت
دور ؛بو
وج
e لسا
کر *
اه۷ 7828
اوگیا٭
تاکید
کر روانہ
کہ د رکه» او
9کم اور جو که"
۔وسیل
ےس
7
ی
سی
مر 7کی
دا
مرقل
باب
۳
ا
اکک اعتقا د ۵دیکهکر
سی
۰گذران تاکه آنکو فا دی گذر _*
جھول کے مریض سے کہا که بیتے
لیکن وہ آدمي بار جاکراس بات
سو
کک
1مین مد اتارد
اہنے راک اون کت
۱
4
۰
2
نوم EM
که بعد مکی
۵یی لگ بیان نک
9.280کتے ٦
ایک فقيه جو وان بیٹھتں اپن
که ۷
2
نو
۰
ین
کبو0
2
وک ا بہر وران جہہون
ای
|¢
که کنا
فو1ط: 3
0
a کت ڈیہ
2
جنس ر ۷تھا اورلیگ برابک رفلب
سے
سی
2ھ
کفر
تکہتا
11
1
باس
خش سکتا پی * اورف الفؤر پسوع ۸
ںا
سے خیال
ا
روز کے بعد ود پھر
کتے
کپرناحم مین داخل او اور مشہور
۳او کن و گهر من
کل
ان
لیگ
۱
بس
ی
tseN 2کے
مکی
لہینں
کہ
۲
2
جگ ہہ
1
اي اور دروازے
ا
و
دبلیز نلک
سیالے
۶
ہین ددع
ےم
ي
7
رو ۵
او
دلون میں
۱ردیل
رتی انا
ذ
ست ٦
اکم
ان
۹
بات آسانثر ی جھوك
5مرش مرکا
۹0+ ۳
سے
1
اپنے مچپانه کو اتا لیکر لی جا* ١ا
لیکن تمکو معلوم پونه کے واسطے
۳۴آنکو کلام سنارا*
گ ہ ردص
ف الفؤر
5رتح ان
نے
۱یک 9
۷
کو حار ادمہیورں سی 5 .
تایب
وا اسکے پاس لے ا
که اہن ادم کو زمین پر گذاپون
کو مش کی تدرت ی اس
0جهولی کی مریض کو فرمایا * ۱ا
1دک
رہتاتھا
2
دو سس
اس گهر کي هت
۶
ان
او
رت حهه
جربان
توژکر اس چ ما نے
۰
کا .رص
لی
۰ ۳
ر ا تھا
که مین
هه سے نا ون ک ار
اور این بچهانه کو اتهالیکرگهر کو
حلع ح|*
تب
ود بهار اسي وت
۳۱
مرق
باب
۳
۰
00
ایک اپنہ بچھا
نہیں رکهثه بلک و
کےسامهنی 7گیا ائسا ک مام لیگ
1-2
5
جو
اونخخداکیی تعربف کرکر
بهار ان اور میں راست
لوگویکو نہیں
بلکه گٹانگاز ك
کو
۳تهی* اور پسوع پھردریا که کدارے
توبه کد لک بات آیا بزن * ۱اور
بوحن کے اور فروسیون کے شاکرد
کو گیا اور و ساري حماعكت امک
سی
کت که ام إسطز ح کانان
باس 1ی
اوز ا
روزد رکه تھے پس و
دیگها اور اس میک رکه
۵
02
3
3
31
شاگردرور رکھتے ان لیکن ور فک
شاگرد و رکهتی* پسزح انس ٩۱
:
تومیر پیج چل | تب وہ
س
2
پوچ کہ پوحن که اور فروسیون که
حلفا اک
بیٹے ليوئي کو محصول خاف ہر
٦
۰
آوروه اک نصمعت کا٭
مس حانی اد ے
7
۱۸
۲
۳
2
1
سکته ہیں
از 2سا تھی بای روز ردھ“
ا کے پیج ہو ر* آورجس
وقتا یسوج اسک گهر مین بیتهکر و
E
7
7 E
کھاتا تھا کتنے ایک محصول لینہ وال
رکھنی ارت
لیکن
ر و رک
نہیں
دن 2
7کہ
۳
وت
اور نا ر پسوع کي اور اسک
و
لد
۰
۰
روزه رکھینکے* ۱۲
شاگرد ون کا صحدت N کډونکہ ان دنون مین و
م
مر ا
2
۰
۰
4727
9
تھی
|نی پوشاک پر پیوند نہیں لگانا
ترا
پ
دیکھی کہ محصول لینماروں اور بد
اس میرں
او
نہیں دهو و و ڑکا
%
جس
فقیہاں
ور 1
٤کان کات ین نٹ اک
لگایاگیا 7را کو کھیدمیتا ٹن
شاگردون سے پوچهه ک کبون محصول
لین والوی اور گناگارون کے ساتهه
۷ههانا پیتا
*
اور ۲۲
نی
شراب
1
:
ام
کو 7آنے ہ مە دو
:
مجنی
EOسذکر کوئي نہیں بھرتا ہی نہیں تو وه
کہا که جو تندرست ہیں حکیم
کشتاقٰ نذی شراب
ا من
۰۰
۰ضا بح او
اورمشکان
4جای
اور شراب
ن
تھا جسکا ایک بانهه سوکهه گیاتھا*
رلکه ۰نئي ۸شراب
ا و
کے روز نکر شغا اضر گا تاکه اسر
iSکو نش مشکون مین رکهدا ہی *
اور دور ہو کہ و ساس
سے
یں
کھیتوں
فرراك کررو تب اس شعص کو ٣
جسکا اتههسوکه .گیاتھا کہا درمیان
ک روز
تھا اوراسکی
حا ۳
شسنظر تھے که شاید سینت
اور بوجھا کا سنا
کھڑے ر گا
7
1
1
1
:
دیکهه بیرے
۳۰
با
۳ھی
+٭ن ۹
وت
و
کي ور نيکي کرنا رواای پا بدي
جان کو انا پا لاک کرنا پر
کے روز
ا تبون کرته و
2
a
9
کے که
سے
کے
شاگرں SR
جو رو ین
"2
اس
فروسبان
دب
کک
فی
داود
خاموش رب ؟ تب ود
رن
کر کف ان کم SA
ھا تھا و
و ااجم اور بھوکم
جو
|
دہاتھة تید 7
کہ
ددر ح سرد اران ابیاتار کی زعانه
مین کی ا مین داخل او
اور نذری وہای جدکو کھانا سواے
کاہدوں کے ات
تھا
حارز نہیں
تو ۱بدا /تھ لیا 1 1و لنیا کیا اور
اشک اق سرت اتا و
درست وا * تب فروسیان باہر
باب مین مصلحت کف که
7
ے
2
,و کی
ی |آسکو0
پچ
۰
کت واسطے
سدہتا
مشرر ا2ھ۱
ی
۳ادم شتا
و ال
۳
۵3
اس
اد
لک
:
خداون۰د ای
6بھی
تیسرا باب
بت
ەو ي
ابد
۷
کے
شا گردو :
کی مر نهه
E
ای
۷
٦
جا کر به تال )یرود پون کے سانهه
ا
۱
دلي
کین ہوا اور اس مرد کو 517
اور و
۳۸
٥
عورف او راک کک
کہا کیا تم نہیں
کک5یہا کیا
3
و گروڈاکلیل اور لوک تنا
7
اودرو۔یه اور فان
اور
ا
اسک بیحیی وي اور صور اور
RES
E
۸
مرق
۳
۷
باب
بینی خطاب دیا *
۱
OT
و
ناس آنه* شب
اہن شا گردون کو حکم درا که
٦
ازدیام کے سبب ایک چھوٹاجہاز
1
کے
۰
واسطے
1
حاضر رکهین
:
7
ےی
تاک اسیر
3
و :
۰بجوم نه گریں* کپونکه ؤہ بہتون
کو جنگا کیا تھا اس لیے چت لیگ
ہماں ون
|
مین
۹رفنارجن
سو
آسپربجوم یط
بل
واسطے
جهمنی
اوور
اندرا اور فیلب
مبی
اور ۲
اور پرتلما اور
اور توما اور حلفغا کا بیٹا
بعقوب اور تدي اورکدعاني شمعون * 1
اور یہودا اسکربوطي پ 2اسکوکڑا
2
گھر می داخلو بیجکا
دیا اور و
اور لیگ لهر اس جهع وب
2
2
انکو روني کهانی ؟
دذرصستا
ي
بھی
نہیں مملليي*اوراسکے خویش یہ
گا
رت پگڑن کے واسط پر نکلے
گربژته تھے اور پکارکر کہتی تھی کہ
کیونکه
و رح
کسنی تھی
که
بے خول
و
7پروشالم سے
اک"
کک
اون ات
تاکیدکرگرا ۱نکوحکم ۵را ۹۹اسکومہشہو 27
۳
۳نه کرین*
۴
Ewاژ ہی اور وہ شیطانوی کے ريس کي
اور وان سے ایک پب
پر چژهکر جنکو چاہتا تھا بلیا اور کب ہت شیطانون کر کال
0
۳
و منک وا ا ا تب پسوع آنکوتباجکذریلون مین
ای لان فان نکر
هیات
RSLS
"١
کېونکر نکال سکتا ېی * که اگر
را انکو قنادي کر کو
کوي باد شارت این پر الف
بهپیے* اور که و ے مریضون کو
و طاو کر دورکان
۷جس کو پطهر خطاب دیا اور
زبدي کا بيا یعقوب اور بعقوب
.
بوجاو سے دهو وک سر
ہیں
و۰
2
الف
Mark.
وی
تار
2
7
0و ۵گھرا ۳
پاپدا رنہینں ر رگا* دس اگرشیطان 1۳
7۲
ایب بر شالف
8
وجاو س
لانہیں
ا
اور علیعده
مرق ۴باب
۸
ا
2
او
-
تو و ۵قاہم نہیں
E
بلکہ
2
ا
ا
۳
ردس کنا
دري
و
نا اور میر
7
۴
کک ي E
۰
0
2
1
:
خی
۱
ع
بهانی* کپونگ
کیا
۵۳
و
| کي مرضي کی توافق
2
بغر اسک که پہلہ اس زورآور کو
حاروان باب
۵باندهی تب آسک کر کو لوث لیکا* | بهر درپاک کنار وعظ کینا |
نم سس
پر مین
آدم لئ
کہتا انا کہ
0
عیام گناہ
اور کفر بهي
کی حا پنگی٭
۹۳حندا گە یں .معاف
کیا اور ہر ہت
سياس
جسع
او
اسا که و
در با ہیں ایک کشتی میں ح=ژهکر
خنشکی
مگروډ جو رح دزم کر داب میں
بها اور یام جماعت
2
ک
پر دربا 7کے اکدارے کرھڑي ری ۲ *%
فر کہیگا سو رگز بخشا نہیں
حا گا بلک بهیشگی اک ات
۳
۰
اد
۱
VO
وا اGنے
تھی که 1
رد
7
۱
ی
۳
۰
اس لیے که وے کہتی
با ھک
7
2
۱کس
جس
1
|
1
:
کہن دیکعه
تیر ا
دپري
۳
اور
بار 2دهونددنی
که
کون ہی کر ۲اور میرے
۳۴بھ
ائي* ا١ونرپر جو اسکے اطراف
^
۳ 92 2
7
کی
کرت
د لے با
۱کک
زک
ِ ۱ ۶که
اور ہولیے ۳
راد وک
کی
5
ي
وم
e 2
2
2
بیدپی تھی ناد کرکر کہا که دیکهه
مد
zO
لن
و
| نک کھاگنئے
بح
مان
لژ
۵
ی
ر بہت مہ ي نہیں صليی اور0
۳ہین * تب وه آ
ن
ک
و
ج
و
ا
ب
د
ی
ا
۱
ان *
7
سبلاا
کدا۳ر پڑے اور ہوا کے کپررن 7دے
ا
49
سے
اور |پاي تعلیم
پت 112ربابر کر
اخ 7ہیدمیجیٰ ۷#اور حماعت
1
ہد 02
کددے
2
اس
تب وه بست ہے باتان 5
من
اور اسکي
7
شروع
عالم اشک
7جب
7کے دت
ی
ات
ککشالت
ر7ا EST
بعضے کنادوں میں لے
نکلا 1
اور جز
e۳
اور دای
مرق
۳
۹ ۱
راب
کے کنارے ہین جہان کلام بویا
میس
اور لعضے
لش
زمین من
9
جانا ای !) ۰من که جب
اچھی
ہیں تو اشع دم شیطان آتا ہی
اور ہیں کونیل
1
اورکلام کو جو انکے دلون مین بویا
گیا نها لیمجاتایی* اوراسیطرح جو ٦ا
ے۶
نکله جو بژهنی اور پھیلنیگئے |
میلو
7
لے
ے
۰
بعصے
گنا ۱
۰
دا
2
وه
کے
اور
سکار«
پتهرکی زہیں مین ہوئےگئے سو وے
وه آنسب کبا که جو کوئی.کارن سته ہیں که جب کلام کو سنانه ال
ففؤر
f
۳ دم
رکھتا
ای
سو
و تیا تھا وے
بارد سے
تھی 05
سنذا*
خوشی سے قبول کرت ہیں٭
7سا
جو e
مف
ایدی ہیں
ذرد یک
ئ0
میں
رکنهی
لیکن ۷۱
بلک
وکر اس
۴کلام
اا عئیل کی معدی اس سے بوچهی*
کب و ات اج دا کي
دلو ے
1
اور و
واسط
رج را زصصد یم
لو حلی تهوکر کهاته A
ک
اندو 3
میں
و ۶و
ہولی داح
* ۸
سو
باد شتا ہت کے بھید سا 1نمکو
و
لن
لیکن اس
۳
کس ہیں"
تاکه 3یکھٹین ر بان
تر نہیں
ته و کلام کو
*
۱
دنیاکی فک
زراور دولست
کا فریب اور 0
چیزون کا
ال داخل اوکر کلام کو دبا دالت
پہچانیں
اور منکن ر امن
پر نہیں
سمجھیں که رانا کسی وت
کن اور وہ به پھل رتا کی
اور ۰۲
2ر۶
ره
معاف
اور
چاو
رو گنا
9
پھر ود ان د
و اچھی زمیں مین بولک سو
وے ہیں جو کلام کو سذکر قبول
کہاکهکہاتم
اس عنیل کو نہیں
انت
پس ام منیلون کو
بی بونه )را
۵کلام کوبوتا پی* اور و جورست
هر و انس کا کیا جراخ کو بلنگ
5بهانی کت ییحی رکهدی کی لدی لات
مرق ۴باب
۰
۲ہین اورچراغدان پردھرنےک نہیں*
کبونک ولي چیز پوشید ہین این
اظر ن
جو ظا
و3ي اور كشاوي ب وااهت
جھپی نہیں 8اس لئے کہ آشکارا
درانتی لگاتا ہی کبونکه کات کا
پنگام پپنما بی* بر ژه کہا که ۰۳
ام خدا کي بادشا ہت کس چیز
اند ا
ل
توا
رکھتا ای
وہ
سو
پھر ود انس
سشستا *%
۱۱۲
دپویں* ود رائی کے دای کہ
برابر ہی که جب زمیں ہیں بویا
ا میں
کہا 8م کیا س۔اددی ا ٭ن سو دهیان
جام بیدیجوں
مج حهوتا ا
و تمکو جو سنتے ہین زیادہ دیا
۰جایگا * (سواسط که جو کوئي
72
۲
لیکن جنب
EP انا
گیا تب 1گنا ہی اور سب ترکاربون
ہے بو پوجاتا اور با ی فلا
بیدا کرتا ایشا که وا
ا
2
سای مین رەسکٹی ہیں* اور ۳۲
اسي طرح کی بہت سے مدیلوں
مین افو عقل :کی اند ۳۳
رکھتا ی سو بھی اس سے ھر
و
لیاحا رگا دهر و کہا
توافق کلام کا بیان انس کرتاتها* ۴۳
کے
5۳
اور بغثرجفیل ک انکونت نب
۳۷
شعص زمین میں ہپ بووے
*
ا
تھا اور خلوت میں ۱پلے نہ
اور سوجاوے اور رات اور دن کو سب باتون کی معني ظاہرکرتا
دن جب شام وي ۰۳
2آور و بډ اک اور بژهی اور ا
وه جچانتا نہین کہ کسطر وتا نبی
اس لذي که ا
اب ا
انی
و ان کہا که م ا بجاارنا* ۲۳
تب
هت
کو مت
ای ات
ہی پہلہ سبزي پھر ھا بعد اسکے
کرکر جیساکء جہاز پر تھا وای
اس بهثه میں پکے دانے* اور جب
اور ارکٹ اور مس
مدو
ے
ظاہر اوكأ اسي
وفہت
و
جہاز بھی اسکی مرادتھی“ سوقت
۷۳
مرق ٥باب
۸
ایک بڑا طوفان ها اور موجان
سے بھی EROS
جہاز میں ابا صدمه سنا 1
تھا* کېونگهوه بار) بیڑیوں اور ۴
پانی سی بهرگیا* اور ود جہاز کے یرون
اوت تا
سے باندها گنا تھا بر وه
اچچهواڑے میں تکئے پر سوتا تھا زجیروں کو توڑتا اور بیژیون کر
کو کا کر کی کاهی تک
٦
فاد تر کجهه اندیفه نبین,کرتا
کم
ا
ر
لاک بوته ہیں* تب وہ ود »يشه رات دن پہاڑون اور
زا
تبرون میں پکارتا اور اپنے تیں
0ر
حکم دا 5تو لرھجا
۱
7
اور ارام یدز
ور سس راحت
9
را من
وي“
لر ود ۱یدح کاک
ک6
بدهرو ر
نا ارکوم
سے
تھا *
كوا
جس
7o
اور ر
وف
فررe 1
سو
۸
ج
Keکو
ا
کرگر ایس مین کین لگ که
رر
جهه سے کہا کم ہی مین ھی
ےۓ
خدا کی قسم دیپتا ہوں که شچھی
اُسکا حکم مانتی ہیں*٭
مت
باچوان
|
۷
ور رے
ای
من رکمت ہیں پا سب وے اپ بہ افت
وک 1
باب
ستا*٭ کیونکه و اسکو کہاتھا ۸
که ای ناراک روح
پس و درباک آسپارگدرئین
حا*
اس ہر سے نکل
پھر و ۵اس سے
بوحها که تیر ۹
و
کے
زمہیں
سر
ہیں
اور
ہنسے*
وفہتا و جہاز پر سے ات
یاجسن
میرن
۳آسکو ملا*
0۳
ددر سل
ا
4
نام لجیون ی کبون که م بہت
ے2
۰
ہین* نس
سی امتا عاجزی
و۳
کیا که ہمکو اس سر زمین سے
0تھی دار
اسک
نام کیا ای
و
جواب
دیا که مرا
۰
را
7۳
مباژون اک
و
ات
70
سنورون
6
ایک
بڑا evE
۱
مرق ٥باب
۲چرتانها* اور عام شایطانان اُسکی
نہیں ر دی دیا بلکه اسکو کہا که
منت کئے که ہم کو سژرونں پر تو گھر کو جاکر اپنه دوستون کو
اا
خبر د ے که خداوند تیرے واسطی
که آن میں داخل بووین *
تب پسوع الک ا دیا اور
و
ڈایسے بڑے کام کیا اک اور هه
ناپک روحان بار تکلکر 7سو رون
4
مپس داخل ہو ے اور وه مندا
سے نکلکردک ہولس کے 00ک سین آن
گڑاڑے پر سے دربا میں زور سے
بڑے کاہون کو جو یسوع اسکے
دؤژکردرہا میں ڈوب گیااوروے قرب
۴دوزارک تهء* تب وے جو سڑرون کو تعجب کی * پھر جب
حرا تی تھی بهاگ جاک رشب ر اور ایک
پسوع ۱۲
جہاز پر سے اس پار ات پیت
اطراف میں خبر نما نی سب هه
دیکهنی کے واسطے باپر نگلے که کیا
س ہم"
7
سیق میں شئطان ر) تھا اورلجیوں
پوانعا بشما 000
پہنا او اور
۲پوش میں آیا ہوادیکهه اور ذرگلی*
اور و
جو دیکھی تھی اسکااحوال
جس میں شیثطان ]
رتھا اسووررون
۷
بھی انس بیان کئے* تب وب
۳۳۱
عالم اس باس
٤ہ بھی دریا کے نزدیک تها* که ۲۲
دیکھو ایک شنعص عبادت خانه
کے سردارون سے جا یرس نامي ابا
اور اسکو دیکھکر اسکے قدمون پر
پژا * اور بہت مت کرکر کہا ۳۲
که ميري چهوني بيني ابھی مرن
پر ہی تو آکر اینا انهه اسپر رکهه
O 1
NیEئي
ہماررے |ا ناکهاکه ششهفا پاوے اور جیئ
۱اسکي د۲س کرت 4لے کہ
40
دب
پسوع جهاز پاریا وه جس میں
7ي
69؛ٰٰ۷
1که ایک مراد ر
:
و
1
7
اشک
و
و
ساتھ گیا اور ت
لوگ 2بیج ور ی اور اسپر
|بجوم گرنی تھی *
2
که اتفاقا ایک ۰۲
پر پسوع آسکو || عورت جسکا باره برس سے ہو
مرق
٦جاري تها* اور بت ہے طبیبون
سے بہت سپی تھی اور ابناسب
00
1 0حر چ
۰
۰
۳رد ۵ہیں
7
کي هي
1
لیکن کسیۃہ
۰۰
۶
ر
۶
بائي بلکه درد بر وکني
ا
يسو ع کي خہر e اق
ب
بی" اکر
ین ہے ا
اسکے پوشاک کو چھی +کبونکه
ود کبی کہ اگرمیی 73ھ020
1۳کوحجهیون تو صعت پاؤنگیزور
کر دم
باب
حفیفت ظاہر کي* تب وہ اس ۴۳
سے کہا که ای
صمجہسا
”کھی
شا
سلاہتی
دى
حا
گل خلاصي با * ۵۳
اور جب که یہہ کہتا تھا اس
کےهز
یادن ائ کے کار ک
ہے
سے ات ای کہن کہ تیريی بیٹی
مرکني اب تو کی
2
سا
۰
تصدیع درا
کو
۰
پسوع اس فا
719
اہدے بدن
کی
حالس
جانکر کهقوت اس سے نكلي
۷ء اکسات ترک
ی 5 ۲کون جک
کی
سے خلاصی
تهي
وک
تھی 22
اور
بعقوب
!ونخر اه
اور بعقوب
ی
کسو
ے
کو حهیا*
مده که تو دیکھتا
ہی که لوگ تجھہ پرگرنه ہیں پھر
ای
و آشباس نگاه کنا ٹاک انکر
وه عورت درف اور انپتي وي
کے بھائی
٦۳
کو ادلی جا نهه
نہیں و را۰ٌ #عبادت تال
۳
سردار کے گھ2.
کے ا گرد |
عیاد بت کال
سے
۰پائيی* اور فالفر پسوع آپ سے
۲۳
تیرا اعتقان
اسکا لہو کا جهرنا 0او
معلوم کي 5اس ات
۳
بیدي
اور ای
کو جو
اور و
۳
کے ۸۳
7
0ر پدخای
کو اور
لوگون کو ات روت اور زاري کرته
او
دیکھا *
ا
اور روتی
داخل وکر
نے
تملی بنگامنه کرته
پش
1
مرگئی
ڑکی
۵
سے پر وہ سب کو کررای
۰
)£
e
1
۰۰
تھے لیکر جبان وه اي ریب ي
۳۳
۳
۱۴اندر آیا* اور اسکا )ت بکذکر اس
w
4
سے کہا که تا ایا دو٣ي جسکا درحهیل
انسی کپا که کود
م27
پا
ہیں
ای نر
نہ ای لخد
ek
کیثا ہوں کا *
نہیں
موہک
بت
2
۱
:
وا
مگر ادن
اور
مب
خویشون کے درمسیان اور اہن گر
e
ای
و بارہ ہرس
۳
پیا
۰+ه 4+
1
بت و
اور وہ کحهه
6کام ۵
فدرٹ
eبتاسکا کن لے بت
۳
4
هت
نہایت
جس
$ lyدرد
تا
و ۵انکو | ر
کش ار
تني نہ
کنا اک اسکو او
۲
لح 31سل تج e
و
۰
ےی
1
بلاکرا دودو 7بهیجی لگا اور
چیثوان باب
7
لھر و )سے
۱
بلید روحوں ا
7
روانة ات
أرد وطن
کت
دو |یا اور ۹۳مس
شاگردان
کا
2
اور جب
رو ز
و 2عبادت
وا 5
لگا
کی
سبت کا
خا زی توا
اور تا
وعظ
عا لم تن
تعجب کرک کب که یہہ ان چبزون
یی
مم
۰
دو کہالِسے 55اور
2
و
اسکو دي کي ی
28 0
/دهد
۳
۰
۱ات
۱
۰
اور حکم دیا که سفر ک واسط
سوانے عصاری کیااک
توشه داي نه روثی نه نقد آبنی
میا میں*
مگ دوجای
اور جوتیان پہدو ۱
بہہتا
لو *
پھر انس
دانائی
م
مج
لمای ظہر ون جن
3
کیا
ک7ے
گھر ہیں داخل ہو اس جگہہ
سے روانه ہےوتک وین رہو* ا
یہہ بژهني نہیں تام 5پیا اور
بعقویب
اور ون
ودا
6بهائي اور کہا0
۳
۰ر
وفع
۸
قدرت رش
۸
اور شمہعوں
ببدانی مان
۹
کار ره اور مهاري
ا
۹
سدی
3 1ئ
و
داؤن کي گرد جھا ژو مین
2
کہتا اون ۵
عدا
هط
کے روز سدوم
۴اور غورا پرآس شہرہہ ت 5
د
جورو کو رکهدا جهه حلال نہیں * ۱
اس
ارہ 1
و
و
ہنی کي
جا
اور حا
4ي
ردعد
۳
بهارهون
اورآک
کو 0
نام شور
۰
انهه سی
وحن
روك
کیونکه
1
سے درتا ااورسکي
یہہ ياہلسما 5ہنم ار ۱وحن
ل
مه
٦۰ ۲
ا
خاطر رکھتا تھا
جیو
)
ثردونں مین سے پھر آنا ہی اس
سے ظاہر اوت
ای
ا
ای
سے
بد تعسجزب
رک
ے٤
¥
که
۱سکو
وله سے )مروك
بادشاه اسکی خیر سنا اورہا که
اس
سارے
اوسکا
دن
ملکر جنگا کت
اس
م
بجان سے
۴
سے کید
ا
کا مقته
تھا 8
فرت
اور جس
O
انا که
IAS
7
تاکه
ا
5
اجه
۳
اور گلیل کے بررگون کے واسط
٦مین
r
سے ابک کا E
سنگر ۳کہ یی و حن
ای
جس
ا لم
5VRE
یادشاه
کت
۷تب
و
هک
دو
اس
حو س
فد
7ھ
۳
وی
دا
7ي
کہا کہ تو
" 2ارہول ۱بن
بهائي فیلپ کی جورو برودیه کے
خاطر آدمیون کو بهیجکربوحن
جو
ده
چاہتی
ای
و رژنگا *
سو
پند کیا نها (سواسط که ود 9
۸عورت سے شادي کیاتھا* ایوروحن
یرود کو کہا تھا که ابد بهائي کي
2وت
لهر قسم کهاکر اس ڈ7
2
71
کو ۳پا تھا اور تیه خات مین
ہیں
6
و
سے بوا که جو کجهه سجھے سے
دو ۱ل کریگی
اگرحة ميري
بادشاست تلک
سم
ادهي
چا تو میں
هه کو بخشونگا* نب و بابر ۴۲
مرق 7یاب
ی
یں
او
بولي که
وک
کیا ون بون
۳
3
دینے ہار سے
باباه
لس
سر“
ہوحں 1
7۹۳1 7کھانے کیفرصت
بھی نه تهي * پس نت
و
جلدي سے راد شاد کے نزدیک اندر
کے
ف2
نا کي
که نس
رهو
در
م
چا تي
اون
تس ۲۱۱
ده
گئے٭
O
اتک
اور حانی
وڏت
وہرات میں
لگ
ا
دیکهن اور ہت اه
تو اسي وقت بايسما دینیبار کاو
آنکو
۷ات
شپرون سے آدهر پیدل دزز ے اور
آمن اک جا رت ۱
جمع پو * اور یسوع بار اکر ۳۲
د
حا*
اور سی وت
پیت عالم کو دیکها اور اثپررحم
e
0
۳
بادشادایک
۵بغیر
و
ران ہہت
ر
رواه ٩دح تھی او
حلاد کو حکم ک۵کو بھیمبا که اسکا
سره 1اور و جاکر بند کا 5سجن
بت هلا اس 4تس
و
۳۸
سر کاڑا٭
نک
اور طبق
مین
ما
اکر
7
۷
سح
1
و
^
ر
اُس کي کو دیا اور ود لڑکی |سیت
7
کو ا
نا د رك
8
ي
در
کذفیت
یی (ش
| سک
کا
9
ا
دسا
۱
اور بست
سار و۹
رو
اور ثبر مین
٣eرکھم*اور سر ور پسوعکی پاس
ٹیر اوي ,ای
ہیں
,
انکو 1۳
اطراف؟ ی آبادي
حا؟در ۱بدیرید
روثي مول لبوبن که کہا اک انا
پاس کجهه نین" تب وه انکو ۷۲
ه تم ان کو کهانی کی
جواب دپا ک
ہے
72مسق OO۱یر...تکبت
وبب
7و٦
یو وب
ذ٥
جاک ر دو j
سیا ام
س ک
2۶
9۳
3۳که 0
و ا3
۸
۷
واف
لک بباژ بر کرا*
1
3
اورد7و مچھ2لیان ان
*
۳دس
2
ہیں
بصف
ہك سبزي بر صف
صف
اسی طرح وه
بصف
۱کیلا
یر
خشكکي
اور ۱دیکھا که و ے
حلن مین ان
اور
۸۴
د
مخدت کرتی
ہیں کبونکہ ہوا موافق نتەھی بس
سو سو
۱۲او
چراس «چاس بیثه * اور وہ
کس
تھا اور سور
ہر تھا*
بٹھاؤ*
۰
جب
۷۴
کے وشت وه دریا
پچھل a
ان پا €روئیون اور دو مجهلیون ,
|پجرلنا ہوا انگ باس ایا او اق
کز لیکر آنمان ک طرف نگاه کیا
اور برکت چاہکر 6
۰
و بڑھدی کا ارادہ کیا*
گیا اور
8
سے
پروے
۴۹
درب پر حلتا ہوا یکی بان
سس ہے
اہن شاگردون کو لوگون کے آگ
رکهنی کے یت دیا اور
ھت
کار که و
اور حلانی
ای
3
گهبرانه لیکن و
۳
گ الفور انس
1
ہات
۱
۳وے * اور رونیون اور مچهلیون
۴ک کو
بار ثوکریان اتال *
اور آن روئیون کو کات سو قرب
۵
پاچ انار آدمي زهی #
کات ریت یلا اور باره تهم
کا
ود
تب
۵لوك
۱کی
ہیں
پھر اسي
لع نہا ات
کر حدر حم
تعیبہب
7کی ورا سیاوا کری ایین اشاوک
ٹ
ک
مین ره * کبونکه وی رولیوں ٢٠
کو 9دبا که
کے اور 2
ص۴۲۲8
کے ا
:
اا خیال
Saاشکد دل متا
بار او 5
جدیصر 6
ما
و
| دح اور اب
جےہ|از
ک
1
۶
تھ *
بس
مالک
ہیں
نہیں کت
۳
او پچ
لدکر دای
ہاو کے
پر سے اترے فالغؤر لوگ
e
۸
باب
رپAI
تانب
۰
و
:
1
2
کے برتدون اور بیٹھدے کی 5
اکو حفظ کرنے کے
چوطرف سے دوژکر جہان سلے که وه |کا دهونا ن
ی
پر ارون کو چارپائیون پر ول کی ہیں۴
ون
دکر ال .ان لگ
اه ا
2
اور کاژون اور
O
شپرون اورر
کین وہ
سر زمہی 4ں
داخل
سجن
جبان
او ماگ
دازون
O
کتک ات
کو چھیوین اور جٹنے
آسکو چھیڈ
سو شفا تن
نہیں حلنی که انهه نہیں دهوکر
rb شا لمسی آئے هه اک
۲نزدیک جع بو 2کم اور اک
شاگردون مین سے بعضون کو ناراک
بعدی ین دھوڈے a عه روي
7کھاتے او ے
رولی کھاتے ین
و آنکو جواب 1
دیا که ای یلان اشسیا ی ۱
ندوت دیا کہ
باب مین 7
ای
لع ۱تا لبون دیع مجهی
که
عزت دیتہ ہیں پرا
اس وقت فروسبان اور بعضے
فقیبان ۴
دوجهی کید
شاگرد ساس کي روایت پرکیوں
کا
سا توان باب
١
نب فروسیا ۱
اور نقیبا :ن ا
کو رسدون میں ڈالکراً۱سکي عاجزي
E
1
رکه *
دیکهکر حروف
سے دور ین
لیکن
*
مبزي
عبث
عبادت ؟رتے ہیں جو خلق
87۳75
کے
..
سکھلاتی
ا
:
کبونکہ
2
حکموں
)۷وایت
۷
۹وت
تم کا
4
رر چلتے جن
یہ
کے ۸
|۰۰
درکک خلق کي
ادورون
سک
با
حجیس
السئے ک فروسیان اور چام و ۱
2
اکن اك حدیدوں
کو قاہم رکه
پروقت ابد )تھے دھوئے تلک کھا1
ده دوسره
5
پھر وہ 5
7
پیست سے
سے
کب کا
کام کرتامن
02
۹9حکم
۴نہیں کھاتہ ہیں* اور جس وقت
بایان
اب مور یتیک ین
ES
بج
ورڈوسرے
رسم جایسے کدوروں اور
بنا سے
,ہیااو اور
2
باب
ِ بزرگي د EAE
جو
۹
مرق ۷باب
کوئی ماباب کو بد 6دو وک جان
کٹرراگر کوئی
۹
داخل وتا پی سو اس کو ناپاک
کور تا اہتاس اک تو ۹
کے دل میں نہیں بلکه بیث
9
5
کہ جو کیک
ی
کر
کو
"دهد
ون تھا سو دقربان او بعدی ڈیا
کودیاکاہ
®
من کے
مین جاتا اور وان سے سب
خوراک کی ناپاکی پایخانه میں
جانی بای پھر TNO
یہ
Nا
<Uر
ک
#
سے
ادي
نکلتا
ناباک کرتا بی *
کے کلام کو حد
OE
رواج اکٹ مان
۳
اس
بت
بہت سی کام ؟دردی تن *
دعر ود
ےم
اور wE3 ۴رانا
سس
کچهه جن بای جو باہر سے
۱
می
۰
7
ای
ےہ
جو
داي
۱
اس سے
پاک :کرتی:
آدسي
2
٭ن
رہ
اك
103
ای ا
زا اور EE اور
خون* اور چوریان اور طع اور ۲۲
شرارت اور دغابازي اور مسني
اور بد نظري اورکفر اور مغروري
اور نادانی* ہے سب بدیان اندر ۳۲
702
3ھ رده
دو
کا ی 6سس ران دس الکو
داخل او
مارب میں
اور چاہتا تھا که کوئی نه جانے
5۰
رد اس مثیل ۳مسقصددای بوشیده نہیں ره سکا*
تب
یا ام
0
4ان
سے
طرح لن م
س5و
کاو
بار
Mark.
نہیں کرت یں کہ
س
سے
9
آدمی
ہیں
که ۵۲
ایک عورت جسکی لڑتی ناراک
روح کو رکهتي
4۳
ان
ان اور
۶۲
اور صئدا کے سرحد مین روانه
اوکز ایک
ا|س کے 5هر
بان
3نکلن ین اور آدمی کو ناراک
و
بلجه
ان
٦
آدمی
داخل اوکرا سکو ناباف کرسکتا
۱۶7
کرو€
سے۳
اور
کو درد کت بلاد؟ر کہا
,سٹو
تم مري
ای
جو
باطل کرته ان
ای حماعت
٥که
سے
اي
اسکو
ہہ
ںا
در
تھی
۱سکي خبر
قدمون ہبرڑی* ٢۲
ے
ااورساککر
وه عؤرت ہپونانی تھی اور صور پا
مزق ۸باب
و
فدیسی قوم کی وه اسکی عاجزي
2
کہ اس
شیطان کو مسيريب بیٹی
۳۷یی وت
ھ80
کہا که انع بعنی E
اور اس وقت اشک کارودکف
ہے
اور زبا 5ی کر کهلگنی
رباٹ
صاف کرنلکا* اوروه 2 2
کہ کسیی ا
ي روي
مک یی * وهجوات
دی که نیوا ای خداوند لیکن کل
کر کته رون کل ا
ویا ان
ر
۳
SS
٦۳
لیکن جتنا
2مدع کی تھا وے اتنا زيادهبمي
مشہور
اور لے زبایست کت
کے *
کح
کرک کے که وک سس
۷
بهدر
دلب ۳22ا شت
کیا که اس بات کلائے تو چليجا گنگون کو بولنے)رے کرتا ہی*
و شیطان
۰
نکل گیا ٭
تيري تیت میں سے
اور جب
لت ده کا
آٹھوان باب
گھر میں
ِ
میا در
ا و اوربیتی بسدر پر پژي ای * پھر
بہت تھی اور کجهه کهانه کو نین
7
۰
رکهنه تھی لئ"
وه صوراور صلیدا کے
سر حل
سی نکلکر
دکاپولس کی سر زمین مین سے
+۰۰۴۶٦
لوگ ایک بہرے کو جسكي زبان
پکلای تھی اسکے نز یک لاکرمنت
۳کئے کہ تو اذا انهه اسبررکهه* تب
2
ہلاکرکبا*
۱وت
شا کردوك
که شیج
ترس TU ی
کو
اوگون ی
۲
اِسواسطے کہ تی روز
ند مو اک ا
اد کا کھانے کو نہیں*
مین ا
۰
4
اور ۳
بھوکھی کن کو جا
۶
و الکو ا کوسےکذارے لیچاکر کہاننک" "کٹ ایک ان مین دور
ابد اکن20
کانوں مین ڈالا
صحم
م
سے
کوو حهیا*
۳۳اور تھوک کر اسكي زبان ک
اور آسمان که طرف نگاه کرکرادکهینها
ے
۰2
2
ان لوگون کواس جنگل مین روني
۱۲
اب
ب۸
ق
۳
فنوة
8سے کس ظرح اکهانه کرسکیگا*
باس کن
ان سے پوچھا که هار
بول که سات *
٦روئیان ہیں و
معجزه چات ہیں حقیق مین
تم سے کہتا ہوں که اس پپڑھی کو
کہ
Di
د
اور و
ر لیو
نوعاو
کو
روتیون
مد جا رک گر جبباز بر
دار رو ان
حڑھک "1
دوئیان
شاگردر
ا و
شک
رکھدے 5
واسطے
کیا انک سأ ههن
اپنے شاگردون کو
یلاب نہیں حا رگا * ۳۱
,
جهمازاپنر
| *
ہو
ایدی کو و نککدی نع
ایک روئی کی زیادہ
۱دی باس نہیں رکھنے تع
درا سی
۷
وب
کیا ٦
حماعت
اور انگ پاس تھوڑ ے سے
رکه *
ات
محهلیان تھی سو وة ای س
و
چاہکر حکم دیا 54ا :ي
۸آنگ 1
ھائے تھی سو دم
کو
اور ج
۶
زیاد چار زار ته پس وه انکو
و
و۶
۳رخصت درا
اور اسی وت
اہن
^t
1
a
ك کوبن د“ لیکر جما زار بیٹھا
شاگرد 2
۱ا
دے سرحل
وان سان
دب
مان کر دا
فروسیوں کی اور ہپررود کے خمیر سے
تب وے آپس مین ٦ا
ھت
فکر ؟رک کر ۹
ا
اس
1
نان
۰
۱۷
۹
میں
آرا٭
اور
کر امن ان
پسوع
کا
ون
حا نہر کہا کہ 5
کا
9
باس روي نہیں ای کیا اب تلک
تممعلوم نہیں کرته ہین اور نبین
مجه دی ان اب تلک ار
دل
سنت ہیں* کہا تمآنکھہ رکھکر ۸۱
نہیں دیکهنه ہین اور کان رکھکر
تگرار کرنه لگ اور آزماپش کي راہ
سے کچهه آسمانی معجز ے چا *
مڪ
بت
۵
اور رین
ہے نو باق زې ساب توکری :ان
٦اٹھائے ٭
دی کون
دھرو* اُس طرح وک
کهائه اور اکهات بو
اور ۳
وہ ابد دل سے
سرك
20
رم
سر
ا
وره الا ا تاسم مبااب>
ود
مرق ۸باب
۳
او
اٹھائے وے
جب
کسی کہ
باره*
اور
مین.سنات .رونا یتحار
بسنیون میں کا 8اور راہ میں ود
ارت شاگردون
سے
روحها که لیگ
زا ودالکالب 41مات کیا تمکتنے تجهه کون کہ ہیں* و جواب ۸۲
نا ول اکا لی که بایتسما کیل اا
نر ے رک ا ا
7
ار رت
تمکسوبی
مر
ات
بعے الیا اور بعضصے ایک نبیون
میں سکےبنی بن * پھر وه رت
ہیں* پس وہ بیت صیدا کو ایا اور
کہا لیکن
۹۱۲
مج کون کین ہین
ارگ ایک اندهی کو آسک پاس لکر بطهر جواب دیا که پوت
آسكي عاجزيکن که اسکو چهی* پھر وه اُنکو تاکید کیا که کسی م
ا
تب وه 22اندهی کا باتهه یکڑکر اک تاب می نا
تسیر ی سی باہرل گیا اذاجو آنکهون
اُنکو اطلاع دینا شرو ع کیا ک ان
اور ابد ہاتھ ۸ا
آدم بہت سنعنیان کھژئُدمپنا ې
7
EE اڈآتا ی *
رر ای
تب وہ نگاہ او کرکر د
مین
آد 9یج کو جھازون کی سریکے حلت
د رکا اون *
او
بعد وه اب
1تھھ اسک آنکهون پر پھر رکهکر
REO
رات
اور وم کے کو اور سردارکنون
اور فقیہوی سے رد کیا جانا ې
کر تین روز کے سوا وو
اٹھنا ہی *
اور بسک بات آشکارا ۳۳
ARE
کرنے را ٭
RON
لیکن
ما
پھرSTO
سی درکھا*٭
تو
کو
تب یسوع ا گھر کو چان
٦سی تھی اکا نا گان
سے دور
او کیونکه
تپرا دل خن |
مین داخل او نه ویان کسی سے کیمسدروت کے طرف
په بات که * پس پسوع اور
و
سے
شنا
۱
©
ر2
ا
٠
دیصر ډ& فیلیی لک
دمياک چبزوں
نبین بلکه
کم طرف ای
ع*م
۲۳
ک سانهه نزدیک باکرکا که جو
کوي مرت
ی
oا
لمح 9
چاه |نع
سے
روز کگ بعد پسوع بطھر اور بعفوب
ےت
تا ابا کر
مری
ی
اف وي
9دیکهی *
ثروي کرنا* اس
هر حهی
۳
تس لن امن
ایک اوچم پہاڑ پرلگیا اورصورت
لیے که جو کوي ای جاں کوانی اک اف اگ بدلکثی ٭
چاه تو اسکو کھویگا پر جو کوئي اسکا لباس چلکدار اور ایت
می ر ے اور اجیل که واسطی این جان
وویگا سو اسکو جیمایگا* :که آددمین
7که
ساري دنیا کو حاصل کر |
ود کی ۓ تو ہے کیا
فایده وویگا* 5آدمی ای جان
۷
۸ے عوض مین کہا دیگا* السئ
ک
پرگوئی که اس زنفان اور گیا گاز
زمانی میں
سفید برف +20۸0وگب اا
کہ کوي EE اک رمن درا انا
سفید نہیں 1کنا
2
۰
موسول
انکودد کم
ديبای اوربسوع
1
سے
ای راي
ارے تین یہان رپا
تجهه سے اور میرے
باتوں سے شرمایگا ابن آدم بھی
جب
اب باپ ا
فرش دوں کے سانهه آویگا 1
سے
إلیا کہلئے بناپنگ* کہونکہاسکومعلوم ٩
O
ROR
E
وت نبایت حراسان تھی* و
۱ات
۱
ا
ان
کش
اک
ڊولناہوں
که مب
ن
0مہنی
ر )تہ ہیں
دم لع
جو بان
بعفے ہیں جو
٭ مؤت کا مزه نہیں چکینگ جب
دلک 5خحداکی بادشا ہت قدرت
"9+
ی کیا اور
این ۱کرا
اس بادل سے آواز آیا کہہہ میرا
بیدا بای لک
مُلو*
لهر و ے
۸
بکایک حوطارف نگاہکئے 0پر پسو ع
5
کے
2لک میں کو ابد
دیکی * اور جت
سا نهه نہیں
ان باز سے ۲۱
۴
۹
« مرق
ارد فی با نم کید کیا یگ سر
تمل بکهی امن بن آدم رون
8
اہ نک کسی کر ظا
تب و آس بات
کو ریس مین رکهکر منت کرت کی
آلهنه کی کبا
۱معدي A
سے
بر اس
و یت
٦
۱
نب
و
5
فقیہوں
سے
توجھا ۹۹
تم
ان مت کہا کٹ کرتهبیی* نت ۷۱
ایک
آدسی
۳1حماعت
میں
سے حواب دیا کهاع اسنا سجن
ابد پوت کو ٹیر ے
باس ایا باوت
کهکا ماک ایک زگ شدطان ما ۸۱ ۴
اور چانی
آسکو پک و|ان آسکو
نوچتا ایسا که منہۂ سے کف نکلتا
فقیہان
۳
باب
اور ود دانت حابنا اور دن بدن
سے لی الیا :آنا ضرور
ی *
و انکر
جواب دیا که سے ہی الا نق
سو کا ا ی مین تیرےشا اون
سے آسکو دکوررنے کے واسط بوا
کرت ی
اور ان
آدم وک >=
میں کډونکر لکھاگیا ای کا اشا
پر وے نہیں کرسکے * تب وه ۹۱
امسلکز Eدا ها کت
اعنقاه پیژهی
ا
کر
9
2
هت
لاک
7+
۳ىگناجایگا* لیکن نب نت ایا
ار پا ون9
1س
سس
اون که محقیق کا ا ےق
کت چان سو ا کف ہین جیسا
کب
باب مین لکھاگرا E
هاري برداشت کرون اس یرے
تاس ل او پسسز منک ان ۰۲ 218
جب اسکودیکها فيالفورةه شیطان
۲ر آسکوپکزکرنوچا
پس وہ اپنے شاگردون کےپاس ک
دیکها که ایک بثي جماعت اښ
پاس نك وگهيري اور فقیبان آل مد
۵بحث کرته ہیں* اورف الفؤر عام
ن پبررگرپڑا
اورژه زمییننا
اور مہہ سڈ کت اکر لوثنا تھا٭ ۱۲
ٹتے و0 ۵
پا اس بوحها که یہہ
کت دی ساس ولا
ود کا
رگ اُنکو دیکهکر تعجب کی اور که بچپن سی * اور بار بآاسرکو ۰۲۲
11ا
نزدیک دوژکر سلام کئے *
اب
بق١
مر
پا میں ڈالا ہی لیکں اگر هه ز
|
Eتو ام A نم
5
ھک
ار
۳۳مدد کر* پسوع ات
س E کہ گر
۳۵
پھر ون سے روانه پوکر گلہل مین
ے
:
اجا(
۹
3
%
کبو€
یاہاگدرردون۳٦
اپدے
ا
99اجاندار کو ممکن یی
اور اسی
وقت اس لک 6باپ روتا وا انهه مین حواله یی ا
پکارا اور کہا که ای
و ای ا میا ات او
۳۷۹۷ھ
7
و
سے
۵۳ئا مک
9
جب
یوزج زگیکھا
لیکن وے اس بات کو نہیں ممجبی
جصع
کا عالم دو ر
.لید
ہ
ولت
اور اس سے پوچهت کي
وت
روح دور
رو ج میں
ریا اگ ائٰ کی
ان کت
می و
بای حکمدیتاباون1
دا
اس سے بار نکل اور 2من پھر
کبھی داخل ست يو * پس ود
چلاکر
حم کو ۳۳
سر نٹ یدیسا
اور گھر میں
اراس
داخل
بوجھا SK نم راہ
۸9
درمیان
ابس میں کیا ۳ €دردی زه *
وے
e
5ہ
رات [سواسعی ک
ہر 6۳
رسنی
کهيبچي کرکر سپ امدنکل گیا
وج را کت منال ہوا ابا که
۷۲ا
سے کہے که وه 195ا
لیکن پسوع اکا انهه گا آ8ہا
۸تب وه اٹککھڑا ر٭ جب پسوع
گھ کروآپا اسکے شاگرد خلوت مین
ود بیٹھا اور ان باره کبلواکر ان ده
چاه تو سبهون "مب کنر و ویک اور
سبھو نیکا خدمتگار*
اس بہپےوچھے که ہم اس کو کہوں کی لد وگ
کااسےک
۱یں تالغ سک ڈی
بے
ی
بهر ایک چت 1۳
مب
بن
کا کیا
نپ
۰.۰
اور اسکو گوں مین لپکی اون سی کبا۷ #
یه جلس كسي طرح مه ین که جو کوئي مر نام ؟
اس چون مین سے اٹک کو قول
بتر وتا که چکی کا پاٹ اُسکے
2
2
(00
چو کوئی شمجھے
5
یں
لٹکایا ۹۳ 8اور 2درا
اور اگرتیرااته ۳۴
سو شیجھیٰ
ھی ٹھوکر کا سیب و تو آسکو
وو
نجھ بھیببا *
اس کے کید کا که ای آستاد ام
ایک .شعص و دیکه جو تیوه
ام ہے شتطان کو نکالقا تها لیکن
نہیں کرتا اس
و بماري روي
لئے ہم آسکو منع کف کبونکه وہ
3۳
بماري
داروب
نہیں
عم
نوع
کپونکه اسا کوئی
۹
و
ہہں
م
0
کرت
ملع
اس
کہا ده
#8
کاتدال
ا
بت
ممت کرو
کو" ےج
۳
" -ھ"
مر
ذEK ۵٥
میس داخل ہونا جهی اس سے
۵
17
ذ۵٥ دو ت
-:
سل
اک
ہیں
الاح
:
کبھی نہیں
کو
میسرت
نام کے
زا اس
رکھکر دو رخ
کت
رط
جھیئی٭
نہیں
نی
جو
کر
جہاق | زک بر
نراتا اور ات
نہمیں
1تیرا بان ےی ۰۴
جھتی ٭ اور
نوکری سیت
دال کرو نک
و
12
تو او
لنگڑا
کات
اوگر حیات
مین داخل ون عجپی اُس ےہر
بی .که دو پاژن رکهکر دوز
مین ڈالاجانا اك اگ مل
كکبهي نہیں
ات مت بیاله ناف
۰
سر
۳
اوگر حبات
:بجهیگی *
ج
جبان آنکا ٩*۱
گولنبین مرتا 7اگ نبین
درزی آنکهه ۷۴
هني بی* اور اک
11ان ٥ جن دم سی چ کہتا باون
6
۳که اسکا اجر ضایع نهبین ووا 8
۱
ا
کر
۱
رت
71
رن
لمت O r
جو قتجهه پر ایبان لته ہین ایک
کو تھوکر کھلاوے آسک واسطے بی
ھی ٹھوکرکا سبب ہو تو اُسکو
نکال ڏال که کانا ږوکر خدا کي
بادشامت مین داخل ہوناجه
در ای کی دو آنکهه رکھکر دوزخ
رشق
۳
۷۳
باب
خمی | انکو :ر اور ماده
یڈ کشر ری
۱هی
سے
ہد
آدمي ابد مر باب کو
چھوڑیگا اور
ار و
ا
۵ ۰قرب
و
جع
سس
جاگ *
برایا*
اپني جورو سے مل
:
2
رپیگا* اور وت دونون
ببE
۹لزت وجاو تو کاب
ایک
ان ۸
/
بوینی سو اب وت دو نبین بلک
2 ۰
کہ تو احھا کی لیکن 32ہک
اس
۷
اوت
ٹن ہیں*
اس لئے کس
کو ۱
و۶
سم
لذت درو کرک دس 02من
مک
رکهو اور آپس مین سر کرو*
دا
۱ ۱
باب
2
ساکیدهر میں
۶
پھر وان ہے اتهکر
چا 1
ای
اد
ا
و
ی
جدا
له
0
7
۳
RR
کو A
اک سرحد مین آیا |
جماعتانں
اڑے
لهر A
باس حشع
اور وه ابد معمول تا موانق
لگا* اور
۳پھر آ نکر0
عور
۱دی مرك سے طلاق
لپوی
بانی آسک نزدیک آکرازهایش
ادوورسرے کے نکاح میں جاوے تو
۳راک سح نت سے دوحهی کیا سرد
وہ زتا کرت ای نی سرک ا
0رد کو طلاق دینا روا ہی * ژد
حواب
ا
دیکر کہا که موسول 5ا
کک شارت کی که موسیل
طلاق ناہۂ لکھکر طاق
o
کر
میں ود ز
aم 1ر
اجازت نا ٭
تنب پسوع
باس لئے تاکه ود 2
حجهیو
لیکی شاک ردد انکر جو ل تھے دا * ۳
وا ری بط دپکهکر ریت ناخ 4وش
و اون سی کت کہ
ان سی
سے
اک یر
پاس 1۵درو او ارت
ہمت کرو
7
کہ
که وہ ھا ری
کت
دلي اکن
کیوزک
کی ا
لیکن بیدایش کي ادا میں
کی
۱ 5۳
سے ایُسوں
اور مین تمسے چ کہتا 1
HS
ا
مرق ٭ا باب
۲۸
کو چھولے بچب که طرح قبول نە کر ے
٦تو اس ہیں داخل
نہیں وویگا*
کا
میں ج پایکا تب | اور صلیب
|ثهالیکر ميري بثروي
بات
و اش
ke
کتک
سے نایز ,اودر
چلاگیا کبونکه بت مالدار تها * ۳۲
3
=
ایدی شاگردون
ےہ
1
ای
خدا
کے سا که
ب
کی
بادشا ت میں دژاعند کا داخل
1
دو انو )وکر اس سے
بت
۰
دی
استاف قاہم زندگیکا
ی
27
۳
سے اتی ۱
E
He
2
لیکن
و
سے
ق
اوکر
ج
کہنلگا که ای لڑکو جو دوات
۰
5
1
م۶
a
*
10320ایک
9ھ
له
دگمه
کو حانتا
بای
۰ 4
و
۰
۰
بهروسا ردهدی ۱نکو دی
می
داخل
مج
|
۱
در
i
4
ت
ر دشا
ہے ۳ o
ونا کیا مشکل
که خداکی بادشا ہت میں دولهند
OE
LES
و
E SEET SPA
کی
Aان
۰دے اوراپنے ماباب کبوزرگ جان
ود حواب دبا کی ناد مین
کے داخحل
اولی تم
سیم اونت
6گذرنا سہاترپی*
دا رہ
~~
€
سولی کن نا
مدن
بس
۳
ا ا
°
N
رکونجات پاسکیگا* پسوع انر ۷۲
ےر
ان س
کو اید .ین
سے پادکر
۲رکھا اون * تب پسوع آسپر نکاد
1
نت
رکھا اور ات
ابهي ایک حبر
اور جو کح۹
ھی
٠
ہا ۸5
بای بای حا
ٹیا ای دنهو
سے ڏال
نظرکرکر؟ہا کہ ادمیو ین کومحال ای پر
:تہ
67
کا خد ا اک
1
پطھر اس سے کہنے گا که دیکهه ہم
سب
کو چھوڑکر تیرے پیج )و
ر ہیں * پسوع جواب دیا که ٩۲
مرق ٭ا باب
:
۶
کوئی نہیں
ef
1
پا
جو 5 0بهادون
7
NNER
و
لت ا اسر سان سے ما نگ
بہدون با باپ پا ما یا جورو پا
اور ود تیسرے
چون با زمیں کو مرب اور اجیل
ذب
جهوزد با ۷
0 1
٦ل
وا
*
سو
کات مزا اوز
بهاني ور!بہن اور ما اور بچ۳
دن پھر آتهیگا * ê
زبدي کی تق
بعقوب
هارکا ہہ عرض ہی کہ جو
ا
کی٤ ام جات ہیں سو 0 7
و کہا که نمکیا ۱۱
۳بو کرت
7والے زعانھ مین ہمیشۂ کی چا تہ ہیں کہ مین ا
۱زندگی ٭ لیکن ہہت ہجےو اگل
الو بسچھل 2نک اور جو بچھلے امن
)ونگے *
۳2ء
ا اٹ ولتت 2
اور
کی کل
۶
ا می
9
۹
واسطم
کروں* وے کہ که وکو خش ک ۷۳
ات نات
نام دیرب
سد ھی
دید بے ہیں
اور دوسرا
دا داویں
یرت
رسب میں برهوشالم کي طرف حاته انهه کہ طرف بییٹھیں* تب پسوع ۸۳
تھے اور پسوع وع ایک بزهعر
حیریند وے
جلناتها تب و
اور کرت اڑدے اک
بیبح حلنی
تھی اور يسو ع پر آن 0
جو کا
2
ابد ہر د 0
لیکر
۰
مین
5
2ك
بیتا
4ا
۳
دای
ہی
یہنسما سے من
اور جس
مان
بابتسما
تھا اق نس
SEشرو ع کیا* کہ دیکھو ام ہروشالم
کو جات ہین اور !بن آدم سردار
کلبدون اور فقیہون کے حوالے کیا
و
6
کی
17
د 2:کرسکیدگی لهر ا
:
۳
آن لمح کہا ك
2بای
1
٭ یں
می
رہ
د
سس
3
ہیال
۰27
بیتا باون نم ہپویدگی
اور
کل یئن کافول
اکا
دینگے اور اسم غیرقوم والون کے حواء پاتلون تم باہتسما پاوبنگ* لیکن ٭
جس با ردس ما ده مین باہنسما
1
خ2
۳۳
۰2
کب
5
ہی
1 7
5
اور وب
اس
ئە مسري
مرت
سید
ھی
اور داوین
63
مرق !! باب
۳
کے بین شیجهه پر رحم کر* اور ۸۴
ہو انکو جن ک واسط تیار کیاکیا بی*
اکحه لٹ وگ 2دٹکائی که
شااگرد ہس نت
چپ رہ لیکن ژد اور بهي پکارا ک
دس
تب و
۲یعقوب اور وحن
ا
کرنی لگ #اق داؤں کی بینی جه
لیکن پسوع آنکو نزدیک بلاکرا
که
جانت ہیں که غیرڈؤہوں که
سردار ایب قڑہوں پر حاڳي کرنی
سب یسوع کهذار) اور و
ديا
که اب بلقتی اس لته و و
کہے که خاطر جمع رکپه اور انهه
تھے بلاتای
اور نی بزگ
پررحمکر*
۹
تب ,وہ ابدا ی ۰
مینک دیکر آلها اور پسی ک
* لیکن
۱
باس ا لور بسوع اک
ه ے مین
2بلکه جو كوي ا ر
تتوجه پوکر کہا که تو کہا چا ٹا
۳بڑاہوناچا تو عهارا خادم پوویگا*
لا
رز
اا
۵ونا جاے تو سب کا بدده ہوویگا*
یا که میں تک ٥6رک
وه اندها اس سک اد ار
بسوع 2
ی
کبونکه اب آدم بمي خدممت لینه
که مین دیکهد
نپین بلکه خدست کرنه اور تا
سے کہا که جا تیرا اعنفاد کے
ان بپتون کا عوض فدا رنه ک
شفا کشا ہی اور وہ
و۷اسطم ا
برو که
2
مس
2
وت
پھر دیکهت پایا اور رسنی مین بسوع
رہ
دم
دپححی
ر و دب
*
ا ۱
م27
ابک
۳
شاگر
رکو سے
ا
رزي
کباردوان باب
حماعت
جات تھیکک ا
س
اور بیت
و ۵کنا
4
ک ۵سی
۰
7
زاصريی بای زی
ہیں
تع
عینا کو ای
و
اب
شاگردون
دو کو بھیما*٭
اور ان د
لن گاون میں
جو
۳
بکارکر اپ کا لگا که لین پسو ع ۵
کہا 5
جاو
۳
۱۳
اوز ت7م اس مین اور بارک پهار ے باپ؛داود کی
۶س
داخل اہی ایک کدهی کا ہے
باندھا او باوینگ چسپرکوئی آدمی
۳7
ا ان وکلهگ ال ٣و٭
اور یسو ع پروشالم مین داخل وکر
اور اگرکوئی تم کو کہے که کسواسطم
و کان داوند چیزوں پر اہ کرکر آن بارھوں
بسا کرتا ات
E
2
رور ای تو و آسي ۷اس
اپ
٠۰
ےر
17
17
مین
ہی
ے
ده
ےم
کن
اک
کی
کیا کرت ده
٦لیت ن“
1
بیت عہدا سے |لے تھی | سکو
لو کک لگ *
نت دور سی:ایک ۳
ھی
لدی *
چو
دن
۳۱
تب بعضے ان اجی' کا جهاژ پتوں مم بھرا ہوا
۲.1
۸۶ھ
اسکو ده 5
دوسرے
و
جس
اس بچے کو دو رستی کي دم بر
کب
سمانهه بیت حینا کوگیا کیونکه
شام اوگئی بھی نہ
و
o
ی ما
1
انکو
تھی
کو کهول
تب و ے یسا یج
مل پرجب نزدیک ذا پتونکه
سرا SE تین بای زس#ست
که اجیرا مقسم نتها* تب کا
پسوع 3 2کن کا کہ بعد اسکی
ارس
۷جاندلی* او
۷۳
چ کو پسوع
دراین کن رت انت
اوہ
ذال اور و امیر سوار او *
کبھی کوئی تجحهه سے میود نہ کھاوے
اورآسکی شاگرد اس بات کو سنی* ١ا
پەر پروشالم کو٦
اوربسوع کل
میس داخل 7رک
۹کے ڈالیان کاٹکر رستی میں بچھائی*
رن
میں خرید و فروخمتا رت تی بابر
اور جو اک اور بیج چلتی تی نکالنے لگا اور صرافون که تختم اور
۱
مر
۰
۰
پکرکر کک
تھی کہ 09شعنا
میا ر2
۳و جو خداوند کا نامسی اتا
01 Mark,
e
۹۳
کدوتر فروشون کی کرسیان
اتا
ي کو پیُکل میں سے ٦ا
مرق ٴا باب
۲۳
برتن لبیجانه نہیں دیا* _اور انکو
CEزا ایکا ری
۱۷
اس واسطی پیک تمسے کہٹا اون
که
عا کرنی میس
جو کت 5
لکھ اکیااین که مسیراگھر:یام قوسون کا مانکت این اعفاد رکهر که ۳
عہادت خانه کہلایگا لیکن تماسکو پاوبنگ تب تمکو ملیگا * اور ۵۲
۸
سے
چورون کا غار بدائه ہیں *
فقیہناںاور سار
ا
اور
ک مین
فر
جس وقت تمدعا که له کپ
ریت یبن اگرکسی پر فرباد رکهت
تھے که ا کے کس طرس جان سی
ہیں تو تتعاف کروتاکه تمهارا باب
ہام
جو اسان من بای هار -گناپون
مارب کپونک ا
2
عالم آسکینصیحت س تعیب پر عاف کرے 6گ
مین ته بهرجب شام وي وہ
۳
شارت با
جات
کوک
اس اجیر کی جها کو
معاف
إ 2ل اسان لہسرت اکا سپار
۶پ"
سین
او1
دم
کا
5زر
ا
بد دعا درا تھا سو سو که کیا یں
تب یسوع انکو جواب ديا ؟
2 Eدر اجان رکھو #
۳د ِ#مب
تو
ید میں تم
سے سے کہنا ہوں کہ جو کوئی اس
پہاڑ کو کے کہ وین سے اتھکردریا
ا
پ7 0
جواب
کر7
دب
72
۹۳
درا ۳کن بهي تم
اور این تال سس
نھ او بلک یقیں حانی که جو
کہا ی
۳
ده
کدرتا بای
یتجو
کہ
۵۶۵
۴
اور پیممین وتا
و
ٌ۰
:ھا سرد ۵ان
پھرتات
فقیبان
۳۹
نکو
بھی معاف نہیں کریگا* پھریروشالم ۷۳
کو کت
"ف"9
نہیں
رن َهو چهار۱ا باب
تین جواب دیو تب میں تم کو
سو وجا و گا تو بن کی
21کپیکا سو اسک لی کیا سراکا
کرتا باون *
کیا بوحن 6باہتسما ۰۳
۳0
تھا ا علق
آسمان سی
8موادت اپ
بلس نے
لب ین شیجھیٰ
ابد دل
اور ایک نوکر کو ان که نزدیک
مور
بھپیجا اور اسکو پتھر مارکر اس e ہر
که اسان سے ی تو وه بولیگا کہ
-
۶
Ffتم کسواسطه ا
ون ی
پھر تیسرے مرتده اور ایک ۵
*
اور اگر ام دان کہ خلق مب ای
مس د رت تھی تابط که
٦
سب
18
لوگ بوحن کو نبي برحق
اور اسی
طرح
و
و
و
کو 9
که
7.
حا 92تی نب جو ات مین پسو ع
اور سید ایک
بيا
با یں حو آسکا
دیع کی کا ام نہیں ۳ت امن اور
عزیز تھا آخر و اس کو بھی سب
پسوع بھی انکو جواب دیا که ہیں
بهي تمسے نہیں کہتا وں کہ کس
کا سڈ اگ ناشن ویدار یاک
الین وت
کمن
میرے
بیٹہ ہے خیوفے
AT
میس کر که یه وارث .بی او
بس عئیلون مین 1نسی بولنا شرو ع
کیا که ایک شنعص انگورکا باغیجه
بدایا اوراس داس باژلگابا اور جگہ
کهودکر کوله کارا اور ایک برمتتار
امت اه اما ای ات
إماري پاجاوے* تب
او پگژزکر ۸
فقتل کدی اور انگورکه باخیحی کي بار
بهپدکت دئی* دس انگور ك باع ٩ 6
ا SE کرک مالک کبا کربگا وه آویگا اور آن
ا
آپ دوسر ہے هلت ککویال 7اور ی کا ای کک ای اک که
سم مین ایک نوکر کو 7رعیتون ا دوسرون که کرلک بگا* ۱
17
دے
پاس بھیجا تاکه کجهه میوے
کیا تم برس نوشنه
نہیں یی که
پتھرجس کو کاماثیان نکمامچ
سو کونےکاسر پوگیا* ببه خداوند ||
۳۲یاب
که طرف سے ہوا اور ہماري نظر
ص
۳
مین
ای ×۴
عیعوب
کی اس
پکڑنے 6راد
.و “o مدل
اسکو
نے
لے 5ا
مین کہاتھا لیکن خلق سے
بو
۳
اور 2
لا
۰
چلیکئی*
اور کن
اوررودیون
کو سک
حهوژکر
ند
لم
انهون کی باب
صصر ۶
دیو تب وی
قیاہہ
باس
ایت
نردیک
ae
۳انکر ل اند اک مین دا
ود
۳
دو ساسا
و
18ر دوجهی *
12
اک
4
مک
۳
نہیں
تی ؟ کر اس دیع کر کہ ای استاد
حا ددم
کہ
ص
,تن
اک
ای
اتاد
لکھا ی
مرجاو
۹
که
اور
2
اےس|كي جورو ر اور اسکو بچه
ا1توری ددهہ
0
که ۱
که
ی انکار و
مار جات واسطی مہوسول
17
دروسور
اس
سے تعجب
ی
:
اور
۱۶9و
اسکي
تو اسکا بهادی
جورو کو لیکر اپنی بھائی ؟ال نسل
با
جاري کر *
2ے
ا
*
٠۰
۱
کرت ا دا کی راد کو زاس
Eبھائے ي ۲۰
1
:
ے
کی
م
نہیں چھوڑا اور اسي طرح تیسرا
بھی
%
^
ٌ.
۰۰
اور نو سا ”ون ی اسی ۲۲
ور
تب
۵دیا *
کہا کہ
و زک ای ار
تمجح
کبو5
5
۸
۷٦میں
دیکهو
*
7
آزما تع امن
0ک
ا
ےس
م
غ ۹۹اور و
اي
7
اتهینگی
2
صورت
اور
ا0ڈ
4
لی
ف 2ا
و۵
عور
و
کپونکه و
جن
کسکی
تج
۰
ساتون اسکو
آن سین دوحها
۹ل
1سس
ا ۳سیب
اا
و جراد که ٤جوابدیکی
وروa
لپکر رکه
ری
"۳
دب
سوج
رل
مرف ۳
7
۳ ۵
لن
O
داب
۳5
و
*%
کے
و7دہت۰ا
سس
E
ی
٣سرك
ے
°
اتهیدگ ی شادي 2ید تہ شادي
9
دوت لی پیا
و ۹
ہلا
۳۱
اور دوسرا جو از 4۹رابر ای و
کین که :تو 0پژوسی 5روہ برابز
۳1
Z8
:
ما دک ڈ 2ند
سے
جو اسیا مین ہیں
نہیں۴
ذب
وک وور
اس
سم کہا
ى
تم موسول
کي
کناب میں نہیں
پژهه ہین که خدا جھاڑي مین
آاسکو کیونکرکبا که مین ابیرام
۳۷
ر
د& حوب
2
3
ای ان٢٢ ستفاد
تو چ
کہا ای کو نکه ایک دا
ای اور
ایک سوائ دوسرا کوئی ہین ای را
اوسرحاق اوریعقوب کا خدا ہوں*
ا
و
ر
آ
س
ک
و
م
ا
م
د
ل
ا
و
ر
ت
ا
م
ع
ق
ل
اور وه تتردون کا خدا نہین بلکه
اور مام جان اور تام قوت سے
زندون کا دا بی السئ
تمنت
ارک
پہارکرزا
ر
ر
١۸ہی مین پڑے ہین * آس
رت ین
ات انک سال
9اب بتک اور نانک که
یسوع آنکو صعے جواب دیاتها
دمم ىەن افضل
و
جس
E
01
مو 6
)8
2یکھا که و اہی
اس سے ئن که تو خداکی بادشات
نزدیک ایا اور آس سی سوال کیا
که تام مرن مین بڑا کونسا
۹
پسوع آسکو جواب ديا که
7
اي الئسل بر عدارنه
ھ
ا
اس تیم سوال گرنه کي جرات
نہیں
کت
0ن
ہر E
کدوا1
ا
داؤں کا بیٹا ی *
۰۳
ای
تپرا خدا ا اب مام دل اور
*01
پا
کے
از
۳
E
¢
میرب
سی
یکل
ان
مج
کہ TAT
که او لد آبهي ۳1
با اک
که دون
و
خداوند کو کہا ۹تو جرب
مرق ۳باب
۳1
سیدھ] تھ بر بیته جب تک کےمیں
زیاده دالي * کبونکہ و ام ۴۴
ایر ے نمی کر ہیر پاون اپني زیادنی سم ذاله پر یہہ اپني
ك ۳کے نیح چڑکی ؟کروں* یس جب
داؤہ آبهي اکر عد پوت کہتا یی وہ
مغلسي ي وکا ا 10رکھنی تھی
بلکه اپني عام زندگي کڈاولي*
کسطرحآسکا بینا وتا او رتبا لمرگ
تیرھراں باب
۸خوشی با ھتان کا سے ی *
پھر ود اید نصیمتوں مین نسم
پهر جس وت
و یکل سم ا
باہر جاتا تھاایک اسکی شاگردون
میں سے کہا که ای آستاد دیکهه
جاءی پہنکر چلدی اور بازارون مین
طرح کی پتھر اور کسی
> کس
۳
ےی
چارتان ہیں* یسوع آسکو جواب ٢
7
ہین .برردی کی جکہسوں کو اور
ا“
ی
5
م
ضیافتوں ہیں مردبی کی مقامہوں تو
۰
چیہ
اور بدوو!او
ن کت گهرون
انu 5
کو نگلنی اور
مکرسی از زکو طول دیتن
ا سو زیادہ عذاب پاپنگ* پھریسوع
کر کی 02بٹھکر
تا که
دیا که تو ان بڑے کارتون کو دیکھتا
ہپیرں
نهر
ییک پتهر بهي پن
ا
7جو نہیں گراپا جایگا * پهر 2
وہ زیون کی باژ پر يكل کی
روبرو بینهاتها پطھر اور kR یا
اور پوحن اور اندریا کدارے انج
سے پوچھی* که م کو خبر دے که ۴
ڈالنےتھے
۶
ہت
جو کت
سو
4
آکردو ده
ڙي
EI. N
بعد ایک
ا
بت دوهنیااش رک نود
وی
^
کو بلاکر کہا ۹۹سین
کہتا ÎNE
س
که و
۱بووینگی*
ا و
دیگر کهنه ۵
آنکوجواب ۵
که پوشیار رو که
کوئی تم کو ره نکرے* اسواسط 1
دم سی
مفلس بلوه
ہے کب ووینگ اور کہا نشانی ون
آسوقت کی جب بے تجام امل
5ضC
ا
که تیه
۳
o
.مم
میر
نام دسح اکر
۰
کید کے ده عستع ,:ور اور بیدون
مرق
٣باب
۷کوگراه کربنگ* پهرجب تملڑائیون | کہیگا *
۷
اور بھائی بھائی کو اور
باپ بیٹے اکقوقل کی وا سار
تو گھابررے مت ہو کپونکه انک
کریگا اور لڑکے ما باپ پر گر
نہیں* کیونکه قوم ک اوپر قم اور
پینجاینگ * اورمیر نامکے
وبا ضرور بی لیکن اخرابهي باندهینگ اور آن کو فتل کو
1و
بادشاہت کاےوپر بادشاست سبب ام عالم عہاڑت عدو
اوت ی
آور رع
زلزلے رو اگ
حگ
ون
قسط
میس
اور ۱
بر راربان ار پوویدی بے جام
٩دردون کا شروع پی* پر تماپنه
لہ خبردار رو که مهار تین
مجلسون مین کیینحکر لییجاینگ
ا
ت
وو پنگ پر جو كولي آخري تک
صکبرربکا کت جات پایگا* اور
جس وقت تامُس
6
وران رنهکي
مکروه چی زکو ا
کي ل دانیال
نبي کیا 7اُس جائ بر SE
خانون مین مار رہنا حلال نہیں کھڑے ري
کهاوینگ اورحاون اور بادشایون
دیکھپنک جو پڑھتا سو سمیجھنا اشن
وت و
ک Eانن پر گوااي اون که واسطی
۶میری لذی حاضر کئے جاوپنگ *
اور ضرور ہی کپهل اجیل کی
کنادی سب قوسون مین کی
| جاوے*
اور جس وقت تمکو
لیجاکر حواله کربن تو فکر ہت
ک
۰رو که کنا کبپنگ اور ال انى
مت لاو بلک جو کت اس گهتي
تم ؟کو دسا وي کہو اسلئ
که تمبیرق کبپیگ کار ا
سو
م
پہہاڑژوں
جو یہودیۂہ مین رہیں
یگو
بھاڈنا٭
اور
وول
o
سے
ہپورگا سو گھرمین نیب نه اُترنا
اور ؟گھر سے کوي چیز ندلن ك
طم اندر نه جانا *
سی
اور ا
کهیت مین ره سو اپے لباس
ال
کو الهوالیت کی و ااسطی پ شلکثکر نادگ| زا*
و
اور افسوس
اک
احوال بر E
ان
نون میں پیٹ ,سے رہیں اور
دود هه داه
ون کی ای دعا مانگو ک& ۸
ههار ۱ا
تهدف کال ہیں
و
و
1
سرق 7رات
۳۸
7
£
۰
۰
۰
^
2ے
ظاہر
۰
اوگي کا
بادلون پر آتا ہوا دیکهینگ * اور ۷۲
٦
ا
آس وقت و اپنی فرشتون کو بهبیجیگا
٣-35
کے ددروو
لاف
اور ات مقبولون کو چارون طرف
سے جو خدا بیدا کبای ابئلک
Teنہ
و
کے
انا
ی اور پھر نه انی
پ
سے زمین کک اننا 3
اور
شک اسان
کی آخريتک جمع کربکا* اب ۸۲
ا 5خداوند ان
نه اا لیکن
۱جير که جهاژ سی مدال سیکهو
مفبولون کی واسط جن کو مقبول جب آسک ڏاليان ابھی نرم ہوتے
اور 5بیدا کرت ان ۳تمکومعلو م
ے0ج
ک8
۱١
7
٤
دم
د هکے
و
ا
تو
هر اس
ہس
,
ودت
لم
خغ
۶
اکرکوئی م
بان
باور و ہہیا
حي I:مسے
ی
کورکاس
04
بای
گرو ۴
وتا که دھوپ کالہ کا نگام نزدیک
و ان
کیونکه
جب آنکو دیکهینگ که پوته ہیں
نبي
تو جانو ک& و نزردیک 1ا بلک
اور جهو
7
نکلینگ اور عمبایب اور غرایب
ڈکھلاپنک که اگروسک تو عشممولون
87کو ى
گراہ 05
#
1
لیکن تم دک
پوشیار رو اوردیکھو مین 7رے
دن
۰۰
4
7
,اون ۵4
۰
ظاہر و گے
لے سے
2
ا
یہہ پپڑھی گذر د“ حا لاک کا
2
۰27
خر
آممان اور زمیں گذرجاینگ پر
اکا
سب
اون *
کحهه
پیشد ر که
درا
اور ان دنو مل راو
ہیر کے باتان نہیں گذر جاینگ * ا
لیکی اس دن اور اس گيژي کي
تصدیع کی بعد افتاب اندھیرا
جو اسان مین ہین نه بینی کو
۳۵
دسا
دیگا8
9۳7بنگی اور
۰
مك
ر ۵کسی دو معلوم بای
3
4
۰
دمخبردار RH
اف
قوتان جو آسمان میں ہین بےقرار رو اور دیکهتی ہرو اور دعا مانگو
بوجاینگ * اور اس وقت ابن
اس
لذی که و
زمانه کب پہنچیگا
۴باب
اک
حیسا
ااسفر
کک
ایک شنعص و دورر
ررابت خاد
کیا اور اینا گھر جهوزک
کو
ون
رے
اک خالص عط س
دبا
اس لے وشیار
کو باآگهي رات کو پتارغ بانک
دیتے وقت پا 7 6
٥٣٥
تا :انسا
پکایک آکر تدمک
بهري اوي لهاي
اور ۳ذبی کو پھوڑکر سکم سر
|پردالی تست
ی جانته که گھر کا
خاوند کس وقت آویگا کہا شام
۳
کي ذ بي بهاري قت کي سنبل
اک کی اک
که حاگت ر ا
ره که
کو با تھا ۱لکت عورمی
ات
~~
ز7
۳
کام پر مقر کی دبای کو
۳
۱
۹۳
کت ایک
این ج
دلون مین .فا وکر کی لک که
کس واسط پبه غط
خرچ
وا
ابا شفت
که تیں سو دیتار سام
ون کو دنا
زیاده کو بک اکر
جاتا اور اُس عوؤرت پر جھڑجھڑانے
۳۷سوته بو پاوے* اور جو تمکک لگی* تب یسوع کہا که آسکو چھوڑ 1
کہتا ہوں سو سب کو کہتا ہون ک دیو کبوں 2اذا دیتے ہیں ود
میجھہ سی ا کام کي بسن کنر تم۷
اوشیاررًو*
غربدون کو ا
حود ھو ل
داب
۷۵اور جب چاہیں آنپراحسان
مات روز که بعد سے اور به
خمیري
این ساتهء رکھتے
تھی اور
رولي کي عدد
گرسکت ان لیکن میرے من )یش
نہیں رکهنه ام *
جو کحهه که ۸
مردار کاینان اور فقیبان تدبیر
و مدو ور رکھيی سو عل میں ئي
مکرسی
امز ٤ے بدن کر وف
گن لین که کس طر ا
تلکیکر جان سی مارنا *
لیکن کی واسطی تعطر کی*
کبته تهه که عید سین نیس تا
عالم مین کاس ی
ون
کوژهی
0ا
شمعون
و
دات
و
عینا
ک کهر ٭ یں
02
ہیں
کهانی
اور میں تم ۹
مت چم کبتا پون که تام دنیا مین
)رکہین که اس اجپل کي جر
دي جائیگی وی
جصوکي ہی
آسکی ا ات A E
۰
مر
6
حارگا٭
ن
ا2
نس
ارہ
۳
پہودا [سکربوطی جو
میں
انک حوالی
باب
تین
و ۱تم
ابک تھا اک
5رات که واسسطی
سردار
|
3
3
لىی
راس
کو
گر
ا کانوں که پاس گیا*
آسک ضاکرناها
اور وے سنکر
ان سے کہ
خوش .و اور اسکو بسا دی کا تھا وسا ہي پائم اور فسے
وعده که تب وه فکر مین راک
تیار کن اور شام کوژه آن باره ۷۱
کو بهراه ليکر وان TU اور جس
وقست و
پل روز جمب 2
قربانی کرتوتھی ایتک شتا 5۹۳او
3
17
2
مم
ىە
د
2
جاکر عر
۵۸
۰
۰
۳
کا
جانا
1:3دیہ۔و
کم لم گی واسطی
سرت
2:
مر
اک
یراع
کریں *
تیا
۵ٰ۵
تب
2۳
بیذهکر کھانا کھاتی تھے
پسوع کاک
کل و فا
۸
او
ے
اون که ایک
بولتا
چو
میس
میرے سانهه کهانی ہیں شمجھے پکڑا
ودلگیروکرایک ایک ڑا
دبکا* تب ع
سیت کبنه لگا که ا
و ابر
دوسرا که کیا مین پونی* ۱۰۲ ۸
2
جواب درا کا ایک 3
جام کا وان ایک
ا
شنەص
پا ۷
راتھ سب کرات
ع
بیج روانه ہو *
اجس
یه
اور سس گھر
میں 4۵داخل او ڈے
سا ڏه باس
مین
انهه ڈالتا پی
ے
کس
سے
جو
میرب
بار ہیں
ا گهر
2
آدم جٹیسا اُسکے حق مین لکھا
گیا ہی وسا جانایی لیکنانسوس
1هه سے بن
کے صاحب سے کہو که آستاد کہتا اس شنیص بر حسک ن
ی
که 0
1
اس
مین
خانه
۰
4
دای
ای
جو
1در وتا که ود کبھی بیدا ن
2
این شاگرں ون
ہے
۵
4
و سے
لیت
es
۰
کهی حلوان کو ھاؤنں* ,دس
بااخانه
آدم پکڑا دیا جانا اس آدمي کی
°
و
خلاصه اور سااون
ونا* اور جس وقستا و ے کهانه 2
2
8
7
6
+2
مرق ۴ہاب
حاه ؟
کرپگا*
یہ
کہا که لیو اور کھاؤ که ا میرأ
۲
بین ا
بر و اک سے
م7
کہا کہ اکر ٹیر 2
هر ريال اُٹھایا اور شکر ضرور )وو ے
۹5
کرکر .انکو
کا کت بات ¢
درا
اور وب
اور و
تا اس
7
أك
ےہ
دی
کا
رہ
میرا ہو نو عہد ا ہی جو
کا ا انتا زا مین
تمس هیچ کیفا پون که بعد اسک
انگواک
زيادي کرکر ٢
مرا مرنا
8ده
تو بھی رکز تیرا انکار
7:
2.
نہیں کرونہا اور وے ام جي
اسي
4
طر۳
2
شاگردون
کے
دس
%
ےر
کو کا
ذ۵
ہیں
جحیدسمنں
۴
دعا
۳
م۶
فی
کو نبین بیونگا ا
روزتاک جو خحداکی بادشا رامین
ايکر بہت حیران اور بیحال دول
1۳الاک تازہ نہ دیق * پس صفت
۷گیت اکر رتویک بباکوگنم* ا
ارت نف
7787
مرن نک کین ای تمبان رو
اور وہ تهوژي دور ۵۳
اور حاگنه رو
آکاهکر زمین پرگرا اور دعا 0
ج
ج کي رات میرے سبب ٹھوکر
کھاوپنگ اس لئے کہ لکھا ہی کہ
یں
ٹہکھڑیی
d5گراوسکی تو
تی ہت
هر کبا که ابا ای ۱۲۳
چرواه کو مارونگا او RE
و
رت
کحهه
کي“
۸پراگندہ ,ووینگ* لیکن مین اپنے
کد ت ےک کیل کو اس پیالے کو تیج سے پھرادے لیکن
ا
ی ا معا که نم تساک :میں لون :بلک یسا
۶ئ
۲
ارحل سس نموگدرکھا 7و٦ین لیکنس میں که تو چاہقا پی * پآھکرر الکو ۷١
باپ سس
سے ہو سکتا
عم
سوتہ و
ده میں کم
سی
تج
ہولنا ,اون 5
چ ېې کي رات تترغ دو بار بانگ
پایا اوربطهرسی کہا کہ ای
نک
شمعون سوا یی تتوابیک؟کهدنی
جاگ نسہکا* پوشیار بو اوغا م۸
کرو کہ
نم |زا بش
میں
نہ زان
باب
مج
لیا* تب و اس ب)رته دال ۹۴
مہ تا
که روم تیار ی لیکن پل
ہر ا
رک لئے* اس
و
ق
ن
ت
ا
ی
ک
۵میں ٦
۹۳کم زور بی * پھر جاکر دعاکیا اور
۰وی بانای کہا * اووبرق پلتکرع
سم جو
ون نزدیٹ کھڑےتهیتلوار
انکو پھر سوته بو پایا کبونکۂ کیچ 2کرسردار کن خادم پر
انکی انکهان نیند سے بهاري تھی جلایا اور اسکاکان کات ذال* تب ۸۴
مه
۰
مج
7
مج
م7
۰
2
پسو ع 5سی کہنولگا کیا یئمُیجھی
سے
1لا
٦
ع
۳
| ۵
| ۱جواب
ِ
ِ
4
1۳
تلو یر
پھر وڈ دلسرے
۳
مر
2
2
1
3
5
مہ
ارنوز جیار -پاس یکل مین وعظ
و گے
اور ارام لیو ٹیر ۱ی
سح 5
ہنا
اور لٹھیان لیکر نکل ہیں* میں ٩۳
۰
ًه
مس
رو
پکزنه کو جییسا چور که له تلواران
این
ل دنمه
۷
5
وشت
م27
2ل
1
جم
ام کناهٌارون
کہتاتھا اور تمیجھے نہیں پکڑے
2
4
Cw
1
7
۷ه
2ت
ل
! ] 8ھی
میں
1
و
52
ے0
ک۱
ا حاتا
بے
و رم
باتان
پیب
2
ا4و
ای
ِ
کرتا
لیکن ضرور ہی که کنابون که لکی
چ
1
تھا يبودا
4
۰
چو
| تھاسک پیج 7او ار جوان
2
۹
راج
ê
لتھیانں
ون
میں
ون
00
کا ما کے
کاہنون اورفقیہون اور قوم که بزرگون
خر
3
یژ لدی ٭
تب
حدر
انکی
۲
:ایتنهه میں¬ ح په کءر؟رمک رافتکا اک گاج ۳۰
ےہ
:
یو
ر
کابن؟
ا
5رف سی 1مر تھی اور 7لے گئی 7سب
اینکا رک ینارلو نشاني بتایا اور قم که بزرگان اور فقیہان اسک
تھا
نٴزدیک جمع ہوے تی * اور پطهر ۴ہ
N
ےت
۰
ای
اک
ہ ۴جاء*
بکیزایو اوظا
سی
لیکر
اور اسکه نزدیک پہنعبتمبی
دور سےاسک پیج سدار کان که
مسحل تلک روانه ہوا اور نوکرون
ري ربي کہتا ہوا جاکر اسکا ہوسۂ که سانهه انگار که پاس بییٹھکر
برق
oo
۴
باب
سینکتے لگا* اور سردار کاپدان ۱
چام «بجلس
و
تاکه
ڈھوندھتےتھی
سر
E:
مِ
شادي
ع1
9جان سی
٠۰
8
e
مارین لیکن نہیں پائے* |
پت لوګ اس پر جھوٹھیکواہی
دیق لیکن پکای شايدي ایکسان
oV
eA
نتھی* تب کن ایک اتپکراس
پورهی ابد یٰ رورے؟ :نم
او یت کہ
م“
دم
کل کو جو
و
ي گئی
ا اف وو ری
و ھر مرف
۶
ایک دوسري
۳
رور
جى
بغیر اتهه کم بدای
1۷
٩وي کھڑا کرونگا* لیکن ان كي بهي
ہر سا اور وک میا ہہ ہاپا ہا
یوار ووا
جو 2
و
ایبیت
تھا ر
کان درمیان کھییڑا رپکریسوع سے
بوجھا کیا تو
ید
دیا ہجےهه
کحهه
جواب
نہیں
2
2
پر کبا دوا دای
۶
ا٦ اف )
بر وک ا
ر
اور کجچه
کہتی ہی تب باجباکر دہلیز پر
8
۳
1
١رخ
۱
ا
×
1
ے۔
ںںا٭
ایک
کر
۳
دب
وع یاکه مین نون اور دتم ابن
1٣نبهادنلکون رتنا وادکیک* ۷
آدم کو قدردت کهسیدهی بانهه یٹھکر
11 ۵
4
۹۲
۰
6
7ھر ےج بویع کہنی ی
سوبسز
1
۴۴
مسرق
۵
و ان
تھی بطھر کو کہہے که محفیق
باب
باتوں سے ا
ا
کے
میں
تو گلیلی ۱
ہی کبو €
سے
۱۷اور تيري زبان انک برابر ہی* پر
و
أوا :ز قسمان
کیش
(عنست
کم نا
شروع کیا ک4ه ملین اس شنحص کو
پر گواږي دای نت
کچبه ۳ہین
ا کہ بیلاط تعب
ا
دیا
و ات عید مین
کیا
اجک
قټدي کو جس کسی کو اتک جا بت
تھے انکی خاطر چهوژ دیتاتها* اور ۷
۲ 0ت" ہار مرغ بانگ
۷
بطھر اس بات کو جو
درا دب
پسوع اس تا نبا
ےا
ل بن اگ که تو تین ہار
بار بازک
میرا انکار ؟
2
ا
3
0ر0
داك اکر زارزار رو
ی
میں خون کیا تھا قد میں تھا
2ن کے ساتھه جو ا فساد مین
اسک شک
ضاعت وا
کي که جو تیرا معهو ۷کرنی کاای
ات
۱
ہرابس نام ایک شعص
جو فساد
رر ہے
ہر
۶ی۸۹
ہاب
مچ اي
لمہردارکادان
ورگورن اور فقفیہوں اور عام
قوم ی ز
۔یبلس
اک گا تھہ
E
EL
5
بسوع کو باندھے اور لیجا کر بیلاط
1چا ته ہیس که مین چهار
واسطے پہودیوں که بادشاه کو چھوڑ
دیو *
سردار کانان ا ۱
بوجها کبا تو پہودیوں کا بادشاه پې
سردارکادا ا
کیونکه ود جانتا نها که ٭ا
ا حسد سب اسکو حواله
بازنک
سرد
ی
۳و جواب دیا که تکوپنا*
تی۶
اور
ین سم 3ذریادا رش
۴پر کی وہ کچهه نہیں کہا * پھر
بیلاط اك سے پوچھا کہا تو که
حواب نہیں دیتا دیکه وه کت
جما ss کوسمیجھا ٹاک و ا
نہیں
بلک رابس کو انکلئےچهوزدبو>؟ ۳۱
نب
بیلاط 2ا
کب
ہا پس نم
کا بادشاه کہتہ ہیں میں کہاکروں* ۳
وے
پھر پکارکرکے کہ اس
اه
مرق
بیلاط انیب کبا کہ کبون
۳
٥و کیا بہدی کیا ی"
لب
و
۳
o
باب
سی گذرا نے
5صلیب
و ے
ارت
3
پرلگاؤاور بلاطای دوم کیرضاءندي
کو يدو
ا
4خاطر 5کت
۳
-۰
سس
1
ری۳
اور
جکّبه ای لا
۳
ام ۳
حاه ک
ر برابس کان خاطر جهوژ
سیت
٤ر
17
دو بیلے
۶
دئ
1:1واسطی
ود
ا
تدول
ہر و
-
٦پلرگانے کے واسطی حواله کیا٭ ا
و2
و
1مسکو
0
ور بط۔ور' ون
دیو اکا نی میں لجاکر سپا
بعده
یداون بےکی
1
>
۷جماعت کو جمع لاےئے* ااورسکو
ایک کر جامۂ پہدائی اکوارنڈو
1
:
2
ر
٦
)RO
مم
دیژون
دالکر برایک کو جو e
E
ین
۱
۱ک بادشاد*
ور
هر تیر ارگ بر رد
در E
eبیُدهکر سجد 3در تهی*
ار سم رب
۶٢
OPE
ا
۱
و
5رت بت ۳
۳۵
م7
در لعان * ۱۲
Oدعو_ع کا اودر لی
ارک ا
5کے یہہ 1نر
سکید هی
وون ؟و ایک اس
ودر
اچور
7۱ئئٰٰٰ'۳
سا تھے صلیدون بر کھیہے*
اور سب
.+
روا زرد ید اھڑچ
,ام انت
ن
شروعکرکر کے کہ السلام ای یہودیوں
ال
دنا
دک تام پناکداب ک 6سربر
نوہ |
و ا
4
8:
تھا مت
طرت سلام کرنا
۱
واسطی
۰
رایسے
را
ودہتا
و
ایا
لو
و گنا اکاروز
یت
دہ
جو
میں
اا
کنا
اش ۸۲
بای
7
دم
گناگیا حاصل
بدن سے سرخدر حامه آتارفا اُسکا
لباس
اک
ا
کا کو
دا لی اور صلیب پر
ل حلیم* اوا
5ای یکل که توف نے اور بھز
ن
روز مون
e
بنا مات ا
اور
کان
بهي |ایس
٢
۴۹
مرق ۰۱ .باب
میں فقیہوں سے ملکر مستعري
کان که و دوسرو ی
کرنی اوه
کو
72
چھڑایا ہو اپت تین چھڑا یبن
سے [سرائیل کا پشاداه
۲سکنا* اب
سو سیا دون 5سردار جو اسیک روبرو
کھڑا تھا جب
بکارکرا
حفیق
ں
درک ۹۳که ود اسا
3دب
چھورا
سبه شس
کہا کہ
و۶
خدا کا بیبا
7
rہر کھینعی ای هی
سانعه
مجدلیه اور چھول پعقوب اور پوس
TAو ام سر
اند هیر
rرب
حها ا
ر
دلین
3
أو
ددن
کو سوج
در
22
“ر
آواز
بپڑے
کي و
9ئ
مردم
او بت اوي
ے
کہ دنت و کان میں ر )تا ۱۴
و
تھا اسکیی درو
سی 2رکرکہاکاالوني 1۳ي
وه
لما سڊقتني
م
و
جب
و
Et:
چھورا
۶
۳
ام
11
9اك
ہیں
یہ تھی ۳سذکر
1کل که یکرو ییا کی اا ۶
اور ایک
دوکر موا بادل کا ایک
تکزا سرک میس بهگابا اور ایک
یرب
ہر کھکر اس